ناردا اسٹنگ آپریشن: سی بی آئی کو سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ نے دیا جھٹکا!

کلکتہ ہائی کورٹ میں ملزمین کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی اور سی بی آئی کے وکیل اٹارنی جنرل تشار مہتا کے درمیان زبردست بحث ہوئی۔منوسنگھوی نے کہا کہ سی بی آئی نے اس طرح کی فعالیت پہلے کیوں نہیں دکھائی۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کولکاتا: ناردا اسٹنگ آپریشن معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سی بی آئی کی درخواست کو سپریم کورٹ نے یہ کہہ کر خارج کردیا ہے کہ اس میں تکنیکی خامیاں ہیں۔ دوسری جانب آج اپنے گھروں میں نظر بند ترنمول کانگریس کے لیڈروں کی درخواست ضمانت پر کلکتہ ہائی کورٹ کی لارجر بنچ نے ڈھائی گھنٹے تک سماعت کرنے کے بعد اگلی سماعت بدھ کو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس لئے نارادا اسٹنگ آپریشن معاملے میں اپنے گھروں میں نظر بند دو ریاستی وزراء سبرتو مکھرجی، فرہاد حکیم، ممبر اسمبلی مدن مترا اور سابق میئر شوبھن چٹرجی کو مزید دو دنوں تک نظر بند ہی رہنا پڑے گا۔

ادھر سی بی آئی نے نارد ااسٹنگ آپریشن کی سماعت کو بدھ تک ملتوی کرنے کی درخواست کی تولارجر بنچ نے سی بی آئی کی سماعت ملتوی کرنے کی اپیل کو خارج کر دیا۔ سی بی آئی کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے اٹارنی جنرل تشار مہتا نے کہ چوں کہ سپریم کورٹ میں سی بی آئی نے درخواست دی ہے اور یہ درخواست اس وقت رجسٹرار کے پاس ہے اس لئے اس معاملے کی سماعت دو دنوں کےلئے ملتوی کردی جائے۔ سی بی آئی نے کلکتہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس میں عدالت نے ان لیڈروں کو گھروں میں نظر بند رکھنے کی ہدایت سنائی تھی۔


کلکتہ ہائی کورٹ میں ملزمین کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی اور سی بی آئی کے وکیل اٹارنی جنرل تشار مہتا کے درمیان زبردست بحث ہوئی۔منوسنگھوی نے کہا کہ سی بی آئی نے اس طرح کی فعالیت پہلے کیوں نہیں دکھائی۔تشار مہتا نے کہا کہ اس سے قبل کبھی بھی کسی بھی ریاست کے وزیر اعلیٰ گرفتار افراد کی حمایت میں سی بی آئی کے دفتر میں نہیں آئے ہیں۔ اس کا اثر دوسرے معاملے میں بھی پڑ سکتا ہے۔

جسٹس اندرا پرسنا مکھرجی نے سی بی آئی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ابھی تک سپریم کورٹ نے سی بی آئی کی درخواست قبول نہیں کی ہے۔ لہٰذا اگر اس کیس کی سماعت ہائی کورٹ میں ہوگی تو آپ کے حقوق کس طرح متاثر ہوں گے؟ تشار مہتا نے کہا کہ الزامات بہت سنگین ہیں۔ اس لئے سپر یم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔ اب میں جو بھی ہائی کورٹ کہے اسے قبول کروں گا۔ لیکن جو بیمار ہیں وہ اسپتال میں کیسے چلتے ہیں؟جسٹس اندرا پرسنا مکھرجی نے کہا کہ ریاست میں طوفان نے دست دے رکھی ہے، اس سے تکنیکی مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔ تو پھر کیوں آج سماعت ملتوی کرنے کی ضرورت ہے؟ تشار مہتا نے عدالت سے سوال کیا کہ کہا جاتا ہے کہ چار ہیوی ویٹ لیڈران شدید بیمار ہیں۔ ان میں سے تین کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔مگر بعد میں وہ اسپتال کے برآمدے میں چلتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔


اسٹیٹ ایڈووکیٹ جنرل کشور دت نے کہاکہ ہم نے گرین کوریڈور کے ذریعے سی بی آئی کے وکیلوں کو لینے کا انتظام کیا ہے۔ لیکن وہ چارج شیٹ فائل کرنا جانتے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ ہم نے چارج شیٹ آن لائن جمع کرائی ہے۔ ابھیشیک منو سنگھوی نے عدالت کو بتایا کہ ’’ضمانت کے دوران ملزمان کے بیانات کیوں نہیں سنے گئے؟‘‘

اس سے قبل جمعہ کو سماعت کے دوران قائم مقام چیف جسٹس راجیش بنڈل اور جسٹس ارجیت بنرجی پر مشتمل ڈویژن بنچ اتفاق رائے سے کوئی بھی فیصلہ نہیں سناسکے۔ایک طرف جسٹس راجیش بنڈل ضمانت دینے کے حق میں نہیں تھے تو دوسری طرف جسٹس بنرجی ضمانت دینے کے حق میں۔چناں چہ اس پورے معاملے کو لارجر بنچ کے سپرد کرتے ہوئے عدالت نے کورونا وائرس کے پیش نظر تمام گرفتارلیڈران کو گھر میں نظر بند رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پریسیڈنسی جیل انتظامیہ اس کی نگرانی کریں گے۔


سی بی آئی نے ناردا اسٹنگ آپریشن معاملے میں چاروں لیڈروں کو 17 مئی کو گرفتار کیا تھا۔ تاہم، سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے انہیں عبوری ضمانت منظور کرلی تھی۔ لیکن ضمانت کے اس حکم پر ہائی کورٹ نے روک لگا دی۔ 2016 میں اسمبلی انتخابات سے عین قبل ناردا نیوز پورٹل نے اسٹنگ آپریشن کے ویڈیوز جاری کیا تھا جس میں ترنمول کانگریس کے ایک لیڈروں درجن لیڈروں کو صنعت کاری میں تعاون کرنے کےلئے رشوت لیتے ہوئے دیکھایا گیا ہے۔ ممتا بنرجی نے الزام لگایا تھاکہ اسٹننگ آپریشن ان کی حکومت اور پارٹی ممبروں کے خلاف انتخابات سے قبل سازش رچی گئی ہے۔ جون 2017 میں میں عدالت نے سی بی آئی جانچ کی ہدایت دی۔

اس گھوٹالے میں ترنمول کانگریس کے اس وقت کے سات ارکان پارلیمنٹ بھی شامل تھے۔ ان میں سے شوبھندو ادھیکاری اور مکل رائےبھی شامل تھے۔اب یہ دونوں بی جے پی میں شامل ہیں۔جب کہ سابق مرکزی وزیر سلطان احمد کا انتقال ہوچکا ہے۔مکل رائے اور شوبھندو ادھیکاری کی گرفتاری نہیں ہونے پر سی بی آئی پر جانبداری برتنے کا الزام عاید کیا جارہا ہے۔


سی بی آئی نے ممبران پارلیمنٹ سوگت رائے، کاکولی گھوش دستیدار، پرسون بنرجی اور اپوروا پوتدار کے خلاف بھی قانونی چارہ جوئی کی کوشش کی ہے لیکن لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ابھی تک اس کی اجازت نہیں دی ہے۔مغربی بنگال کے نئے کابینہ کے ممبر کی 10 مئی کو حلف برداری کی تقریب سے ایک روز قبل، گورنر جگدیپ دھنکر نےفرہا حکیم، سبرتومکھرجی، مدن میترا اور شوبھن چٹرجی کے خلاف سی بی آئی تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔