اننت ہیگڑے کے آئین کی تبدیلی کے بیان پر کانگریس کا سوال، کیا پی ایم  کارروائی کریں گے؟‘

بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ اننت ہیگڑے نے کہا تھا کہ آئین کی تمہید سے ’سیکولر‘ لفظ ہٹانے کے لیے بی جے پی آئین میں ترمیم کرے گی۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش</p></div>

کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش

user

قومی آوازبیورو

بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڑے کے آئین میں ترمیم سے متعلق بیان پر کانگریس نے سخت اعتراض کیا ہے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے سوال کیا ہے کہ کیا وزیر اعظم آئین کے تئیں اپنی ذاتی وابستگی کے اظہار کے طور پر ہیگڑے کے خلاف کارروائی کریں گے؟

کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے  کہا  کہ "وزیراعظم سابرمتی آشرم میموریل پروجیکٹ کے لیے احمد آباد میں ہیں۔ وہ اپنے سیاسی فائدے کے لیے مہاتما کے بارے میں اچھی باتیں کرتے ہیں لیکن کیا وہ مہاتما گاندھی کے عدم تشدد کے نظریات، سب کو ساتھ لے کر چلنے اور مساوات پر عمل کریں گے؟‘‘


جئے رام رمیش نے مزید کہا ہے کہ’’وزیراعظم نے آئین کے تئیں ایمان اور وفاداری کا حلف اٹھایا تھا۔ کیا وہ کرناٹک سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڑے کے خلاف آئین سے اپنی ذاتی وابستگی کے اظہار کے طور پر کارروائی کریں گے؟‘‘ واضح رہے کہ بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڑے نے کہا تھا کہ بی جے پی آئین کی تمہید سے لفظ 'سیکولر' ہٹانے کے لیے آئین میں ترمیم کرے گی۔ انہوں نے عوام سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ لوک سبھا میں بی جے پی کو دو تہائی اکثریت دلائیں تاکہ ملک کے آئین میں ترمیم کی جاسکے۔

جئے رام رمیش نے امتحانات کے پرچو ں کے لیک ہونے و دیگر معاملات پر بھی وزیر اعظم سے سوال کیا ہے۔ انہوں نے پوچھا ہے کہ ’’کیا وزیر اعظم مودی گجرات میں پچھلے 7 سالوں میں پیپر لیک کے 14 واقعات کے بارے میں بولنے کی ہمت دکھائیں گے؟‘‘ انہوں نے مزید کہا ہے کہ "اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کانگریس نے اپنی ’یوتھ جسٹس گارنٹی‘ کے تحت ’پیپر لیک سے آزادی‘ کا ایک جامع اسکیم بنایا ہے۔" جئے رام رمیش نے وزیر اعظم سے یہ بھی پوچھا ہے کہ پیپر لیک ہونے سے روکنے کے لیے ان کے پاس کیا منصوبہ ہے؟


کانگریس جنرل سکریٹری نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ’’ترقی کے اہم اشاریوں میں گجرات کی کارکردگی دیگر ریاستوں سے بدتر ہے۔ اعلیٰ ثانوی تعلیم کے حصول تک گجرات کے طلبا کو برقرار رکھنے کے معاملے میں گجرات حکومت کا خراب ریکارڈ ہے اور راجستھان اور چھتیس گڑھ جیسی غریب ریاستوں کے مقابلے عوامی تعلیم پر گجرات میں کم خرچ ہوتا ہے۔‘‘

جئے رام رمیش کے مطابق "غریبی کی سطح سے نیچے زندگی گزارنے والی آبادی کے معاملے میں موجودہ 20 بڑی ریاستوں میں 10 ویں مقام پر ہے۔ وزیر اعظم کی 'بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ' کی تقریروں اور دعووں کے باوجود جنسی تناسب کے معاملے میں گجرات 20 ریاستوں میں 15 ویں نمبر پر ہے۔" جئے رام رمیش نے سوال کیا ہے کہ ’’وزیر اعظم مودی گجرات کی سماجی و اقتصادی پسماندگی کی حقیقت کو آخر ’گجرات ماڈل‘ کے ساتھ کیسے جوڑتے ہیں جس کی انہوں نے 2014 میں تشہیر کی تھی۔ یا ’ڈبل انجن‘ کی حکومت بتاکر بڑی بڑی باتیں کیسے کرتے ہیں؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔