مغربی بنگال: پہلے مرحلہ میں تشدد کے بعد الیکشن کمیشن نے سنٹرل فورس کی 303 کمپنیاں تعینات کرنے کا کیا فیصلہ

دوسرے مرحلہ میں 26 اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے، اس مرحلہ میں مغربی بنگال کی رائے گنج، دارجیلنگ اور بالورگھاٹ لوک سبھا سیٹوں پر بھی ووٹنگ ہوگی۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>

علامتی تصویر

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخاب کے پہلے مرحلہ کی پولنگ 19 اپریل کو اختتام پذیر ہو گئی۔ اس دوران مغربی بنگال میں کچھ مقامات پر تشدد کے واقعات پیش آئے۔ اس کو دیکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلہ میں سیکورٹی مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلہ کے انتخاب کے لیے ریاست میں سی اے پی ایف (مرکزی مسلح پولیس فورس) کی تعیناتی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ دوسرے مرحلہ کی پولنگ 26 اپریل کو ہونی ہے۔ مغربی بنگال کے چیف الیکٹورل افسر (سی ای او) عارض آفتاب کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلہ میں رائے گنج، دارجیلنگ اور بالور گھاٹ لوک سبھا سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس کے لیے الیکشن کمیشن نے ان اضلاع میں سی اے پی ایف کی 303 کمپنیوں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ قدم اٹھایا گیا ہے تاکہ انتخاب پرامن طریقے سے ہو اور ریاست میں کسی بھی طرح کی مشکل حالت پیدا نہ ہو۔


واضح رہے کہ انتخاب کو پرامن طریقے سے کرانے کے لیے ریاست میں سی اے پی ایف کی 273 کمپنیاں پہلے سے ہی تعینات ہیں۔ مزید 30 کمپنیاں اتوار تک ریاست میں پہنچ جائیں گی۔ بتایا جا رہا ہے کہ سنٹرل فورس کی 30 اضافی کمپنیاں جو مغربی بنگال پہنچنے والی ہیں، وہ سکم اور میگھالیہ سے روانہ ہونے کے لیے تیار ہیں۔

اس سے قبل مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے الیکشن کمیشن سے اس بات کو لے کر ناراضگی ظاہر کی ہے کہ اس نے ریاستی پولیس کو الیکشن کے دوران درکنار کر رکھا ہے۔ جمعہ کے روز ممتا بنرجی نے سی اے پی ایف سے متعلق لکھے گئے ایک خط کو لے کر انتخابی کمیشن پر حملہ کیا تھا۔ ایک انتخابی ریلی میں وزیر اعلیٰ نے سوال اٹھایا تھا کہ آخر ریاستی پولیس کو درکنار کرتے ہوئے کس طرح انتخابات کو بہتر انداز میں مکمل کرایا جا سکتا ہے؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔