دہلی میں کورونا کے بعد بلیک فنگس کا قہر، گنگا رام، میکس اور ایمس میں 85 معاملے، مولچند میں ایک مریض فوت

مولچند استپال کے علاوہ دہلی کے کئی اسپتالوں میں اب تک بلیک فنگس کے کئی معاملے رپورٹ ہو چکے ہیں۔ ان میں سر گنگا رام اسپتال میں سب سے زیادہ 40، میکس اسپتال مین 25، ایمس میں 15-20 کیسز درج کیے گئے ہیں۔

کورونا وائرس / آئی اے این ایس
کورونا وائرس / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کورونا وائرس کی دوسری لہر کا سامنا کر رہی قومی راجدھانی دہلی میں بلیک فنگس کے کئی معاملے درج کیے گئے ہیں۔ اس بیماری کی وجہ سے ایک مریض کی جان بھی چلی گئی ہے۔ دہلی کے مشہور مولچند اسپتال میں 16 مئی کو اس مریض کو داخل کیا گیا تھا۔ مولچند اسپتال کے ڈاکٹر بھگوان منتری نے اس حوالہ سے اطلاع فراہم کی ہے۔

ڈاکٹر بھگوان کے مطابق میرٹھ کا رہائشی 37 سالہ شخص کورونا سے متاثر تھا، اس میں بلیک فنگس کی علامات بھی ظاہر ہوئیں۔ کورونا سے متاثر ہونے کے بعد اس کا علاج گھر پر ہی چل رہا تھا، اسے ہائی بلڈ پریشر کی بھی شکایت تھی۔ اسپتال میں لمبے علاج کے بعد مریض نے دم توڑ دیا۔


مولچند استپال کے علاوہ دہلی کے کئی اسپتالوں میں اب تک بلیک فنگس کے کئی معاملے رپورٹ ہو چکے ہیں۔ ان میں سر گنگا رام اسپتال میں سب سے زیادہ 40، میکس اسپتال مین 25، ایمس میں 15-20 کیسز درج کیے گئے ہیں۔

مولچند استپال میں جان گنوانے والے مریض کے بارے میں ڈاکٹر نے بتایا کہ جب 16 مئی کو مریض کو مولچند لایا گیا تو اس کی آنکھوں میں سوزش تھی اور چہرہ بھی سوجا ہوا تھا۔ مریض کی آنکھیں سرخ تھیں اور اسے ناک سے خون بہنے کی بھی شکایت تھی۔ جب تمام ٹیسٹ کیے گئے تو بلیک فنگس ہونے کی تصدیق ہوئی اور اس کے بعد سرجری کا منصوبہ بنایا گیا۔ مولچند کے ڈاکٹر نے بتایا کہ سرجری اور دیگر کوششوں کے بعد مریض کو دورہ قلب پڑا اور اسے بچایا نہیں جا سکا۔


کورونا بحران کے درمیان بلیک فنگس کے مسئلہ پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر بھگوان نے کہا کہ بلیک فنگس میں مبتلا مریضوں کی شرح اموات سب سے زیادہ ہے، ساتھ ہی مریضوں کی آنکھوں کو اس سے بہت نقصان پہنچتا ہے۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ بہت زیادہ مقدار میں ادویات لینا، مریض کا ذیابطیس سے متاثر ہونا یا دیگر علامات کے سبب مریض کی جان کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے درمیان بلیک فنگس کے معاملہ بڑھ رہے ہیں۔ گجرات، راجستھان، مدھیہ پردیش اور کرناٹک کے علاوہ کچھ ریاستوں میں اس کے معاملے درج کیے گئے ہیں۔ بلیک فنگس کے دوران کام آنے والی انفوٹیریسن کی کئی ریاستوں میں قلت چل رہی ہے، جبکہ ریاستی حکومتیں اپنی جانب سے اس بحران سے نمٹنے کی تیاری کر رہی ہیں۔


کرناٹک کے بنگلورو شہر میں 15 دنوں میں بلیک فنگس کے 75 کیسز درج کیے گئے ہیں، جبکہ راجستھان میں اس بیماری سے متعدد لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔ کئی ریاستی حکومتوں نے اپیل کی ہے کہ مرکز جلد از جلد اس بیماری کے حوالہ سے تحقیق کرائے تاکہ اس سے مقابلہ کیا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔