دہلی میں ڈبل قہر، ہوا اور پانی دونوں میں زہر: اروندر سنگھ لولی

چھٹھ تہوار سے قبل دہلی کانگریس صدر اروندر سنگھ نے جمنا واقع آئی ٹی او چھٹھ گھاٹ کا دورہ کیا، اس موقع پر انھوں نے کہا کہ گھاٹوں پر سرکاری بدانتظامی کے سبب لاکھوں عقیدتمند دہلی سے ہجرت کو مجبور ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر: پریس ریلیز</p></div>

تصویر: پریس ریلیز

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اروندر سنگھ لولی نے آج چھٹھ تہوار سے قبل جمنا واقع آئی ٹی او چھٹھ گھاٹ کا دورہ کیا۔ یہاں ان کے ساتھ چھٹھ پوجا سیوا سمیتی کے سربراہ شیوا رام پانڈے، نائب سربراہ پردیپ کمار پانڈے، جنرل سکریٹری آر کے سنگھ، گوسوامی ایس کے پوری، سابق رکن اسمبلی نیرج بسویا، جتندر کمار کوچر، امت ملک، جئے کرن چودھری، انوج آترے، پرمندر شرما، راجیو شرما، امن دیپ سدا سمیت پوروانچل کے کئی لوگ موجود تھے۔

جمنا واقع چھٹھ گھاٹ کا دورہ کرتے ہوئے اروندر سنگھ لولی نے کہا کہ دہلی کی عوام آلودگی کا ڈبل قہر برداشت کر رہی ہے۔ ایک طرف جہاں ہوا پوری طرح آلودہ ہو رہی ہے، وہیں حکومت کی ناکامیوں کے سبب جمنا کا پانی پوری طرح زہریلا ہو گیا ہے۔ بڑے بڑے اشتہارات اور بجٹ الاٹ کیے جانے کے باوجود حکومت نہ تو راجدھانی میں آلودگی کنٹرول کے لیے کوئی مثبت منصوبہ بنا پائی، اور نہ ہی جمنا کے پانی میں گھلتے زہر پر کوئی کنٹرول کر پائی۔ انھوں نے کہا کہ دہلی حکومت کی ناکامی اور عوام کے تئیں بے رخی کے سبب پوروانچل کے عقیدتمند آلودہ پانی میں چھٹھ ماتا کی آرادھنا (پوجا) کرنے کو مجبور ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ چھٹھ تہوار سے قبل عوام حکومت کی تیاریوں سے بہت ناراض ہے۔ حکومت کی ناکامیوں کے سبب لاکھوں باشندے دہلی سے ہجرت کر اپنے گاؤں جا کر چھٹھ تہوار منانے کو مجبور ہیں۔


اروندر لولی نے کہا کہ آنے والے 5-4 دنوں میں چھٹھ کا تہوار ہے، حکومت نے اس کی تیاریوں کو لے کر آبپاشی محکمہ کو کوئی حکم جاری نہیں کیا ہے اور نہ ہی ابھی تک واٹر بورڈ کے ذریعہ مصنوعی گھاٹ بنا کر ان میں پانی کا انتظام کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دہلی حکومت نے جمنا میں اضافی پانی چھوڑنے کے لیے ہریانہ حکومت سے بھی کوئی بات نہیں تاکہ پوروانچل کے لوگ صاف پانی میں پوجا کر سکیں۔ انھوں نے کہا کہ دہلی حکومت اور دہلی میونسپل کارپوریشن دونوں راجدھانی میں چھٹھ تہوار صفائی انتظام درست کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔