’چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کو تاریخ معاف نہیں کرے گی‘، ایس آئی آر معاملے پر ’سپریم‘ فیصلہ کے بعد کانگریس کا حملہ
جئے رام رمیش نے کہا کہ کوئی سمجھنے میں غلطی نہ کرے، ہم برسراقتدار طبقہ کے خلاف اور الیکشن کمیشن کی موجودگی کے باوجود انتخاب لڑ رہے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم پر اظہارِ اطمینان کیا ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو شرمندگی کا احساس کرنا چاہیے، کیونکہ اس نے آدھار کو شناخت کے ثبوت کی شکل میں قبول کرنے سے متعلق عدالت عظمیٰ کی ہدایات کی بے شرمی سے خلاف ورزی کی تھی۔ کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔
عدالت عظمیٰ کے آج صادر کیے گئے حکم پر جئے رام رمیش نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’آدھار کو شناخت کے ثبوت کی شکل میں قبول کرنے سے متعلق سپریم کورٹ کی ہدایات پر الیکشن کمیشن نے عمل نہیں کیا۔ اس بے شرمی کے لیے الیکشن کمیشن کو شرمندہ کیا جانا چاہیے۔ آج ایک بار پھر سپریم کورٹ نے تیسری بار یہ بات دہرائی کہ ووٹرس کو رجسٹر کرنے کے لیے آدھار کو جائز شناختی کارڈ کی شکل میں قبول کیا جانا چاہیے۔‘‘
جئے رام رمیش نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن کے ذریعہ قصداً اہل ووٹرس کے رجسٹریشن کو مشکل بنانے کے لیے بار بار رخنات پیدا کیے جا رہے ہیں۔ رمیش کا کہنا ہے کہ ’’الیکشن کمیشن نے سیاسی پارٹیوں کے ذریعہ مقرر بی ایل اے کو منظوری دینے سے انکار کر دیا، آدھار کو قبول کرنے سے انکار کر دیا اور یہاں تک کہ افسران کو صرف اس کے ذریعہ طے کردہ دستاویزات کو قبول کرنے کے لیے نوٹس بھیجا۔‘‘
جئے رام رمیش نے دعویٰ کیا کہ ’’دھیان رکھیں کہ یہ الیکشن کمیشن کے ذریعہ خود ہی پیدا کی گئی گڑبڑی ہے۔ انتخاب کے اتنے قریب ’جی 2‘ کے علاوہ کسی نے بھی ایس آئی آر کا مطالبہ نہیں کیا۔ ’جی 2‘ کے علاوہ کسی نے بھی اسے اتنی نااہلیت سے آپریٹ کرنے کے لیے نہیں کہا کہ سپریم کورٹ کو بنیادی چھان بین اور توازن یقینی بنانے کے لیے مداخلت کرنی پڑے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کوئی سمجھنے میں غلطی نہ کرے، ہم برسراقتدار طبقہ کے خلاف اور الیکشن کمیشن کی موجودگی کے باوجود انتخاب لڑ رہے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر اور جس ادارہ کے وہ سربراہ ہیں، اسے تاریخ معاف نہیں کرے گی۔‘‘
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پیر کے روز الیکشن کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ وہ بہار میں ایس آئی آر میں ووٹرس کی شناخت یقینی بنانے کے لیے ’آدھار‘ کو بارہویں دستاویز کی شکل میں شامل کرے۔ فی الحال بہار میں ایس آئی آر کے لیے 11 مقرر دستاویزات ہیں، جنھی ووٹرس کو اپنے فارم کے ساتھ جمع کرنا ہوگا۔ سپریم کورٹ میں آج ایس آئی آر پر ہوئی سماعت میں جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جوئے مالیا باگچی کی بنچ نے واضح کیا کہ ’آدھار‘ شہریت کا ثبوت نہیں ہوگا اور الیکشن کمیشن ووٹر لسٹ میں نام شامل کرنے کے لیے ووٹرس کے ذریعہ پیش آدھار کارڈ نمبر کی صداقت سے متعلق جانچ کر سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔