دہلی میں ’ویکینڈ کرفیو‘ نافذ، پیر کی صبح 5 بجے تک کے لیے سبھی بازار، مال اور دکانیں بند

حاملہ خواتین اور طبی ضرورتوں والے مریضوں کو ڈاکٹر کا پرچہ دکھانے پر ایک تیماردار کے ساتھ اسپتال یا ڈاکٹر کے پاس جانے کی اجازت ہوگی۔

دہلی میں ویکینڈ کرفیو شروع
دہلی میں ویکینڈ کرفیو شروع
user

قومی آوازبیورو

راجدھانی دہلی میں کورونا وائرس کے بڑھ رہے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے آج رات 10 بجے سے ’ویکینڈ کرفیو‘ (ہفتہ واری کرفیو) شروع ہو گیا ہے۔ یہ کرفیو پیر کی صبح 5 بجے تک نافذ رہے گا۔ اس دوران لوگ صرف ایمرجنسی والے حالات میں ہی باہر نکل سکتے ہیں۔ مثلاً دکانیں، مال اور بازار بند رہیں گے اور صرف ضروری سامان بیچنے والی دکانوں کو کھولنے کی اجازت ہوگی۔ آئیے دیکھیں کہ کیا بند رہے گا اور کیا معمول کے مطابق کھلا رہے گا۔

بیشتر کاروبار اور دکانیں بند رہیں گی۔ دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ طبی کارکنان، ضروری اور ایمرجنسی خدمات میں شامل سرکاری افسر، مثلاً کام کرنے والے محکمہ صحت، پولیس، فائر بریگیڈ محکمہ، عوامی ٹرانسپورٹ وغیرہ، جج اور سبھی عدالتی افسر/ دہلی میں سبھی عدالتوں کے افسر/ملازمین کے ساتھ ساتھ وکیل/قانونی مشیر کو شناختی کارڈ/سروس آئی ڈی پیش کرنے پر معاملے کی سماعت سے جڑے عدالتی اور انتظامی لوگوں کو چھوٹ دی جائے گی۔


علاوہ ازیں حاملہ خواتین اور طبی خدمات کی ضرورت والے سنگین مریضوں کو ڈاکٹر کا پرچہ دکھانے پر ایک تیماردار کے ساتھ باہر نکل کر اسپتال یا ڈاکٹر کے پاس جانے کی اجازت ہوگی۔ ہوائی اڈوں، ریلوے اسٹیشنوں، ایل ایس بی ٹی سے آنے والے یا جانے والے لوگوں کو قابل قبول ٹکٹ پیش کرنے پر سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔

ان کے علاوہ شناختی کارڈ پیش کرنے پر الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا، شناختی کارڈ پیش کرنے پر امتحان میں شرکت کرنے والے طلبا، سویگی اور زومیٹو جیسی فوڈ ڈیلیوری خدمات، ویڈنگ کارڈ کی سافٹ یا ہارڈ کاپی پیش کرنے پر شادیوں میں حصہ لینے والے لوگوں کو چھوٹ ملے گی۔


یہاں قابل غور ہے کہ دہلی میں شادی کی تقریب میں صرف 20 لوگوں کو شامل ہونے کی اجازت ہے۔ ڈی ڈی ایم اے کے حکم کے مطابق کام کے دنوں میں، ڈی ٹی سی بسوں اور دہلی میٹرو کو ان کی پوری بیٹھنے کی صلاحیت پر کام کرنے کی اجازت ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔