لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کا نوٹیفکیشن جاری، 102 سیٹوں کے لیے نامزدگی شروع

لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے ساتھ 102 نشستوں کے لئے نامزدگیوں کا عمل شروع ہو گیا۔ اس مرحلہ کے تحت 17 ریاستوں اور 4 مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 19 اپریل کو ووٹنگ ہوگی

الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کا نوٹیفکیشن آج (20 مارچ) کو جاری کر دیا گیا ہے۔ اس مرحلے میں 17 ریاستوں اور چار مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 102 لوک سبھا سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ اس مرحلے میں جن ریاستوں کے لیے لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے، امیدواروں کے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے، جس کے تحت ملک بھر میں سات مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔

پہلے مرحلے کے لیے 19 اپریل، دوسرے مرحلے کے لیے 26 اپریل، تیسرے مرحلے کے لیے 7 مئی، چوتھے مرحلے کے لیے 13 مئی، پانچویں مرحلے کے لیے 20 مئی، چھٹے مرحلے کے لیے 25 مئی اور ساتویں مرحلہ کے لیے یکم جون کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ نتائج کا اعلان 4 جون کو کیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ وہ منصفانہ، آزادانہ اور محفوظ لوک سبھا انتخابات کرانے کے لیے پرعزم ہے۔ پہلے مرحلے کے لیے کاغذات نامزدگی 27 مارچ تک داخل کیے جا سکتے ہیں۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 28 مارچ کو ہوگی اور پرچہ واپس لینے کی آخری تاریخ 30 مارچ ہے۔


پہلے مرحلے میں تمل ناڈو سے 29، راجستھان سے 12، اتر پردیش سے 8، مدھیہ پردیش سے 6، اتراکھنڈ، آسام اور مہاراشٹر سے 5-5، بہار سے 4، مغربی بنگال سے 3، اروناچل پردیش، منی پور اور میگھالیہ سے 2-2 اور چھتیس گڑھ، میزورم، ناگالینڈ، سکم، تریپورہ، انڈمان اور نکوبار جزائر، جموں و کشمیر، لکشدیپ اور پڈوچیری میں ایک ایک سیٹ پر ووٹنگ ہوگی۔

الیکشن کمیشن سیکورٹی کے لحاظ سے حساس ریاستوں اور واقعات کا شکار حلقوں میں مناسب سینٹرل آرمڈ پولیس فورس تعینات کر رہا ہے۔ تمام اضلاع میں مربوط کنٹرول رومز قائم کیے جا رہے ہیں جو سات دن 24 گھنٹے کام کریں گے۔ حساس پولنگ اسٹیشنز پر ویب کاسٹنگ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ کمیشن کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے تمام تھانے اپنے اپنے دائرہ اختیار میں لائسنس یافتہ اسلحہ جمع کروا رہے ہیں۔ مجرمانہ شبیہ کے حامل افراد کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔