ایم پی: رام نومی جلوس کے منتظمین نے بھڑکایا تشدد، دگوجے سنگھ کے خلاف ایف آئی آر درج کرائے گی شیوراج حکومت!

دگوجے سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ تمام فریقین کے موقف کو سنے بغیر بلڈوزر چلانے کے چلن کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو مذہب کی بنیاد پر متعصب رویہ اختیار نہیں کرنا چاہئے۔

تصویر وشودیپک
تصویر وشودیپک
user

وشو دیپک

بھوپال: شیوراج سنگھ چوہان کی قیادت والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کھرگون میں ہونے والے تشدد کے سلسلہ میں کانگریس کے سینئر لیڈر دگوجے سنگھ کے خلاف ایف آئی آر درج کرا سکتی ہے۔ نیشنل ہیرالڈ کو ذرائع کے حوالہ سے یہ اطلاع موصول ہوئی ہے۔

ایم پی: رام نومی جلوس کے منتظمین نے بھڑکایا تشدد، دگوجے سنگھ کے خلاف ایف آئی آر درج کرائے گی شیوراج حکومت!

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر آج شام درج کرائی جا سکتی ہے اور اس کا جلد ہی اعلان کر دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق کانگریس کے سینئر لیڈر کے خلاف مختلف گروہوں کے درمیان مذہب، نسل، جائے پیدائش، رہائش، زبان وغیرہ کی بنیاد پر دشمنی کو فروغ دینا اور ہم آہنگی کے خلاف کام کرنے کے الزام میں تعزیرات ہند کی دفعہ 153 عائد کی جا سکتی ہے۔


دگوجے سنگھ نے نے مظفر پور، بہار کی ایک تصویر ٹویٹ کی ہے جس میں "زعفرانی لباس پہنے دائیں بازو کے کارکن ایک مسجد پر حملہ کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔" سنگھ نے دعویٰ کیا کہ یہ واقعہ کھرگون میں پیش آیا۔

اگرچہ دگوجے سنگھ نے اس ٹوئٹر کو بعد میں ڈلیٹ کر دیا، تاہم بی جے پی لیڈر کو کانگریس پر حملہ کرنے کا موقع حاصل ہو گیا۔ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور وزیر داخلہ نروتم مشرا دونوں نے کھرگون کے تشدد کا ٹھیکرا کانگریس کے سر پھوڑ دیا ہے۔ اکثر مسلمانوں کے خلاف بیان بازی کرنے والے نروتم مشرا کا کہنا ہے کہ معاملہ کے تعلق سے قانون کے ماہرین سے صلاح لی جا رہی ہے۔

ادھر، پولیس نے تشدد کو ہوا دینے اور پتھربازی کے الزام میں 90 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں بیشتر مسلمان شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ شیوراج چوہان نے صبح کابینہ کی میٹنگ کے بعد بتایا کہ ملزمان کے مکانات اور جائیدادوں کو تباہ کرنے کا سلسلہ دوسرے دن بھی جاری رہا۔


دریں اثنا، کانگریس نے ریاست کے نظم و نسق کو نہ سنبھالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی پر شدید حملہ بولا ہے۔ مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر کمل ناتھ نے واقعہ کی تحقیقات کر کے رپورٹ ان کو سونپنے کے لئے ایک پانچ رکنی پینل تشکیل دیا ہے۔ دگوجے سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ تمام فریقین کے موقف کو سنے بغیر بلڈوزر چلانے کے چلن کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو مذہب کی بنیاد پر متعصب رویہ اختیار نہیں کرنا چاہئے۔

انہوں نے کھرگون کے واقعہ پرنفرت انگیز تقریر کرنے والے دہلی بی جے پی کے لیڈر کپل مشرا پر بھی حملہ بولا ہے۔


مدھیہ پردیش کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی تشدد پر تماشائی بنی رہی اور اسے پھیلنے سے بھی نہیں روکا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات کی خفیہ معلومات تھی کہ اگر رام نومی کے جلوس کو مسلم اکثریتی علاقوں سے گزرنے دیا جاتا ہے تو دونوں فرقوں کے درمیان تصادم بھڑک سکتا ہے۔ ایم پی کانگریس کے ترجمان کے کے مشرا نے سوال کیا کہ جلوس کو مسلم علاقوں سے گزرنے کی اجازت کیوں دی گئی؟

کے کے مشرا نے کہا "دائیں بازو کے کارکنوں نے رام نومی جلوس کے دوران قابل اعتراض اور اشتعال انگیز نعرے لگائے، اس کے بعد پتھراؤ شروع ہوا اور نتیجتاً فرقہ وارانہ تصادم بھڑک اٹھا۔ " مشرا نے مزید کہا کہ سب کے ساتھ انصاف کو یقینی بنایا جانا چاہیے اور مجرموں کو سزا ملنی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */