’وزیر اعظم نے اچانک آپریشن سندور کیوں روک دیا؟‘ فضائیہ چیف کے بیان پر کانگریس کا تلخ سوال

جے رام رمیش نے کہا کہ ’’حیران کرنے والی بات ہے کہ آخر وزیر اعظم نریندر مودی نے اچانک آپریشن سندور کیوں روک دیا، آخر ان پر کس کا دباؤ تھا۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

فضائیہ کے چیف امرپریت سنگھ نے بنگلورو میں ہفتہ (9 اگست) کو ایک پروگرام میں ’آپریشن سندور‘ کے متعلق بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران پاکستان گھٹنوں پر آ گیا تھا۔ ہندوستانی فضائیہ نے پاکستان کے 5 لڑاکو طیاروں کو مار گرایا تھا۔ اس آپریشن کے ذریعہ ہندوستان نے پاکستان کو واضح اور سخت پیغام دیا تھا، جس کی وجہ سے اسے جنگ بندی کے لیے مجبور ہونا پڑا تھا۔ فضائیہ چیف کے اس بیان کے بعد کانگریس ایک بار پھر مرکز پر حملہ آور ہے۔ پارٹی کے جنرل سیکرٹری جے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ’’حیران کرنے والی بات ہے کہ آخر وزیر اعظم نریندر مودی نے اچانک آپریشن سندور کیوں روک دیا، آخر ان پر کس کا دباؤ تھا۔‘‘

جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر امرپریت سنگھ کے بیان کے بعد ایک پوسٹ کیا۔ انہوں نے لکھا کہ ’’فضائیہ کے چیف امرپریت سنگھ کے ذریعہ آج کیے گئے نئے انکشاف کے بعد، یہ سب مزید چونکانے والا ہو جاتا ہے کہ وزیر اعظم نے 10 مئی کی شام کو اچانک آپریشن سندور کیوں روک دیا۔ وزیر اعظم پر دباؤ کہاں سے آیا اور انہیں اتنی جلدی کیوں جھکنا پڑا؟‘‘


ویسے یہ پہلا موقع نہیں ہے جب آپریشن سندور کو اچانک روکنے پر سوال کھڑے کیے جا رہے ہیں، اس سے قبل بھی کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتیں اس مسئلہ پر حکومت کو ہدف تنقید بناتی رہی ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کا الزام ہے کہ آپریشن سندور کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت کی وجہ سے اچانک بند کیا گیا تھا۔ کانگریس نے اس مسئلہ پر لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں حکومت سے کافی تلخ سوال پوچھے اور اس دوران کافی ہنگامہ بھی ہوا تھا۔

اس درمیان ہندوستان کے ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن آف انڈیا (ڈی آر ڈی او) کے صدر سمیر کامت نے بھی ہفتہ کو ’آپریشن سندور کے حوالے سے بڑا بیان دیا ہے۔ ڈی آر ڈی او چیف نے کہا کہ ’’ہندوستان نے آپریشن سندور کے تحت پاکستان میں گھس کر دہشت گردوں اور پاکستانی فوج کے ٹھکانوں کو تباہ کیا تھا۔ یہ آپریشن پاکستانی دہشت گردانہ حملے کے خلاف صرف ایک منہ توڑ جواب ہی نہیں، بلکہ ہندوستان کی اپنی سودیشی تکنیک کے ذریعے دفاع کی صلاحیت کا بھی اعلان تھا۔‘‘ ڈی آر ڈی او چیف نے آپریشن سندور پر بیان دیتے ہوئے نہ صرف ہندوستانی مسلح افواج کی بہادری اور جرأت کی تعریف کی، بلکہ اس دوران انہوں نے اس تکنیکی بنیاد کے بارے میں بھی بتایا جس نے ہندوستانی فوج کے حملے کو مزید مہلک بنا دیا تھا۔ ڈی آر ڈی او چیف کا یہ بیان مہاراشٹر کے پونے میں واقع ڈیفنس انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانس ٹیکنالوجی (ڈی آئی اے ٹی) کے 14ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ ان کا یہ بیان ہندوستانی فضائیہ کے چیف امرپریت سنگھ کے بیان کے چند گھنٹے بعد آیا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملہ کے بعد کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد ہندوستان نے ’آپریشن سندور‘ کے ذریعہ پاکستان پر ایئر اسٹرائک کیا تھا، اس کے تحت 7 مئی کی صبح پاکستان میں موجود 9 دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا گیا تھا۔ اس آپریشن کے ذریعہ 100 سے زائد دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔ 4 روز بعد 10 مئی کو شام 5 بجے جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔

جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسلسل یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان انہوں نے ثالثی کی تھی، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کو لے کر رضامندی ہوئی تھی۔  حالانکہ ہندوستانی حکومت ٹرمپ کے اس دعوے کو کئی بار سرے سے خارج کر چکی ہے۔ حکومت نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ ’’پاکستان کے ڈی جی ایم او نے ہندوستان کے ڈی جی ایم او کے ساتھ بات چیت کی پہل کی تھی، جس کے بعد ہندوستان نے جنگ بندی کی تھی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔