مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کی پیشگی ضمانت الٰہ آباد ہائی کورٹ سے خارج

عباس انصاری اسلحہ لائسنس کے غلط استعمال سے جڑے ایک معاملے میں مطلوب ہیں، عباس انصاری کی تلاشی میں لکھنؤ پولیس نے یوپی میں کئی ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی لیکن کامیابی نہیں ملی۔

الہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
الہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے پیر کے روز غیر قانونی اسلحہ معاملے میں زور آور لیڈر مختار انصاری کے رکن اسمبلی بیٹے کی پیشگی ضمانت عرضی کو خارج کر دیا ہے۔ اس کیس میں عباس انصاری کی طرف سے عرضی داخل کی گئی تھی۔ جسٹس دنیش کمار سنگھ کی سنگل بنچ نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے پیشگی ضمانت عرضی کو خارج کرنے کا فیصلہ سنایا۔ حال ہی میں ایک اسپیشل کورٹ نے پولیس کی عرضی پر مئو سے رکن اسمبلی عباس انصاری کو بھگوڑا قرار دے دیا تھا۔ عباس انصاری کے والد مختار انصاری بھی زور آور لیڈر ہیں۔

عباس انصاری اسلحہ لائسنس کے غلط استعمال سے جڑے ایک معاملے میں مطلوب ہیں۔ عباس انصاری کی تلاشی میں لکھنؤ پولیس نے یوپی میں کئی ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کرنے کے ساتھ ہی پنجاب اور راجستھان میں بھی چھاپہ ماری کی، لیکن کامیابی ہاتھ نہیں لگی۔ ایم پی/ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے 14 جولائی کو عباس انصاری کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا۔


عباس انصاری پر لکھنؤ پولیس کو بغیر بتائے اسلحہ لائسنس نئی دہلی منتقل کرنے کا الزام ہے۔ اسی سلسلے میں عدالت نے وارنٹ جاری کیا تھا۔ ان پر ایک لائسنس پر دھوکہ سے کئی اسلحہ لینے کا بھی الزام ہے۔ عباس انصاری کے خلاف لکھنؤ پولیس نے 12 اکتوبر 2019 کو اسلحہ لائسنس کو لے کر ایک معاملہ درج کیا تھا۔ اس کی جانچ کے بعد پولیس نے دفعہ 467، 468، 471، 420 اور آرمس ایکٹ کی دفعہ 30 کے تحت عدالت میں فرد جرم داخل کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔