’ڈاکٹر‘ کا انکاؤنٹر کر کے بری پھنسی یوپی پولس، عدالت نے دیا ایف آئی آر کا حکم

لکھنؤ میں گزشتہ 15 فروری کو اجیت قتل عام کے اہم شوٹر گردھاری وشوکرما عرف ڈاکٹر کا انکاؤنٹر کر کے یو پی پولس بری طرح پھنس گئی ہے۔ عدالت نے پولس اہلکاروں پر قتل کا کیس درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

ونے کمار

لکھنؤ کی ایک عدالت نے قتل کے ملزم کا مبینہ طور پر انکاؤنٹر میں موت کے معاملے میں جانچ اور ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیف جیوڈیشیل مجسٹریٹ سوشیلا کماری نے معاملہ درج کرنے کا حکم دیا۔ غور طلب ہے کہ گرفتاری کے بعد عدالت کے ذریعہ پولس کسٹڈی ریمانڈ میں بھیجنے کے بعد 15 فروری کو گردھاری وشوکرما کی انکاؤنٹر میں موت ہو گئی تھی۔

گردھاری عرف ’ڈاکٹر‘ کو 6 جنوری کو شہر کے بھیڑ بھاڑ والے گومتی نگر علاقہ میں ایک گینگسٹر اجیت سنگھ کو گولی مارنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سی جے ایم سوشیلا کماری نے جمعرات کو گردھاری کی موت کے معاملے میں وکیل سروجیت یادو کی عرضی پر جانچ کا حکم دیا، جنھوں نے پہلے فریق دفاع کے وکیل کی شکل میں گردھاری کی نمائندگی کی تھی۔


عدالت نے کہا کہ ’’سپریم کورٹ کی واضح ہدایت ہے کہ پولس تصادم کے معاملے میں ایک ایف آئی آر درج کی جانی چاہیے اور پورے واقعہ کی صداقت کا پتہ لگانے کے لیے جانچ کی جانی چاہیے۔‘‘ عدالت نے کہا کہ یہ جانچ کا موضوع ہے کہ کیا پولس ٹیم نے اپنی حفاظت کرتے ہوئے گردھاری کو گولی ماری یا ٹیم نے اپنی حفاظت سے متعلق حقوق کا غلط استعمال کیا۔ عدالت نے پولس ڈپٹی کمشنر سنجیو سمن اور وبھوتی کھنڈ کے تھانہ انچارج چندر شیکھر سنگھ کو انکاؤنٹر کے مقام پر موجود رہنے کی بات کو نوٹس میں لیتے ہوئے حکم دیا۔

اپنے حکم میں سی جے ایم نے کہا کہ حالانکہ پولس نے گردھاری کی پولس حراست سے بھاگنے اور پولس پر فائرنگ کرنے کے لیے دو ایف آئی آر درج کی لیکن اس کی موت کے واقعہ کی جانچ کے لیے کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔ اس سے قبل اپنی درخواست میں وکیل یادو نے الزام لگایا کہ ایس ایچ او چندر شیکھر سنگھ اور دیگر پولس اہلکاروں نے سازش کے تحت گردھاری کو مار ڈالا اور معاملے میں ثبوتوں کو دبانے کے لیے جھوٹے دستاویز تیار کیے۔ یہ سب تب ہوا جب گردھاری خود سی جے ایم کے ذریعہ جاری ایک حکم کی بنیاد پر پولس حراست میں تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Feb 2021, 3:11 PM