شرمناک! کورونا متاثرہ لاشوں کو بھی نہیں بخش رہے لالچی، نوچے جا رہے زیور

ناگپور کے میو اسپتال میں کورونا متاثرہ لاشوں سے قیمتی چیزیں چوری کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے اور اس تعلق سے دو لوگوں کو ناگپور پولس نے گرفتار بھی کر لیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

کورونا بحران کے سبب ہندوستان ہی نہیں دنیا کے کئی ممالک میں افرا تفری کا عالم ہے۔ اس مشکل وقت میں سبھی ایک دوسرے کے لیے دعا کر رہے ہیں اور مدد کے لیے ہاتھ بھی بڑھا رہے ہیں۔ لیکن ایسے دہشت والے ماحول میں بھی کچھ ایسے لالچی لوگ ہیں جو انسانیت اور اخلاقیات کی ذرہ برابر بھی پروا نہیں کر رہے۔ مہاراشٹر کے ناگپور سے ایک ایسی خبر سامنے آئی ہے جس نے انسانیت کو شرمسار کر دیا ہے۔

دراصل ناگپور کے میو اسپتال میں کورونا متاثرہ لاشوں سے قیمتی چیزیں چوری کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے اور اس تعلق سے دو لوگوں کو ناگپور پولس نے گرفتار بھی کر لیا ہے۔ ان چوروں سے جب پوچھ تاچھ کی گئی تو نصف درجن سے زائد معاملوں کا انکشاف ہوا۔ یہ دونوں مرے ہوئے لوگوں کی لاشوں سے زیور نوچ لیتے تھے۔ گرفتار ملزم گنیش اُتم ڈیکاٹے اور اس کے دوست چھترپال کشور سونکسرے دونوں ’اسپیک اینڈ اسپون‘ کمپنی میں کام کرتے ہیں۔ علاج کے دوران جن کورونا مریضوں کی موت ہوئی، ان کی لاشوں کو لے جانے کا کام کمپنی کی طرف سے یہ ملازمین کرتے تھے۔


قابل ذکر ہے کہ کورونا مریض کا جب انتقال ہو جاتا ہے تو ان کے اہل خانہ کو دور ہی رکھا جاتا ہے۔ اسی بات کا فائدہ اٹھا کر ملزم پی پی ای کٹ پہن کر لاش اور مریضوں کے پاس جاتے تھے اور موقع ملتے ہی ان کا قیمتی سامان چوری کرتے تھے۔ ان دونوں ملزمین کی گرفتاری تب عمل میں آئی جب انجلی تیواری کے والد (جن کی کورونا سے یکم اپریل کو موت ہو گئی) کا 18 ہزار روپے کا موبائل چوری ہو گیا اور پولس نے اس معاملے کی تفتیش شروع کی۔ پولس نے موبائل کی لوکیشن تلاش کی، میو اسپتال کا سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کیا، اور پھر منگل کو دونوں ملزمین کی گرفتاری ہوئی۔

پوچھ تاچھ میں پتہ چلا کہ دونوں گرفتار ملزمین نے میو اسپتال میں کئی دیگر مریضوں اور لاشوں سے بھی قیمتیں چیزیں چوری کی ہیں۔ تقریباً نصف درجن معاملوں کے بارے میں دونوں بتایا اور اپنی غلطی کا اعتراف کیا۔ ان ملزمین کے پاس سے پولس نے 14500 روپے کی نقدی، سونے کے زیورات، 8 لیڈیز گھڑی، موبائل فون سمیت کل ایک لاکھ 68 ہزار 231 روپے کا سامان ضبط کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔