جمعیۃ علماء ہند صوبہ دہلی کے ذریعہ تربیتی و مذاکراتی پروگرام کا انعقاد

قاری عبدالسمیع نے تعلیم کی اہمیت و افادیت اور موجودہ حالات میں مکاتب کے قیام وعمل پر روشنی ڈالی، انہوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء نہ صرف مسلمانوں کی ضرورت ہے بلکہ جمعیۃ اس ملک کی ضرورت ہے۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز
user

پریس ریلیز

دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند صوبہ دہلی کے صدر مولانا داؤد امینی صاحب و جنرل سکرٹری قاری عبدالسمیع صاحب کی سربراہی میں ایک وفد نے شمالی دہلی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا جس میں دینی تعلیمی بورڈ جمعیت علماء ہند صوبہ دہلی کا تربیتی و مذکراتی پروگراموں کا انعقاد عمل میں آیا پہلا پروگرام ایچ بلاک موتی مسجد جہانگیر پوری (دہلی) میں منعقد ہوا۔ پروگرام کا آغاز زید علی کی تلاوت سے ہوا اور نعت محمد سعد نے پڑھی۔

اس موقع پر قاری عبدالسمیع صاحب جنرل سکریٹری جمیعت علما ہند صوبہ دہلی نے تعلیم کی اہمیت و افادیت اور موجودہ حالات میں مکاتب کے قیام وعمل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا جمعیت علماء نہ صرف یہ کہ مسلمانوں کی ضرورت ہے بلکہ جمعیت علماء اس ملک کی ضرورت ہے۔ جمعیت علماء مظلوموں کی جماعت ہے اور مظلوم کوئی بھی ہو سکتا ہے۔ مولانا خالد قاسمی گیاوی، ناظم دینی تعلیمی بورڈ جمعیت علماء ہند نے پاور پوائنٹ کے ذریعہ بورڈ کے مقاصد اور نظام عمل پر روشنی ڈالی۔ آپ نے کہا کہ قوم سے صحیح ہمدردی نسل نو کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا ہے۔


اس تقریب کی نظامت کے فرائض محمد عمر قاسمی نے انجام دیے اور مولانا شاہد اقبال قاسمی نے آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ مولانا داؤد امینی صاحب کی دعا پر پروگرام کا اختتام ہوا۔ دوسرا پروگرام آزاد پور، تیسرا پروگرام سنگم وہار اور چوتھا پروگرام سنگم وہار میں ہی ایک دوسرے علاقہ میں نئے منظم مکتب کے افتتاح اور مولانا داؤد امینی صاحب کی دعاء پر اختتام پذیر ہوا۔ اس تقریب میں شرکت کرنے والی اہم شخصیات کے نام ہیں مفتی فضیل صاحب قاسمی، مرکزی نگران دینی تعلیمی بورڈ جمعیت علماء ہند، مولانا ضیاء اللہ صاحب قاسمی، آرگنائزر جمعیت علمائے ہند، مولانا عظیم اللہ صدیقی قاسمی، میڈیا سیل انچارج جمعیت علماء ہند، قاری کلام صاحب، نگراں دینی تعلیمی بورڈ جمعیت علماء صوبہ دہلی، قاری ارشاد، مولانا مفتی نثار صاحب، مولانا وضاحت مظاہری ندوی، حافظ محمد انتظار، مفتی سلمان قاسمی، مولانا لئیق احمد اشرفی، قاری عاشق الٰہی سنگم وہار وغیرہ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔