اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ایران نے ایک روز قبل اس جہاز کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>ایم ایس سی ایریز/ ویڈیو گریب</p></div>

ایم ایس سی ایریز/ ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ واضح رہے کہ ایران نے ایک روز قبل ایک اسرائیلی ارب پتی کے مال بردار جہاز کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا جس پر 17 ہندوستانی سوار تھے۔

خبروں کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے درمیان بات چیت ہوئی تھی، جس کے بعد ایران ہندوستانی افسران کو جہاز پر سوار لوگوں سے ملاقات کی اجات دینے پر رضامند ہوا ہے۔ اتوار (14 اپریل) کی شام کو ہوئی بات چیت میں ایران-اسرائیل کشیدگی کی وجہ سے پیدا شدہ حالات پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ اس دوران ایران کے ذریعے قبضے میں لیے گئے جہاز پر موجود 17 ہندوستانیوں کی محفوظ واپسی پر بھی بات چیت ہوئی۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان نے تہران سے مدد کی درخواست کی تھی۔


واضح رہے کہ خلیج عمان میں ہندوستان کی طرف آنے والے اسرائیلی ارب پتی ایال اوفر کے اس جہاز کو ایرانی بحریہ نے آبنائے ہرمز کے قریب پکڑ لیا تھا۔ اس جہاز پر 17 ہندوستانی سوار تھے۔ پہلے اسرائیلی جہاز پر ہیلی کاپٹر سے حملہ کیا گیا اور اس کے بعد اسے ایرانی بحریہ نے اپنے قبضے میں لے لیا۔ اس جہاز کا نام ایم ایس سی ایریز ہے اور اسے آخری بار جمعہ کو دبئی سے ہرمز کی طرف جاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ جہاز نے اپنا ٹریکنگ ڈیٹا بند کر دیا تھا۔ اسرائیلی بحری جہاز اس علاقے سے گزرتے وقت اکثر اپنا ٹریکنگ ڈیٹا بند کر دیتے ہیں۔

اب ایک دن بعد ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت پکڑے گئے کارگو جہاز سے متعلق تفصیلات پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عملے کے ساتھ حکومت ہند کے نمائندوں کی میٹنگ جلد سے جلد کرائی جائے گی۔ دراصل یکم اپریل کو اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایران کے سفارتی مشن پر فضائی حملہ کیا تھا، جس کی وجہ سے ایران اور اسرائیل کے تعلقات میں تلخی پیدا ہو گئی ہے۔ اس حملے میں دو اعلیٰ ایرانی کمانڈر مارے گئے تھے۔ اس کے جواب میں ایران نے ہفتے کی رات اسرائیل پر 330 میزائل داغے اور ڈرون سے بھی حملے کیے۔


بہرحال، ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ فون پر بات چیت کے دوران ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایم ایس سی ایریز نامی بحری جہاز میں پھنسے ہوئے عملے کے 17 ارکان کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا تھا جس میں لکھا تھا کہ انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ ایچ امیرعبداللہیان سے بات کی ہے۔ ایم ایس سی ایریز کے عملے کے 17 ہندوستانی ارکان کی رہائی اور علاقے کی موجودہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ اس دوران اس بات پر زور دیا گیا کہ دونوں ممالک کشیدگی میں اضافے سے گریز کریں، تحمل سے کام لیں اور سفارت کاری کا راستہ اپنائیں۔

دریں اثنا ہندوستانی سفارت خانہ نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ خطے میں حالیہ واقعات کے پیش نظر اسرائیل میں تمام ہندوستانی شہریوں کو پرسکون رہنے اور مقامی حکام کے جاری کردہ حفاظتی پروٹوکول پر عمل کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ سفارت خانہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور اپنے تمام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اسرائیلی حکام اور ہندوستانی کمیونٹی کے ارکان سے رابطے میں ہے۔ سفارت خانے نے ہندوستانی شہریوں سے بھی کہا ہے کہ وہ پہلے سے دستیاب لنک کے ذریعے سفارت خانے میں رجسٹر ہوں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔