بہار بجٹ: تعلیم کے لیے سب سے زیادہ رقم مختص، پڑھیں پوری تفصیل

بہار میں0 218302.7 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا گیا ہے جس میں تعلیم کے لیے سب سے زیادہ 38035.93 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔

بہار کے وزیر مالیات تارکشور پرساد بجٹ ہائی لائٹ کا اجراء کرتے ہوئے (تصویر یو این آئی)
بہار کے وزیر مالیات تارکشور پرساد بجٹ ہائی لائٹ کا اجراء کرتے ہوئے (تصویر یو این آئی)
user

یو این آئی

پٹنہ: بہار میں آج اسمبلی میں نئے مالی سال کیلئے پیش کل 218302.70 کروڑ روپے کے بجٹ میں سے سب سے زیادہ 38035.93 کروڑ روپے محکمہ تعلیم کو الاٹ کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔ نائب وزیراعلیٰ اور وزیرمالیات تارکشور پرساد نے سموار کو اسمبلی میں مالی سال 2021-22 کا بجٹ پیش کرنے کے بعد منعقدہ پریس کانفرنس میں بتایاکہ آئندہ مالی سال 2021-22 کا کل اخراجات بجٹ تخمینہ 218302.70 کروڑ روپے ہے جو مالی سال 2020-21 کے 211761.49 کروڑ روپے سے 6541.21 کروڑ روپے زیادہ ہے۔ انہوں نے بتایاکہ بجٹ میں سب سے زیادہ 38035.93 کروڑ روپے محکمہ تعلیم کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔ اس میں سے 36971.29 کروڑ روپے محصولات مدت میں اور 1064.64 کروڑ روپے سرمایہ مد کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔

تارکشور پرساد نے بتایاکہ 218302.70 کروڑ روپے کے بجٹ میں سالانہ اسکیم کا کل بجٹ تخمینہ ایک لاکھ کروڑ روپے ہے۔ ا س میں گڈ گورننس کے پروگرام، خو د کفیل بہار کے سات نشچے۔2(2020-25) کے تحت مالی سال 2020-21 میں مختلف محکموں میں کل 4671 کروڑ روپے کا نظم کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ اسٹبلشمنٹ اور پرعزم اخراجات مدمیں 117783.84 کروڑ روپے خرچ کا تخمینہ ہے۔ وزیر مالیات نے بتایاکہ مالی سال 2021-22 میں ریاست کا ترقیاتی خرچ 152267.24 کروڑ روپے رہنے کا اندازہ ہے۔ جو کل 218302.70 کروڑ روپے کا 69.75 فیصدد ہوگا۔


اسی طرح غیر ترقیاتی خرچ66035.46 کروڑ روپے ہوسکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ زیر جائزہ مالی سال میںریاست کو کل 218502.70 کروڑ روپے حاصل ہونے کا تخمینہ ہے۔ جس میں محصولات کی حصولیابی 186267.29 کروڑ روپے اور سرمایہ کے ذریعہ حصولیابی 32235.41 کروڑ روپے شامل ہے۔ تارکشور پرساد نے بتایاکہ مالی سال 2021-22 میں 9195.90 کروڑ روپے محصولات بچت ہونے کا تخمینہ ہے۔ انہوں نے بتایاکہ مالی خسارہ 22510.78 کروڑ روپے ہے جو ریاست کی مجموعی گھریلو پیداوار ( جی ایس ڈی پی ) کا 2.97 فیصد ہے۔ نئے مالی سال میں کل اخراجات میں سے محصولات خرچ 177071.39 کروڑ روپے اور سرمایہ خرچ 41231.31 کروڑ روپے ہونے کا تخمینہ ہے۔

وزیرمالیات نے بتایاکہ مالی سال 2021-22 میں عوامی قرضوں کا سرپلس 201466.71 کروڑ روپے رہنے کا اندازہ ہے جو جی ایس ڈی پی 757026 کروڑ روپے کا 26.61 فیص ہے۔ دیگر واجبات کے ساتھ عوامی قرض کا سرپلس 244185.30 کروڑ روپے رہنے کا تخمینہ ہے جو جی ایس ڈی پی کا 32.26 فیصد ہے۔ انہوں نے بتایاکہ آئندہ مالی سال میں درج فہرست ذات ( ایس سی ) کے لئے خصوصی منصوبہ کے تحت 16777.74 کروڑ روپے کی رقم کا نظم کیا گیا ہے۔ اسی طرح درج فہرست قبائل ( ایس ٹی ) کیلئے 1550.15 کروڑ روپے کا نظم ہے۔


تارکشور پرساد نے بجٹ میں علاقہ وار الاٹ رقم کی تفصیل فراہم کی اور بتایاکہ مالی سال 2021-22 میں محکمہ صحت کیلئے 13264.87 کروڑ روپے کا نظمہے، جس میں محصولات مد میں 10827.19 کروڑ روپے اور سرمایہ مد میں 2437.68 کروڑ روپے تجویز شدہ ہیں۔ اسی طرح 2021-22 میںگذشتہ مالی سال کے مقابلے میں صحت کے بجٹ میں 21 فیصد سے زیادہ کے اضافے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

توانائی شعبہ کیلئے 8560 کروڑ روپے کی تجویز ہے جس میں محصولات مد میں 7047 کروڑ روپے اور سرمایہ مد میں 1513 کروڑ روپے شامل ہے۔ وزیر مالیات نے بتایاکہ سڑک تعمیرات محکمہ اور دیہی ورکس محکمہ کے ذریعہ سڑک شعبے میں خرچ کئے جاتے ہیں۔ ان محکموں میں اس مالی سال 2021-22 میں 15227.74 کروڑ روپے کے خرچ کا تخمینہ ہے، جس میں سڑک کے رکھ رکھاﺅ اور مرمت مد میں ( او پی آر ایم سی ) میں 2850.00 کروڑ روپے کا تخمینہ ہے۔ مالی سال 2021-22 میں سال 2020-21 کے مقابلے او پی آر ایم سی میں 93 فیصد سے زیادہ کے اضافے کی تجویز ہے۔


تارکشور پرساد نے بتایاکہ سڑک شعبہ کے تحت مالی سال 2021-22 میں کل 7850 کیلومیٹر دیہی سڑکوں اور 731 اعلیٰ سطحی پلوں کی تعمیر کرانے کا ہدف ہے جس پر کل 4518 کروڑ روپے کے خرچ کی تجویز ہے۔ انہوںنے بتایاکہ مالی سال 2021-22 میں کل 8000 کیلومیٹر یہی سڑکوں کی مرمت حسن کاری کا ہدف ہے جس پر کل 2000 کروڑ روپے خرچ کی تجویز ہے۔

وزیر مالیات نے بتایاکہ مالی سال 2021-22 میں درج فہرست ذات قبائل، فلاح، اقلیتی فلاح اور پسماندہ طبقہ اور انتہائی پسماندہ طبقہ فلاحں اور سماجی فلاح سے متعلق محکموں کے ذریعہ 1227.49 کروڑ روپے خرچ کئے جانے کی تجویز ہے۔ انہوں نے بتایاکہ مالی سال 2021-22 میں سال 2020-21 کے مقابلے فلاحی شعبہ کے بجٹ میں تین فیصد سے زیادہ کے اضافے کی تجویز ہے۔


تارکشور پرساد نے بتایاکہ گڈ گورننس کے تحت خود کفیل بہار کے سات نشچے2۔ منصوبہ کے لئے مالی سال 2021-22 میں 4671 کروڑ روپے کے بجٹ کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ اس کے تحت اعلیٰ تعلیم کے مقصد سے خواتین کو حوصلہ افزا اسکیم کیلئے 600 کروڑ روپے، ہر کھیت تک سینچائی کا پانی اسکیم کے لئے 550 کروڑ روپے، نوجوان قوت۔ بہار کی رفتار کے تحت مختلف اسکیم کیلئے 550 کروڑ روپے کا نظم کیا گیا ہے۔

وزیر مالیات نے بتایاکہ مویشی اور ماہی پروری وسائل کے فروغ اسکیم کیلئے 500 کروڑ روپے، صنعتی فروغ اسکم کے لئے 400 کروڑ روپے اور سبھی گاﺅں میں سولر اسٹریٹ لائٹ اسکیم کیلئے 150 کروڑ روپے کا نظم کیاگیا ہے۔ انھوں نے مزید بتایاکہ ان پروگراموںکے علاوہ سات نشچے منصوبہ کے مختلف اسکیموں کے رکھ رکھاﺅ۔ اور تحفظ مد میں پنچایتی راج محکمہ کے ذریعہ 400 کروڑ روپے، شہری ترقیات اور رہائش محکمہ کے ذریعہ 100 کروڑ روپے اور جل۔ جیون ہریالی مشن اسکیم کیلئے رقم کی تجویز مالی سال 2021-22 میں کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔