کشمیری پنڈت ٹارگیٹ کلنگ کے خوف سے ہجرت کر رہے اور پی ایم مودی لباس بدل بدل کر ایونٹ میں مصروف: کانگریس

کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے کہا کہ مودی حکومت میں کشمیری پنڈتوں کی کوئی سماعت نہیں، کشمیری پنڈت اپنے گھر اور زمین چھوڑ کر جا رہے ہیں لیکن ان حالات سے بے پروا پی ایم مودی ایونٹس میں مصروف ہیں۔

کانگریس لیڈر پون کھیڑا / تصویر یو این آئی
کانگریس لیڈر پون کھیڑا / تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

کشمیری پنڈتوں کے حالات کو لے کر کانگریس نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیری پنڈتوں کے حالات پر قرطاس ابیض (وہائٹ پیپر) جاری کرے۔ حکومت نے اب تک جو کیا اور جو نہیں کیا وہ سب جانکاری دے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’حکومت جموں و کشمیر میں انتخاب نہیں کرا پا رہی ہے، وہاں کیا یہی حصولیابی ہے؟ حکومت وہاں مقیم پنڈتوں کی حفاظت بھی نہیں کر پا رہی ہے، کیا یہی حصولیابی ہے حکومت کی؟‘‘

کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت کے ذریعہ بھی کشمیری پنڈت ملازمین کو دھمکی دی جا رہی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اگر آپ جوائننگ نہیں کرو گے تو آپ کے خلاف کارروائی ہوگی۔ پون کھیڑا کہتے ہیں کہ ’’آپ (حکومت) انھیں محفوظ نہیں رکھ سکتے، بازآبادکاری نہیں کر سکتے، جبراً ان کو رکھ کر دنیا کو دکھانا چاہتے ہیں کہ سب چنگا سی۔‘‘


پون کھیڑا نے بی جے پی کے خلاف حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ جب 1989 میں کشمیری پنڈتوں کی پہلی ہجرت ہوئی تھی، اس وقت بھی مرکز میں بی جے پی کی حمایت والی حکومت تھی۔ اس وقت جب کشمیری پنڈت وادی چھوڑ کر جا رہے تھے تب بھی بی جے پی حکومت سے حمایت واپس نہیں لی تھی، اور اب جب مرکز میں 8 سال سے بی جے پی کی حکومت ہے کشمیری پنڈت وادی چھوڑنے کو مجبور ہیں۔‘‘ کانگریس لیڈر نے کہا کہ شوپیاں جیسا علاقہ جہاں کشمیری پنڈت 32 سال تک ڈٹے رہے، جب ہم دیوالی جوش کے ساتھ منا رہے تھے اسی رات شوپیاں سے 15 کشمیری پنڈت فیملی اپنے پشتینی گھر کو چھوڑنے کے لیے مجبور ہو رہے تھے۔

پون کھیڑا نے پریس کانفرنس میں میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت میں کشمیری پنڈتوں کی کوئی سماعت نہیں ہو رہی ہے۔ کشمیری پنڈت اپنے گھر اور زمین چھوڑ کر جا رہے ہیں، لیکن ان حالات سے بے پروا پی ایم مودی کپڑے بدل بدل کر ایونٹ رچا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */