ہردا دھماکہ: ’سزا یافتہ شخص چلا رہا تھا پٹاخہ فیکٹری‘، کانگریس نے بنائی جانچ کمیٹی

مدھیہ پردیش کے ہردا واقع پٹاخہ فیکٹری میں پیش آئے حادثہ سے متعلق جانچ کے لیے مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی صدر جیتو پٹواری کی ہدایت پر ریاستی کانگریس نے ایک جانچ کمیٹی تشکیل دی ہے۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش کے ہردا ضلع میں آج اس وقت اندوہناک واقعہ پیش آیا جب پٹاخہ فیکٹری میں سلسلہ وار دھماکہ شروع ہو گیا۔ اس میں کئی لوگوں کی جان چلی گئی ہے اور درجنوں زخمی افراد اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اس حادثہ کے بعد کانگریس نے ریاست کی بی جے پی حکومت پر سخت حملہ کیا ہے۔ اپوزیشن پارٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ پٹاخہ کی فیکٹری سزایافتہ شخص چلا رہا تھا۔

مدھیہ پردیش کانگریس میڈیا ڈپارٹمنٹ کے سربراہ کے کے مشرا نے ہردا واقع پٹاخہ فیکٹری میں ہوئے شدید دھماکوں کے بعد سوال اٹھایا ہے کہ فیکٹری کس کے سیاسی تحفظ میں چل رہی تھی؟ کانگریس کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سے پہلے اسی فیکٹری میں ہوئے دھماکہ کے بعد فیکٹری مالک راجو اگروال اور اس کے ایک دیگر ساتھی کے خلاف ہردا کے سیکنڈ ایڈیشنل سیشن جج راجندر کمار نے انھیں دفعہ 5 (الف) دھماکہ خیز مادہ ایکٹ 1908 کے الزام میں 10-10 سال جیل اور 10-10 ہزار روپے جرمانہ کی سزا دی تھی۔


فیکٹری کے فعال رہنے پر سوال اٹھاتے ہوئے کے کے مشرا نے کہا کہ اگروال کو سزا سنائے جانے کے باوجود بھی وہ سزا یافتہ اس فیکٹری کو کیسے چلا رہا تھا۔ اتنا ہی نہیں، اس فیکٹری کے سالوں تک لائسنس معطل ہونے کے باوجود بھی اس کے لائسنس کی تجدید کون سیاسی لیڈر کرواتا رہا۔

کے کے مشرا نے اس حادثہ کو بھی گزشتہ سالوں میں قبائلی اکثریت پیٹلاود میں ہوئے خوفناک دھماکہ کے برابر بتایا اور کہا کہ اس وقت بھی حکومت کے مکھیا شیوراج سنگھ چوہان نے نشان زد قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا وعدہ کای تھا جو کہ پورا نہیں ہو سکا اور 100 سے زائد بے قصوروں کو ذمہ دار ٹھہرا دیا، لیکن قصوروار پاک بتا دیے گئے۔ کیا اس حادثہ کی بھی ایمانداری سے جانچ ہوگی؟ اس درمیان پٹاخہ فیکٹری حادثہ کے حقائق کی جانچ کے لیے مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی صدر جیتو پٹواری کی ہدایت پر ریاستی کانگریس نے ایک جانچ کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ یہ کمیٹی اپنی جانچ مکمل کرنے کے بعد رپورٹ پارٹی کے سامنے پیش کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔