امریکی خاتون کا حیرت انگیز دعویٰ، اپنا پیشاب پی کر گھٹایا وزن، آنکھوں کی روشنی بھی بڑھی

امریکہ کے سین ڈیاگو شہر میں رہنے والی گریس جونس گزشتہ تین ہفتوں سے اپنی جلد اور بالوں پر ’یورین تھیراپی‘ کا استعمال کر رہی ہیں۔ وہ صبح اٹھ کر سب سے پہلے اپنا یورین یعنی پیشاب پیتی ہیں۔

گریس جونس
گریس جونس
user

تنویر

ایک امریکی خاتون نے اپنے عجیب و غریب دعوے سے دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ 32 سالہ گریس جونس کا کہنا ہے کہ وہ اپنا پیشاب پیتی ہیں اور اسے چہرے پر بھی لگاتی ہیں۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اس سے نہ صرف وہ اپنا وزن گھٹانے میں کامیاب ہوئی ہیں بلکہ آنکھوں کی بینائی بھی تیز ہو گئی ہے اور گھبراہٹ کی بیماری بھی ختم ہو گئی ہے۔ اس دعوے کے بعد گریس جونس سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہیں۔

امریکہ کے سین ڈیاگو شہر میں رہنے والی گریس جونس گزشتہ تین ہفتوں سے اپنی جلد اور بالوں پر ’یورین تھیراپی‘ کا استعمال کر رہی ہیں۔ وہ صبح اٹھ کر سب سے پہلے اپنا یورین یعنی پیشاب پیتی ہیں۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اس سے ان کی آنکھوں کی روشنی تیز ہوئی ہے اور ہائی بلڈ پریشر پر کنٹرول کے ساتھ ساتھ قوت ہاضمہ بہتر بنانے میں بھی مدد ملی ہے۔ ’ڈیلی میل‘ کے ساتھ خصوصی گفتگو میں گریس نے بتایا کہ وہ اس متنازعہ تھیراپی کو لے کر گھبرائی ہوئی تھیں، لیکن جب انھیں اس کے فائدے نظر آنے شروع ہوئے تو اعتماد بڑھ گیا۔ انھوں نے کہا کہ اس تھیراپی کے ساتھ ہی وہ کھانے میں سبزی لے رہی ہیں اور شراب نوشی ترک کر دیا ہے۔


یہاں قابل ذکر ہے کہ یورین تھیراپی کو لے کر میڈیکل سائنس طبقہ میں کبھی ایک رائے نہیں رہی ہے۔ سال 1945 میں جان آرم اسٹرانگ نام کے برطانوی نیچوروپیتھ نے ایک کتاب شائع کی تھی۔ انھوں نے کتاب میں دعویٰ کیا تھا کہ پیشاب پینے سے سبھی اہم بیماریوں سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔ حالانکہ اس تعلق سے اب تک کوئی سائنسی ثبوت سامنے نہیں آیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔