اتراکھنڈ: لاک ڈاؤن کے دوران 10 کروڑ کا راشن فراڈ، حکومت سے جواب طلب

رپورٹ میں واضح طورپر کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت مفت راشن کی تقسیم میں ہی 5 کروڑ 78 لاکھ کا گھپلہ کیا گیا ہے۔

لاک ڈاؤن، تصویر سوشل میڈیا
لاک ڈاؤن، تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نینی تال: کورنا وبا کے دوران جہاں ملک کورونا بحران سے نبردآزما تھا وہیں اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر ضلع کی کچھا تحصیل میں سستے غلہ کے تاجروں اور سرکاری مشنری کے ذریعہ فراڈ کر کے سرکاری خزانہ کو دس کروڑ کا نقصان پہنچائے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔اس میں پونے چھ کروڑ کا گھپلہ کورونا وبا کے دوران غریبوں کو بانٹے جانے والی پردھان منتری غریب یوجنا کے تحت کیا گیا ہے۔

یہ انکشاف جمعہ کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ میں نکھیلیش دھرامی کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی میں ہوا ہے۔ عرضی گزار کی طرف سے ادھم سنگھ نگر کے ستار گنج اور کچھا میں سستے غلے کی دکانوں میں راشن کی دھوکہ دہی پر ایک مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی ہے۔ معاملہ کی سماعت آج چیف جسٹس آر ایس چوہان کی قیادت والی بنچ نے کی۔ اس عرضی کے جواب میں یہ رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔


رپورٹ میں واضح طورپر کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت مفت راشن کی تقسیم میں ہی پانچ کروڑ 78لاکھ کا گھپلہ کیا گیا ہے۔ یہی نہیں اس میں باقاعدہ طورپر ملنے والے راشن کو جوڑ دیا جائے تو صرف اسی مدت میں سرکاری خزانہ کو دس کروڑ کا چونا لگایا گیا ہے۔ رپورٹ میں ضلع فوڈ سپلائی افسر شیام آرہ پر بھی سوال اٹھائے گئے ہیں اور اس معاملہ کی تفصیلی جانچ ایس آئی ٹی (خصوصی تفتیشی دستہ) سے کرانے کی مانگ کی گئی ہے۔

جانچ میں جو حقائق سامنے آئے ہیں وہ چونکانے والے ہیں۔ رپورٹ میں کچھا میں 18-2017میں قومی فوڈ سیکورٹی اسکیم کے تحت 535راشن کارڈ کے ذریعہ 16070یونٹوں کا اضافہ کرکے 633کوئنٹل راشن کا فرق سامنے آیا ہے۔اسی طرح انتیودیہ یوجنا کے تحت 295اور اسٹے فوڈ اسکیم میں 6060راشن کا رڈ کا اضافہ کیا گیا ہے اور یہ سب اعلی حکام کی ساز باز کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ عرضی گزار کے وکیل دویش اپریتی نے بتایا کہ عدالت نے اس معاملہ میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور ریاستی حکومت کو جواب دینے کیلئے کہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔