’پار-تاپی نرمدا لنک منصوبہ قبائلی مفادات کے خلاف‘، کانگریس کا بی جے پی پر حملہ

کانگریس نے گجرات میں مجوزہ پار-تاپی نرمدا لنک منصوبہ کو لے کر بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا ہے، پارٹی نے اس منصوبہ کو قبائلیوں کے مفادات کو نقصان پہنچانے والا قرار دیا ہے۔

شکتی سنگھ گوہل پریس کانفرنس کے دوران
شکتی سنگھ گوہل پریس کانفرنس کے دوران
user

قومی آوازبیورو

کانگریس نے گجرات میں مجوزہ پار-تاپی نرمدا لنک منصوبہ کو لے کر بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا ہے، پارٹی نے اس منصوبہ کو قبائلیوں کے مفادات کو نقصان پہنچانے والا قرار دیا ہے۔ کانگریس ترجمان اور راجیہ سبھا رکن شکتی سنگھ گوہل نے بدھ کو میڈیا کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبہ کو پوری طرح رد کیا جانا چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے اعلان کیا کہ جب تک اس منصوبہ کو رد نہیں کیا جاتا، کانگریس اپنی تحریک جاری رکھے گی۔

اس منصوبہ کو لے کر کانگریس نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس کیا، جس میں شکتی سنگھ گوہل کے ساتھ سکھرام راٹھوا اور اننت کمار پٹیل بھی شامل رہے۔ شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ ’’گجرات میں پار-تاپی نرمدا لنک منصوبہ کے خلاف قبائلی لیڈروں نے تحریک چلائی۔ جب بی جے پی کو لگا کہ آئندہ اسمبلی انتخاب میں نقصان ہو جائے گا تو پھر اسے ملتوی کرنے کا اعلان کیا گیا۔ یہ اعلان حکومت نے نہیں کیا، بلکہ سا کی جگہ بی جے پی کے گجرات ریاستی صدر سی آر پاٹل نے کیا۔‘‘ شکتی سنگھ گوہل نے آگے کہا کہ ’’کانگریس ترقی کے خلاف نہیں ہے، لیکن چند سرمایہ داروں کا فائدہ پہنچانے کے لیے ہزاروں قبائلی کنبوں کونقصان پہنچانے کی کوئی بات کرے گا تو اس کی ہم پرزور مخالفت کریں گے۔‘‘


گجرات اسمبلی میں حزب مخالف لیڈر سکھرام راٹھوا نے بھی اس معاملے میں بی جے پی حکومت پر زوردار حملہ کیا ہے۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ ’’بی جے پی حکومت قبائلی مفادات کے خلاف کام کر رہی ہے جس کے خلاف ہم تحریک کر رہے ہیں۔ اس منصوبہ کو رد کیے جانے تک تحریک جاری رہے گی۔‘‘ سکھرام راٹھوا یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’جہاں بھی راستہ نکلتا ہے، قبائلیوں کی زمین جاتی ہے۔ جہاں پانی کا پشتہ بنتا ہے، وہاں بھی قبائلیوں کی زمین جاتی ہے۔ کچھ نیا کرنا ہو تو ہمیشہ قبائلیوں کا ہی علاقہ کیوں، دوسرا کوئی علاقہ بھی ہونا چاہیے۔ اسی بارے میں ہم ستیاگرہ کر رہے ہیں اور ہمارا ستیاگرہ کامیاب رہے گا۔‘‘

کانگریس رکن اسمبلی اننت پٹیل نے کہا کہ اس منصوبہ کو رد کرنے کے لیے حکومت کو قرطاس ابیض (وہائٹ پیپر) لانا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم ترقی کے خلاف نہیں ہے، لیکن اگر ایسی ترقی ہوگی جو قبائلیوں کی تباہی کے ساتھ جڑی ہوگی تو ایسی ترقی ہمیں نہیں چاہیے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کچھ کمپنیوں کے فائدے کے لیے اگر یہ کر رہے ہیں تو ہمارا ستیاگرہ جاری رہے گا، جب تک یہ حکومت قرطاس ابیض نہیں لائے گی، نہ ہی ہمیں کسی اور کو دیکھنا ہے۔ ہمیں صرف یہ دیکھنا ہے کہ ہمارے قبائلیوں کا وجود قائم رہے، ہمارے قبائلیوں کا وقار قائم رہے، اسی حساب سے ہماری تحریک آگے بڑھے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔