محمد زبیر کو سپریم کورٹ نے دی راحت، یوپی میں درج 5 ایف آئی آر پر فی الحال روک

سپریم کورٹ نے کہا کہ محمد زبیر کے خلاف ایک کے بعد ایک ایف آئی آر درج ہونا پریشان کرنے والا ہے، سیتا پور معاملے میں ضمانت ملی، پھر دہلی میں ضمانت ملی، اسی دوران دوسری ایف آئی آر درج ہو گئی۔

محمد زبیر، تصویر آئی اے این ایس
محمد زبیر، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

سپریم کورٹ سے آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کو عارضی راحت مل گئی ہے۔ عدالت نے یوپی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ بدھ تک ان کے خلاف درج پانچ معاملوں میں کوئی کارروائی نہ کی جائے۔ محمد زبیر کے خلاف لگاتار درج کی جا رہی ایف آئی آر پر عدالت عظمیٰ نے سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک کے بعد ایک ایف آئی آر درج ہونا پریشان کرنے والا ہے۔ سیتا پور معاملے میں ضمانت ملی، پھر دہلی میں ضمانت ملی، اسی د وران دوسری ایف آئی آر درج ہو گئی۔ سپریم کورٹ نے زبیر کی عرضی پر نوٹس جاری کر یوپی پولیس سے جواب طلب کیا ہے۔

آج ہوئی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ ’’ہم بدھ کو عارضی ضمانت عرضی پر سماعت کریں گے، تب تک ان کے خلاف کوئی جارحانہ قدم نہیں اٹھایا جانا چاہیے۔‘‘ اس سے قبل محمد زبیر کی طرف سے پیش وکیل ورندا گروور نے عدالت سے کہا کہ وہ ایک صحافی ہیں، ان کے خلاف کئی ایف آئی آر درج کی گئی تھیں۔ جیسے ہی انھیں ایک معاملے میں ضمانت ملتی ہے، انھیں دوسرے معاملے میں گرفتار کر لیا جاتا ہے۔


ورندا گرووَر کی بات سننے کے بعد جج نے ان سے پوچھا کہ آپ آج کیا چاہتی ہیں؟ جواب میں انھوں نے کہا کہ ’’میں چاہتی ہوں کہ انھیں سبھی معاملوں میں عبوری ضمانت دے دی جائے۔‘‘ اس پر جج نے کہا کہ آج معاملہ بورڈ پر نہیں ہے۔ صرف ہماری گزارش پر دوسرے معاملے کے لیے عدالت میں موجود سالیسیٹر جنرل تعاون کر رہے ہیں۔ ہم نوٹس جاری کر دیتے ہیں، کل یا پرسوں سماعت کر لی جائے گی۔

دراصل فیکٹ چیکنگ ویب سائٹ آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے پیر کے روز اتر پردیش میں ان کے خلاف درج سبھی چھ ایف آئی آر رد کرنے کے مطالبہ والی عرضی پر فوراً سماعت کا مطالبہ کیا اور ایس آئی ٹی کی تشکیل کو بھی چیلنج پیش کیا۔ عدالت نے زبیر کی اس عرضی پر سماعت کرتے ہوئے مذکورہ فیصلہ سنایا۔ ان معاملوں میں زبیر پر مذہبی جذبات کو مجروح کرنے والے پوسٹ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔