پاکستان: ’دھمکی آمیز خط‘ سینئر صحافیوں کو دکھائیں گے عمران خان

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بدھ کے روز کہا کہ وہ 27 مارچ کو اسلام آباد میں اپنی عوامی ریلی کے دوران جس ’دھمکی آمیز خط‘ کا تذکرہ کیا تھا اسے سینئر صحافیوں اور سرکاری معاونین کو دکھائیں گے۔

عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بدھ کے روز کہا کہ وہ 27 مارچ کو اسلام آباد میں اپنی عوامی ریلی کے دوران جس ’دھمکی آمیز خط‘ کا تذکرہ کیا تھا اسے سینئر صحافیوں اور سرکاری معاونین کو دکھائیں گے۔ پاکستانی اخبار ’ایکسپریس ٹریبیون‘ کی ایک رپورٹ میں یہ جانکاری دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ای-پاسپورٹ سہولت کے افتتاح کے موقع پر اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران وزیر اعظم نے یہ تبصرہ کیا۔

تقریب کے دوران وزیر اعظم نے عدم اعتماد کی تحریک، خصوصاً اس مبینہ خط کے وجود کے بارے میں بات کی، جس میں ان کے مطابق انھیں اقتدار میں بنے رہنے پر ’سنگین نتائج‘ کی تنبیہ کی گئی ہے۔ حالانکہ اپوزیشن نے وزیر اعظم عمران خان کے دعووں کو خارج کر دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے کسی باہری سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔


عمران خان نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک جمہوریت میں ایک ’جمہوری‘ حق ہے، لیکن ان کے مطابق موجودہ تحریک عدم اعتماد بیرون ملکی قوتوں کے ذریعہ تیار کردہ سازش ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بیرونی قوتیں پاکستان کے لوگوں کے لیے کام کرنے والی قیادت کو قبول نہیں کر سکتیں۔ انھوں نے دہشت گردی کے خلاف امریکہ کی جنگ کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے بیرونی قوتوں کے لیے ’اپنے مفادات کی قربانی کی‘ لیکن انھوں نے کبھی بھی اس کی قربانیوں کو اہمیت نہیں دی۔

مبینہ خط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے عمران نے کہا کہ وہ اسے سینئر صحافیوں اور ساتھی پارٹیوں کو دکھائیں گے کہ یہ خط واقعی میں ہے اور اس میں کیا کچھ لکھا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں اس دستاویز کو سرکردہ صحافیوں کو دکھاؤں گا کیونکہ اس کی تفصیل عوامی طور پر شیئر نہیں کی جا سکتی ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔