’میں ایک طاقتور وزیر اعلیٰ، آپ کی طرح کمزور نہیں‘، سدارمیا کا پی ایم مودی پر حملہ

سدارمیا نے پی ایم مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ خود کو 56 انچ کی چھاتی والا بتاتے ہیں، آپ کے شیدائی آپ کو ’وشو گرو‘ کہتے ہیں، لیکن آپ بار بار خود کو ’کمزور پی ایم‘ ظاہر کر رہے ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>سدارمیا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سدارمیا، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے منگل کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک ’کمزور وزیر اعظم‘ قرار دیا، جو بی جے پی میں باغی لیڈروں پر لگام لگانے میں ناکامیاب ثابت ہوئے۔

دراصل پی ایم مودی نے پیر کے روز شیوموگا میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے سدارمیا پر تلخ تبصرہ کیا تھا۔ انھوں نے الزام لگایا تھا کہ ’’کرناٹک میں اس لوٹ میں شراکت دار بننے کی ہوڑ لگی ہوئی ہے۔ ان میں ’سی ایم اِن ویٹنگ‘، ’مستقبل کے سی ایم امیدوار‘، ’سپر سی ایم‘ اور ’شیڈو سی ایم‘ شامل ہیں۔ کئی وزرائے اعلیٰ کے بیچ دہلی میں ایک کلیکشن منسٹر ہے۔‘‘


پی ایم مودی کے اسی تبصرہ پر سدارمیا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’آپ (پی ایم مودی) ایک ’کمزور وزیر اعظم‘ سے زیادہ کچھ نہیں ہیں، جو باغی لیڈر ایشورپا کے خلاف کارروائی تک نہیں کر سکتے؟ وزیر اعظم نریندر مودی، آپ نے کہا تھا کہ کانگریس پارٹی میں ’سپر سی ایم‘ اور ’شیڈو سی ایم‘ ہیں۔ ہمارے پاس کوئی سپر، کوئی شیڈو نہیں بلکہ ایک ہی وزیر اعلیٰ ہے جو ’مضبوط سی ایم‘ ہے۔ میں آپ کی طرح ’کمزور پی ایم‘ نہیں ہوں۔‘‘

سدارمیا اتنے پر ہی خاموش نہیں رہے، بلکہ وزیر اعظم پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا کہ ’’آپ خود کو 56 انچ کی چھاتی والا بتاتے ہیں۔ آپ کے شیدائی آپ کو ’وشو گرو‘ کہہ کر بلاتے ہیں۔ لیکن آپ بار بار خود کو ’کمزور پی ایم‘ کے طور پر دکھا رہے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا نے ایک بار آپ کی قیادت کے خلاف بغاوت کی اور آپ کے ساتھ غلط سلوک کیا۔ اس تعلق سے سدارمیا نے یہ سوال کیا کہ ’’ایسے لوگوں کے قدموں میں گر کر، انھیں پارٹی میں واپس لا کر اور ریلی نکال کر کیا آپ نے خود کو ’کمزور پی ایم‘ کی شکل میں نہیں دکھایا؟‘‘ وزیر اعلیٰ سدارمیا نے یہ بھی پوچھا کہ ’’کرناٹک میں نصف درجن لیڈروں نے آپ کے خلاف بغاوت کیا۔ ٹکٹ نہ ملنے پر بی جے پی لیڈران سڑکوں پر اتر کر ایک دوسرے پر کیچڑ اچھال رہے ہیں۔ انھوں نے آپ کی ایک بھی فریاد نہیں سنی۔ ان میں سے کچھ ہم سے رابطہ بھی کر رہے ہیں۔ ڈسپلنڈ پارٹی میں ڈسپلن شکنی کا ایسا رقص! کیا ایسا اس لیے نہیں ہے کیونکہ آپ ایک کمزور پی ایم ہیں؟‘‘


کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا کا کہنا ہے کہ شیومیوگا میں مودی کے جلسۂ عام میں ایشورپا شامل نہیں ہوئے، جبکہ وہ پروگرام والی جگہ سے کچھ ہی دور پر اپنے گھر میں تھے۔ اس تعلق سے سدارمیا نے پی ایم مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایشورپا لگاتار بی جے پی قیادت کے خلاف بول رہے ہیں۔ آپ ایک ’کمزور پی ایم‘ کے علاوہ کچھ نہیں ہیں، جو ان کے خلاف کارروائی تک نہیں کر سکتے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔