یوپی انتخاب: پیلی بھیت کی سبھی اسمبلی سیٹوں پر سماجوادی اتحاد کی گرفت کمزور!

روہیل کھنڈ کی بیشتر سیٹوں پر بھلے ہی سماجوادی پارٹی اتحاد کی پکڑ مضبوط دکھائی دے رہی ہو لیکن پیلی بھیت کی سبھی سیٹوں پر بی ایس پی امیدواروں کی پکڑ مضبوط ہو رہی ہے۔

سیاسی پارٹیوں کے پرچم
سیاسی پارٹیوں کے پرچم
user

ناظمہ فہیم

مراد آباد: پیلی بھیت روہیل کھنڈ کا ایک ایسا ضلع ہے جو ہمالیہ کے جنوب پہلو میں واقع ہے۔ جغرافیائی اعتبار سے اس علاقے کو لینڈ آف گرین بھی کہا جاتا ہے۔ اس علاقے میں حالانکہ مسلم رائے دہندگان کی تعداد محض 23 فیصد ہے لیکن کئی بڑے مسلم رہنما اس علاقے کی نمائندگی صوبے کے ایوان میں کر چکے ہیں۔ چار اسمبلی سیٹیں پیلی بھیت صدر، برکھیڑا، پورن پور و بیسل پور ہیں۔ اس علاقے میں دلت اور گو جر ووٹروں کی بڑی تعداد ہے۔

بیسل پور اسمبلی سیٹ پر کبھی بھی سماجوادی پارٹی کا قبضہ نہیں رہا ہے، البتہ پیلی بھیت صدر سیٹ سے حاجی ریاض مرحوم تین بار اسمبلی رکن رہے اور اکھلیش حکومت میں وزیر مملکت برائے دیہی صنعت رہے۔ بعد میں کابینی وزیر برائے ماہی پروری بھی بنائے گئے۔ اس بار سماجوادی پارٹی سے ان کے بیٹے نے ٹکٹ مانگا تھا، لیکن سماجوادی پارٹی نے ٹکٹ نہیں دیا۔ اس کے بعد سے یہاں کا مسلم طبقہ سماجوادی پارٹی سے ناراض ہے، جس کی بدولت بی ایس پی قیادت یہاں اپنی پکڑ بناتی نظر آ رہی ہے۔


روہیل کھنڈ کی بیشتر سیٹوں پر بھلے ہی اتحاد کی پکڑ مضبوط دکھائی دے رہی ہو لیکن پیلی بھیت کی ان سبھی سیٹوں پر بی ایس پی امیدواروں کی پکڑ مضبوط ہو رہی ہے۔ سال 1996 کے اسمبلی انتخاب میں بیسل پور اسمبلی حلقہ سے بی ایس پی کے ٹکٹ پر انیس احمد خاں عرف پھول بابو نے جیت درج کی تھی۔ اسمبلی رکن منتخب ہونے کے بعد وہ مایاوتی اقتدار میں دوجہ وزیر کی حیثیت سے یوپی ایگرو کے چیئرمین رہے۔ اس انتخاب میں پورن پور اسمبلی حلقہ سے سماجوادی پارٹی کی طرف سے گوپال کشن سکسینہ منتخب ہوئے تھے جبکہ پیلی بھیت اور برکھیڑا اسمبلی حلقوں میں بی جے پی نے جیت حاصل کی تھی۔

2002 میں پیلی بھیت کی چار اسمبلی سیٹوں میں سے پیلی بھیت صدر سے حاجی ریاض احمد سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ پر صوبے کے ایوان میں گئے تھے، جبکہ بیسل پور سے پھول بابو بی ایس پی کے ٹکٹ پر ایک بار پھر منتخب ہونے میں کامیاب رہے تھے۔ 2007 میں مسلم قیادت کا عروج پیلی بھیت کے اس علاقے میں رہا تھا کیونکہ پیلی بھیت صدر سیٹ سے حاجی ریاض احمد مسلسل دوسری مرتبہ سماجوادی پارٹی سے جیتے تھے اور بیسل پور سے انیس احمد خاں پھول بابو بی ایس پی کے ٹکٹ پر مسلسل تیسری مرتبہ ایم ایل اے بن کر یوپی اسمبلی میں گئے تھے۔ اس بار پورن پور اسمبلی حلقہ سے بی ایس پی کے ٹکٹ پر ارشد خان پہلی مر تبہ منتخب ہوئے۔ ضلع کی کل چار اسمبلی سیٹوں میں سے تین پر مسلم امیدوار ایم ایل اے منتخب ہوئے تو وہیں درج فہرست ذات کے لئے محفوظ برکھیڑا اسمبلی سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے پیتم رام ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔ یہ پہلا موقع تھا جب پیلی بھیت میں بی جے پی کی نمائندگی پوری طرح سے ختم ہو گئی تھی۔


بیسل پور پر بی ایس پی کا مسلسل قبضہ پھول بابو کے طور پر رہا اور اتفاق یہ رہا کہ وہ تینوں مرتبہ وزارت کے عہدے پر رہے۔ 2012 کا اسمبلی انتخاب آتے آتے مسلم قیادت کا زوال شروع ہو گیا۔ پورن پور اسمبلی حلقہ سے ارشد خان بی ایس پی کے ٹکٹ پر ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے جو نئی حد بندی میں مختص ہو گئی اور بیسل پور میں پھول بابو بی جے پی کے امیدوار سے ہار گئے۔ 2013 کے انتخابات میں پیلی بھیت اسمبلی حلقہ سے حاجی ریاض احمد مسلسل تیسری بار جیت کر ایوان میں گئے اور اکھلیش حکومت میں وزیر بھی رہے۔ حاجی ریاض پہلی مر تبہ سال 1980 میں ’سنی وچار منچ‘ سے ایم ایل اے بنے تھے اور پیلی بھبت اسمبلی سیٹ سے پانچ بار ایم ایل اے رہے۔ لیکن کورونا کی گرفت میں آ کر وہ دنیائے فانی سے رخصت ہو گئے۔ یہی نہیں تین دن بعد ان کی بیٹی رقیہ بیگم بھی اسی مرض میں مبتلا ہو کر دنیا سے چلی گئیں۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں اس علاقے پر بی جے پی حاوی رہی مگر اس بار بی ایس پی کا دور لوٹتا نظر آ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔