پہلوانوں کو ملا ہریانہ کانگریس کا ساتھ، 13 مئی کو جنتر منتر پہنچیں گے پارٹی کے تمام ارکان اسمبلی

ہریانہ کے تمام کانگریس ارکان اسمبلی 13 مئی کو پہلوانوں کی حمایت کے لیے جنتر منتر پر جائیں گے۔ یہ فیصلہ کانگریس قانون ساز پارٹی کے اجلاس کے دوران چنڈی گڑھ میں لیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>پہلوانوں کا احتجاج / قومی آواز / وپن</p></div>

پہلوانوں کا احتجاج / قومی آواز / وپن

user

دھیریندر اوستھی

ہریانہ کانگریس کے تمام ارکان اسمبلی نے ریسلنگ ایسوسی ایشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف انصاف کے لیے دہلی کے جنتر منتر پر بیٹھے پہلوانوں کی حمایت میں بڑا فیصلہ لیا ہے۔ ہریانہ کے تمام کانگریس ارکان اسمبلی پہلوانوں کی حمایت کے لیے 13 مئی کو جنتر منتر جائیں گے۔ چنڈی گڑھ میں کانگریس قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ اس سے پہلے عام آدمی پارٹی اور جن نائک جنتا پارٹی کو چھوڑ کر تقریباً ایک درجن لیڈر کانگریس میں شامل ہو گئے۔ اس میں سابق ارکان اسمبلی بھی شامل تھے۔

کانگریس میں شامل ہونے والوں میں پٹودی کے سابق رکن اسمبلی رام بیر سنگھ بھی تھے جو عام آدمی پارٹی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی عآپ کے گڑگاؤں کسان سیل کے صدر وجے پال یادو، دھانک سماج اتھان سنگھ کے صدر کرشنا دگل اور عآپ کرنال کے جنرل سکریٹری گرویندر کور، سشما مکڑ، ممتا ملک، کھنور سنگھ، اندرجیت سنگھ، وکاس کپور شامل تھے۔ جبکہ سرجو مل نے بھی جے جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔


کانگریس ایس سی سیل کے ریاستی صدر سشیل اندورا نے بھی اپنا عہدہ سنبھال لیا۔ ہریانہ کانگریس نے قانون ساز پارٹی اجلاس میں 'ہاتھ سے ہاتھ جوڑو' مہم کو زبردست حمایت کے پیش نظر اسے مزید تین ماہ تک چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب یہ پروگرام مئی، جون اور جولائی میں بھی چلے گا۔ سابق وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا نے اجلاس کی صدارت کی اور اس موقع پر ریاستی صدر چودھری ادے بھان اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ دپیندر ہڈا بھی موجود رہے۔

اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ 13 مئی کو ہریانہ کانگریس کے تمام ارکان اسمبلی جنتر منتر جا کر پہلوانوں کی حمایت کریں گے۔ میٹنگ کے بعد بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ کانگریس مسلسل مختلف پروگراموں کے ذریعے عوام تک پہنچ رہی ہے۔ جبکہ حکومت کو عوامی مکالمہ اسی وقت یاد آیا جب انتخابات قریب آئے۔ اپوزیشن لیڈر نے محکمہ ایکسائز سے متعلق سی اے جی رپورٹ میں کئے گئے انکشافات کا بھی حوالہ دیا۔


انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس شراب کی پیداوار، فروخت اور آمدنی کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ سب سے سنگین بات یہ ہے کہ ہریانہ میں فروخت ہونے والی شراب کی جانچ بھی نہیں کی جا رہی ہے کہ یہ پینے کے قابل ہے یا نہیں۔ بار بار بے ضابطگیاں منظر عام پر آنے کے باوجود اب تک محکمہ ایکسائز نے کیو آر کوڈ سے لے کر سی سی ٹی وی مانیٹرنگ تک کے انتظامات نہیں کیے ہیں۔ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ ایکسائز آمدنی کے ہدف کے مقابلے میں بہت کم آمدنی حاصل ہوتی ہے۔ سی اے جی نے محکمہ ایکسائز میں بڑی بے قاعدگیوں کا انکشاف کیا ہے۔

شفافیت کا دعویٰ کرنے والی حکومت ہر محاذ پر ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ پورٹل کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ہڈا نے کہا کہ کانگریس حکومت کے دوران ڈیجیٹلائزیشن شروع ہوئی تھی لیکن اس کا مقصد عوام کو سہولت فراہم کرنا تھا۔ جبکہ بی جے پی نے عوام کو پریشان کرنے کے لیے 'میری فصل، میرا بیورہ'، پراپرٹی آئی ڈی اور فیملی آئی ڈی جیسے انتظامات کیے ہیں۔ اس کے ذریعے بزرگوں کی پنشن، راشن اور غریبوں کی فلاحی اسکیموں کو روکا جا رہا ہے۔ اس لیے کانگریس کی حکومت بننے کے بعد ایسے تمام پورٹل بند کر دیئے جائیں گے، جو عوامی مفاد میں نہیں ہیں اور عوام کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن کا استعمال کیا جائے گا۔


ساتھ ہی انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کانگریس حکومت کے قیام کے بعد 5000 روپے پنشن دی جائے گی۔ کانگریس جو وعدہ کرتی ہے اسے پورا کرتی ہے۔ جبکہ جے جے پی اپنے منشور میں کیے گئے وعدے سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ بی جے پی مسلسل کہہ رہی ہے کہ یہ اس کی حکومت ہے۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جے جے پی کیوں بی جے پی کی حمایت کر رہی ہے اور بی جے پی-جے جے پی سے کیوں حمایت لے رہی ہے۔ کیونکہ یہ خود غرضی کی بنیاد پر بنایا گیا اتحاد ہے، اس کا عوامی مفاد سے کوئی تعلق نہیں۔

اس موقع پر چودھری ادے بھان نے کہا کہ کانگریس پر سوال اٹھانے والی بی جے پی خود شدید دھڑے بندی کا شکار ہے۔ بی جے پی میں انیل وج، راؤ اندرجیت سنگھ، چودھری بریندر سنگھ، کرشنا پال گوجر، اروند شرما اور رمیش کوشک جیسے کئی دھڑے ہیں۔ اپنی لڑائی چھپانے کے لیے بی جے پی بار بار کانگریس کے بارے میں گمراہ کن بیانات دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں دھڑے بندی کے ساتھ ساتھ بھگدڑ بھی مچی ہوئی ہے۔ لیڈر مسلسل حکمراں پارٹیوں کو چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہو رہے ہیں اور کانگریس کا قبیلہ مسلسل پھیل رہا ہے۔


اجلاس کے دوران مزید فیصلہ کیا گیا کہ 4 جون کو روہتک کے اولڈ آئی ٹی آئی گراؤنڈ میں سنت کبیر جینتی کے موقع پر ریاستی سطح کا پروگرام منعقد کیا جائے گا۔ 18 جون کو پانی پت میں 'جن ملن سماروہ' کا انعقاد کیا جائے گا۔ جبکہ آٹھواں 'وپکش آپ کے سمکش' پروگرام 25 جون کو بھیوانی میں منعقد ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔