کیجریوال نے اسمبلی میں تحریک اعتماد پیش کی، مہنگائی پر بی جے پی کو گھیرا

اروند کیجریوال نے دہلی اسمبلی میں تحریک اعتماد پیش کی۔ اس دوران ہنگامہ کرنے والے بی جے پی کے ارکان اسمبلی کو دن بھر کے لئے باہر بھیج دیا گیا۔

اروند کیجریول، تصویر@AamAadmiParty
اروند کیجریول، تصویر@AamAadmiParty
user

قومی آوازبیورو

دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت نے آج اسمبلی میں تحریک اعتماد پیش کی۔ اسمبلی میں قرارداد پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے مرکزی حکومت اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر شدید حملے کئے۔ ہنگامہ آرائی کے بعد جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، اسپیکر راکھی بڑلا نے اپوزیشن اراکین اسمبلی کو پورے دن کے لیے باہر کرنے کا حکم دے دیا۔ اس کے بعد مارشلوں نے بی جے پی کے ارکان اسمبلی کو باہر نکال دیا۔ بی جے پی ایم ایل اے اسکولوں میں بنائے گئے کلاس رومز میں بدعنوانی کے الزامات کو اٹھانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

اس کے ساتھ ہی ایوان میں اعتماد کا ووٹ پیش کرنے سے پہلے سی ایم اروند کیجریوال نے کہا کہ عام لوگوں کو لگتا ہے کہ مہنگائی اپنے آپ بڑھ رہی ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔ مرکز کے منمانے ٹیکس کی وجہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ یہ ٹیکس عام لوگوں پر خرچ نہیں کیا جا رہا بلکہ اس سے حاصل ہونے والا پیسہ اپوزیشن کی حکومتیں گرانے کے لئے جو آپریشن لوٹس چلایا جا تا ہے اس میں خرچ ہوتا ہے یا ارب پتیوں کے قرضے معاف کیے جاتے ہیں۔


وزیراعلیٰ نے کہا کہ جہاں پوری دنیا میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کم ہوتی ہیں، وہیں ہندوستان میں اس کی قیمت میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ آخر یہ پیسہ کہاں جا رہا ہے؟ یہ رقم آپریشن لوٹس پر خرچ ہوتی ہے۔ جہاں مختلف ریاستوں کے ایم ایل اے کو ڈرا دھمکا کر خریدا جاتا ہے۔ بی جے پی نے عام آدمی پارٹی کے 40 ایم ایل ایز کو خریدنے کے لیے 800 کروڑ روپے رکھے تھے لیکن ہمارے ایم ایل اے ایماندار ہیں اس لئے ان کو کامیابی نہیں ملی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ آج اتنے اہم موضوع پر بحث ہونی ہے اور اپوزیشن غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کر رہی ہے اور وہ بحث نہیں کرنا چاہتی، صرف ڈرامہ کرنا چاہتے ہیں۔ لوگ دیکھ رہے ہوں گے کہ آج پورے ملک کے عوام مہنگائی سے بہت پریشان ہیں اور ان کو گھر چلانے میں پریشانی ہو رہی ہے لیکن بی جے پی اس پر بات نہیں کرنا چاہتی۔


انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے ایک وقت کے لیے سبزی لینا چھوڑ دی ہے اور دودھ پینا چھوڑ دیا ہے، اگر آپ لوگوں سے پوچھیں تو بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ مہنگائی خود بخود ہو رہی ہے، جبکہ مہنگائی خود بخود نہیں ہو رہی، یہ اس لیے ہو رہی ہے کیونکہ حکومت نے ٹیکس لگا دیئے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کے گجرات کے دوست بتا رہے تھے کہ انہوں نے گربا ڈانس پر بھی ٹیکس لگا دیا، دیوی کے سامنے گربا ڈانس کیا جاتا ہے، انہوں نے انہیں بھی نہیں چھوڑا، ٹیکس لگا کر اربوں کھربوں روپے ان کے پاس آ رہے ہیں۔ ان کے کچھ کھرب پتی دوست ہیں، انہوں نے بینکوں سے ہزاروں کروڑوں روپے کا قرض لیا ہوا ہے اور قرض لینے کے بعد ان کی نیت خراب ہوگئی۔


وزیر اعلیٰ نے کہا کہ "وہ گئے اور ان سے کہا کہ ہمارے بینکوں کے قرضے معاف کر دیں، انہوں نے 10 لاکھ کروڑ روپے کا قرض معاف کر دیا، کسان ٹھوکریں کھا رہا ہے اس کا قرض معاف نہیں ہوتا۔ کسان اگر قرض کی ایک قسط جمع نہیں کر پاتا تو حکومت اسے چھوڑتی نہیں ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمارے 12 ارکان اسمبلی نے بتایا کہ ان کو 20 کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی۔ ان سے کہا گیا وہ عام آدمی پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو جائیں۔ ان کا 40 ایم ایل اے کو توڑنے کا منصوبہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی مدھیہ پردیش، کرناٹک، مہاراشٹر، گوا، منی پور، اروناچل پردیش اور بہار میں گرا چکی ہے اور اب چند دنوں میں جھارکھنڈ کی حکومت گرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے گزشتہ چند سالوں میں 277 ایم ایل اے خریدے، 20 کروڑ کے حساب سے 6300 خرچ کئے۔ اروند کیجریوال نے دعویٰ کیا کہ اگر جھارکھنڈ کی حکومت گرتی ہے تو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔


مبینہ شراب گھوٹالہ پر، سی ایم اروند کیجریوال نے کہا کہ "وہ ڈرامہ کر رہے ہیں، کہتے ہیں کہ شراب میں پیسہ کھایا۔ آج انہیں اوپر سے حکم ملا ہے کہ وہ مہنگائی و ضروری مدوں پر بات نہ کریں، کلاس روم کی بات کریں۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ آپ نے مزید بیت الخلاء بنائے ہیں، ہاں بالکل بنائیں گے۔" انہوں نے کہا کہ آج ہم اعتماد کا ووٹ لے کر آئے ہیں، لوگ پوچھ رہے ہیں کہ اس کی کیا ضرورت ہے، اس کی ضرورت اس لئے ہے کیونکہ یہ دکھانا ہوگا کہ عام آدمی پارٹی کا کوئی بھی ایم ایل اے برائے فروخت نہیں ہے اور وہ کٹر ایماندار ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔