'اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو کڑی ٹکر دے گی کانگریس'

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کی ترجمان سپریہ شرینیت نے کہا ’’پارٹی نے تیسرا بڑا کام یہ کیا ہے کہ اس نے ایک ایسے پارٹی صدر کا انتخاب کیا ہے جو بلاک سطح سے اس عہدے تک پہنچے ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>کانگریس ترجمان سپریہ شرینیت / آئی اے این ایس</p></div>

کانگریس ترجمان سپریہ شرینیت / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس نے منگل کو کہا کہ پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات اور اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو کڑی ٹکر دے گی۔ پارٹی کی جانب سے کہا گیا کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے بعد اس نے تین اہم اقدام اٹھائے ہیں اور وہ ہیں بھارت جوڑو یاترا، زرعی قوانین کا خاتمہ کروانا اور شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کا نفاذ نہ ہونے دینا۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کی ترجمان سپریہ شرینیت نے کہا ’’پارٹی نے تیسرا بڑا کام یہ کیا ہے کہ اس نے ایک ایسے پارٹی صدر کا انتخاب کیا ہے جو بلاک سطح سے اس عہدے تک پہنچے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے بعد سے پارٹی نے خود کو مضبوط کرنے اور ایک ظالمانہ آمرانہ حکومت کا مقابلہ کرنے کے لئے پارٹی کے اندر ادارہ جاتی اصلاحات کو یقینی بنانے کے لئے مستقل اور ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔


سپریہ شرینیت نے کہا ’’کانگریس عوامی مسائل پر سڑک پر اتر رہی ہے۔ ہم سی اے اے کے خلاف بار بار سڑکوں پر نکلے ہیں، ہم کسان مخالف قوانین کے خلاف سڑکوں پر نکلے ہیں، ہم بے روزگاری کی خطرناک حد تک بلند سطح کے خلاف سڑکوں پر نکلے ہیں، ہم بے تحاشہ بلند قیمتوں کے خلاف سڑکوں پر نکلے ہیں۔ اور جب بھی ہم سڑکوں پر آئے ہیں، ہمارے رہنماؤں نے ایجنسیوں کا سامنا کیا ہے، جو حکومت کی کٹھ پتلی بن چکی ہیں۔‘‘

شرینیت نے کہا ’’کرناٹک، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، میزورم، راجستھان اور تلنگانہ میں ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخابات بھرپور طریقے سے لڑے جائیں گے اور ہماری جیت اگلے سال کے عام انتخابات کی سمت طے کرے گی۔‘‘


سپریہ شرینیت نے کہا کہ ’ہاتھ سے ہاتھ جوڑو‘ مہم کے ساتھ کانگریس کے ’رائے پور اجلاس‘ نے نہ صرف اہم تنظیمی تبدیلیوں کی بنیاد رکھی اور درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل، دیگر پسماندہ طبقات، اقلیتوں اور خواتین کے لئے تمام عہدوں پر 50 فیصد ریزرویشن کو یقینی بنایا ہے، بلکہ باقی آسامیوں میں بھی 50 سال سے کم عمر کے لوگوں کو جگہ دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رائے پور اجلاس کے دوران بڑے پیمانے پر رابطہ پروگرام کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔