شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے ٹرمپ، امریکہ-چین معاہدہ طے پانے کا امکان، روسی تیل ہوگا اہم موضوع

ڈونالڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ جمعرات کو جنوبی کوریا میں اے پی ای سی اجلاس کے دوران ملاقات کریں گے۔ دونوں رہنما روسی تیل، تجارتی رکاوٹوں اور جغرافیائی تنازعات پر گفتگو کریں گے

<div class="paragraphs"><p>چینی صدر شی جن پنگ/امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی میں کمی کے آثار دکھائی دینے لگے ہیں۔ دونوں ممالک کے مذاکرات کاروں کی گزشتہ ہفتے ملاقات کے بعد اب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی ملاقات کا امکان ہے۔ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ وہ جمعرات کو جنوبی کوریا کے شہر گیانگجو میں ہونے والے ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (اے پی ای سی) سربراہی اجلاس کے دوران چینی صدر سے ملاقات کریں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ملاقات کے دوران روسی تیل کی خریداری، زرعی شعبے کے تعاون اور فینٹانل کے اجزاء کی چینی برآمدات جیسے اہم موضوعات زیرِ بحث آئیں گے۔ ان کے مطابق گفتگو میں ٹیرف، تجارتی رکاوٹیں، تائیوان اور یوکرین کے تنازعات پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ’’میرے خیال میں ہمارے پاس ایک جامع معاہدے تک پہنچنے کا اچھا موقع ہے۔ یہ ان دیرینہ مسائل کو حل کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔‘‘


بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ وہ شی جن پنگ کے ساتھ روسی تیل کی چینی خرید کم کرنے پر بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی حالیہ پابندیوں کے بعد چین نے روسی تیل کی خریداری میں نمایاں کمی کی ہے، جبکہ ہندوستان بھی اپنی درآمدات میں بڑی حد تک کمی لا چکا ہے۔

امریکی صدر کے مطابق امریکہ نے پچھلے ہفتے دو بڑی روسی توانائی کمپنیوں — روز نیفٹ پی جے ایس جی اور لوکو آئل پی جے ایس جی — کو بلیک لسٹ میں شامل کیا ہے۔ یہ پابندیاں یوکرین جنگ کے چوتھے سال میں داخل ہونے کے بعد روس کے تیل و گیس کے شعبے پر لگائی جانے والی پہلی بڑی قدغن ہیں۔

وائٹ ہاوس نے غیر ملکی مالیاتی اداروں کو بھی خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے پابندی شدہ روسی اداروں سے لین دین جاری رکھا تو انہیں امریکی مالیاتی نظام سے خارج کر دیا جائے گا۔ حکام کے مطابق اس اقدام کا مقصد روسی توانائی کی آمدنی کو محدود کرنا ہے تاکہ جنگ کے مالی وسائل پر دباؤ ڈالا جا سکے۔

ٹرمپ نے کہا کہ چین کے ساتھ ہونے والی یہ ملاقات ایک نئے معاشی سمجھوتے کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔ ان کے مطابق دونوں فریق اس بات پر متفق ہیں کہ عالمی سطح پر تجارتی استحکام اور توانائی کی قیمتوں میں توازن قائم رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔


جنوری میں وائٹ ہاوس واپسی کے بعد ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان یہ پہلا آمنے سامنے رابطہ ہوگا۔ مبصرین کے مطابق یہ ملاقات نہ صرف دونوں ملکوں کے تعلقات میں نیا موڑ لا سکتی ہے بلکہ روس کے تیل پر عالمی انحصار کے مستقبل کا تعین بھی کر سکتی ہے۔

گزشتہ ہفتے کوالالمپور میں امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ اور چینی نائب وزیر اعظم ہی لیفنگ کے درمیان ہونے والی ملاقات کو امریکی محکمہ خزانہ نے “انتہائی تعمیری” قرار دیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق دونوں ممالک کی ٹیمیں تجارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہیں، جس سے ایک نئے دوطرفہ معاہدے کی امید پیدا ہوگئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔