اتراکھنڈ انتخاب: راہل گاندھی نے چار وعدوں کے ساتھ پیش کیا ترقی کا خاکہ

دھرم نگری ہریدوار میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے عوام سے چار وعدے کیے جن میں سے دو ہیں 4 لاکھ لوگوں کو روزگار دینا اور 500 روپے سے کم قیمت میں رسوےئ گیس سلنڈر فراہم کرنا۔

اتراکھنڈ میں راہل گاندھی
اتراکھنڈ میں راہل گاندھی
user

آصف سلیمان

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اتراکھنڈ اسمبلی انتخاب کے مدنظر انتخابی تشہیر کے لیے ہفتہ کے روز ریاست کے دورے پر پہنچے۔ یہاں سب سے پہلے ادھم سنگھ نگر کے کِچھا میں انھوں نے کسانوں سے گفتگو کی اور ورچوئل پلیٹ فارم پر لوگوں سے خطاب کیا۔ اس کے بعد وہ دھرم نگری ہریدوار پہنچے۔ یہاں انھوں نے کانگریس کارکنان سے ملاقات کے بعد ورچوئل ریلی کو خطاب کیا۔ اس کے بعد انھوں نے ہڑکی پوڑی پہنچ کر پوجا کی اور پھر گنگا آرتی میں بھی شامل ہوئے۔

اس سے قبل شہر کے بھگت سنگھ چوک پر ورچوئل ریلی کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ ہم آپ سے چار وعدے کر رہے ہیں۔ چار لاکھ لوگوں کو روزگار دیں گے۔ گھریلو گیس سلنڈر کی قیمت 500 روپے سے زیادہ نہیں ہوگی۔ کانگریس حکومت آئی تو ہم ریاست میں ’نیائے‘ منصوبہ نافذ کریں گے جس کے تحت پانچ لاکھ کنبوں کو 40 ہزار روپے ہر سال دیے جائیں گے۔ ساتھ ہی لوگوں کے دروازے تک طبی سہولیات پہنچانے کا بھی انھوں نے وعدہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے راجستھان، چھتیس گڑھ اور پنجاب کے کسانوں کا قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا اور ہم نے وہ کیا۔‘‘


خطاب کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے منصوبے دو ملک بنا رہے ہیں۔ جس میں ایک ملک چنندہ سرمایہ داروں کا ہے، جو پرائیویٹ ہوائی جہاز، مریسڈیز یا کچھ بھی سوچو وہ مل سکتا ہے۔ دوسرا ملک مزدوروں، کسانوں اور چھوٹے کاروباریوں کا ہے۔ لیکن ہم دو ہندوستان نہیں بننے دیں گے۔ ہم نیائے منصوبہ نافذ کریں گے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ جو وزیر اعظم ہوتا ہے وہ عوام سے بات کرتا ہے اور عوام کی آواز سنتا ہے۔ نریندر مودی وزیر اعظم نہیں ہیں، وہ اکیسویں صدی کے راجہ ہیں۔

ہریدوار سے پہلے راہل گاندھی نے آج اودھم سنگھ نگر کے کِچھا سے اتراکھنڈ کی عوام کو خطاب کیا۔ کِچھا میں کسان سمّان ورچوئل ریلی کو خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر زوردار حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ آج نریندر مودی وزیر اعظم نہیں ہیں، وہ راجہ ہیں۔ راجہ کسی کی بات نہیں سنتا۔ وزیر اعظم ہی لوگوں کی بات سنتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ منموہن سنگھ کا وقت سنہری دور تھا، کیونکہ اس وقت کسانوں اور حکومت کے درمیان شراکت داری تھی۔ اس وقت حکومت کے دروازے آپ کے لیے کھلا کرتے تھے، وہ بند نہیں تھے۔


راہل گاندھی نے کسان تحریک کے بہانے مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے کسانوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ مبارکباد اس بات کی ہے کہ آپ ان تین قوانین کے خلاف پہاڑ جیسے کھڑے ہو گئے اور کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ ایک قدم پیچھے نہیں ہٹے اور حکومت کو سچائی دکھائی۔ یہ آپ کی تاریخ ہے۔ آپ صرف ملک کو کھانا نہیں دیتے ہیں، آپ ملک کو راستہ بھی دکھاتے ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا کہ آپ نے ملک کی حکومت کو بتایا کہ سچائی سے ہم نہیں ہٹنے والے ہیں۔ آپ ہمیں نہ خرید سکتے ہیں، نہ ڈرا سکتے ہیں۔ اس حکومت کو یہ سمجھانا بہت ضروری تھا۔ انھوں نے کہا کہ آپ ملک کی بنیاد ہو، اگر ملک کی بنیاد کمزور ہوگی تو ملک نہیں بچے گا۔ ہم گارنٹی دیتے ہیں، ہم ایسی حکومت چاہتے ہیں جس میں کسان، مزدوروں اور غریبوں کو محسوس ہوگا کہ یہ ہماری حکومت ہے۔ جو بھی ہم کہنا چاہتے ہیں، ہم دل کھول کر حکومت میں وزیر اعلیٰ کو کہہ سکتے ہیں۔ ایسی حکومت ہم چاہتے ہیں۔


کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ کل گوا میں ہم نے نیائے منصوبہ لانچ کیا۔ فیصلہ لیا کہ سب سے غریب لوگوں کو کانگریس پارتی کی حکومت سیدھے اکاؤنٹ میں پیسہ ہر ماہ دے گی۔ یہی اتراکھنڈ میں بھی کیا جائے گا۔ انھیں لگے کہ حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہم نے راجستھان، چھتیس گڑھ اور پنجاب کے کسانوں کی قرض معافی کا وعدہ کیا تھا اور ہم نے وہ کیا۔

واضح رہے کہ اتراکھنڈ میں 14 فروری کو انتخاب ہونے والے ہیں۔ ایسے میں اسمبلی انتخاب کی تشہیر اپنے عروج پر ہے۔ سبھی پارٹیوں نے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ حالانکہ کووڈ گائیڈلائن کے سبب پابندیوں کے ساتھ انتخابی تشہیر کی جا رہی ہے۔ اسی ضمن میں کانگریس کی طرف سے انتخابی تشہیر کرنے کے لیے ہفتہ کے روز راہل گاندھی ریاستی دورہ پر پہنچے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */