صدارتی انتخاب: کچھ ریاستوں میں کراس ووٹنگ، 8 اراکین پارلیمنٹ نہیں ڈال پائے ووٹ

صدارتی انتخاب کے پیش نظر ہوئی ووٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی، کانگریس صدر سونیا گاندھی، کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی، مرکزی وزیر امت شاہ سمیت سبھی سرکردہ لیڈروں نے ووٹ ڈالے۔

صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ
صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ
user

قومی آوازبیورو

آج پارلیمنٹ میں صدارتی انتخاب کے پیش نظر ووٹنگ کا عمل انجام پایا۔ این ڈی اے امیدوار دروپدی مرمو اور مشترکہ اپوزیشن امیدوار یشونت سنہا کے درمیان ہوئے اس مقابلے کا نتیجہ 21 جولائی کو سامنے آئے گا۔ راجیہ سبھا کے جنرل سکریٹری پی سی مودی نے اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ 16ویں صدر جمہوریہ کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل صبح 10 بجے شروع ہوا جو کہ شام 5 بجے ختم ہو گیا۔ ہر جگہ پرامن اور خیرسگالی کے ساتھ ووٹنگ کا عمل انجام پایا اور 98.91 فیصد ووٹنگ درج ہوئی۔

صدارتی انتخاب کے پیش نظر ہوئی ووٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی، کانگریس صدر سونیا گاندھی، کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی، مرکزی وزیر امت شاہ سمیت سبھی سرکردہ لیڈروں نے ووٹ ڈالے۔ ہندوستان کے سابق وزیر اعظم اور کانگریس رکن پارلیمنٹ منموہن سنگھ پارلیمنٹ میں وہیل چیئر پر بیٹھ کر ووٹ ڈالنے پہنچے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 8 اراکین پارلیمنٹ اس ووٹنگ میں حصہ نہیں لے پائے۔ ان میں بی ایس پی رکن پارلیمنٹ اتل کمار سنگھ جیل میں ہیں جب کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ سنی دیول بیرون ملک کے سفر پر ہیں۔ علاوہ ازیں شیوسینا رکن پارلیمنٹ گجانن کیرتیکر، ہیمنت گوڈسے، بی ایس پی رکن پارلیمنٹ فضل الرحمن، صادق رحمن اور سید امتیاز نے بھی ووٹ نہیں ڈالے۔


ووٹنگ کے دوران کچھ ریاستوں میں کراس ووٹنگ کا نظارہ بھی دیکھنے کو ملا۔ مثلاً آسام، گجرات، مدھیہ پردیش وغیرہ میں کراس ووٹنگ ہوئی۔ گجرات میں این سی پی رکن اسمبلی کندھال ایس جڈیجہ نے کہا کہ انھوں نے این ڈی اے امیدوار دروپدی مرمو کے حق میں ووٹ کیا ہے۔ ساتھ ہی آسام میں اے آئی یو ڈی ایف رکن اسمبلی کریم الدین بربھوئیا نے دعویٰ کیا کہ آسام میں کم از کم 20 کانگریس اراکین اسمبلی نے دروپدی مرمو کے حق میں اپنا ووٹ ڈالا ہے۔ حالانکہ کانگریس نے کراس ووٹنگ کی خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔

اڈیشہ میں کانگریس رکن اسمبلی محمد مقیم نے دعویٰ کیا کہ وہ ایک کانگریس رکن اسمبلی ہیں، لیکن این ڈی اے کی صدر امیدوار دروپدی مرمو کی حمایت میں ووٹنگ کی ہے۔ انھوں نے اسے اپنا ذاتی فیصلہ بتایا۔ یوپی میں سماجوادی پارٹی کے بھی ایک رکن اسمبلی نے کراس ووٹنگ کی ہے۔ صدارتی انتخاب کے دوران اکالی دَل اراکین اسمبلی نے تو پارٹی مخالف آواز بلند کی۔ ایالی نے کہا کہ بی جے پی سے اتحاد رہتے بھی پنجاب کے کئی مسئلے حل نہیں ہوئے اس لیے وہ ووٹنگ کا بائیکاٹ کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ اکالی دل سربراہ سکھبیر بادل نے مرمو کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔