ہاتھ سے ہاتھ جوڑو: راہل گاندھی کے پیغام کو گھر گھر پہنچائے گی کانگریس، جئے رام رمیش نے پیش کیا پورا خاکہ

جئے رام رمیش نے بتایا کہ ’ہاتھ سے ہاتھ جوڑو‘ مہم کانگریس کے انتخابی نشان اور بھارت جوڑو یاترا کے سیاسی پیغام کو آگے لے جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس کے جنرل سیکریٹری انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

کانگریس کے جنرل سیکریٹری انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کانگریس نے جمعہ کو اعلان کیا کہ وہ 26 جنوری سے مرکزی حکومت کے خلاف چارج شیٹ کے ساتھ راہل گاندھی کا لکھا خط ہر گھر تک پہنچائے گی۔ ملک کے لوگوں تک اپنا سیاسی پیغام پہنچانے کے لیے کانگریس کا یہ وسیع آؤٹ ریچ پروگرام دو ماہ کا ہوگا جو 2.5 لاکھ گرام پنچایتوں، چھ لاکھ گاؤں اور 10 لاکھ بوتھوں تک پہنچے گا۔

کانگریس کے سینئر لیڈر اور محکمہ موصلات کے چیف جئے رام رمیش نے بتایا کہ یہ پروگرام ’ہاتھ سے ہاتھ جوڑو‘ کانگریس پارٹی کے انتخابی نشان اور بھارت جوڑو یاترا کے سیاسی پیغام کو آگے لے جائے گا۔ حالانکہ انھوں نے کہا کہ یہ ایک مشکل کام ہے کیونکہ کچھ ریاستوں میں تنظیم کمزور ہے، لیکن ایسا کیا جائے گا۔


نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے جئے رام رمیش نے بھارت جوڑو یاترا کے آگے کے سفر کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج بھارت جوڑو یاترا کے لیے آرام کا دن ہے۔ کل صبح لدھیانہ کے پاس سے پھر سے بھارت جوڑو یاترا شروع ہوگی اور 15 تاریخ کو ایک بجے راہل گاندھی جی جالندھر میں صحافیوں سے خطاب خطاب کریں گے اور 19 تاریخ کو 12.30 بجے اور 1 بجے کے درمیان میں پٹھان کوٹ میں ایک پبلک ریلی ہوگی۔‘‘ پھر جئے رام رمیش کہتے ہیں ’’اس سے قبل 18 ترایخ کو ایک دن کے لیے بھارت جوڑو یاترا ہماچل پردیش میں ہوگی، کانگڑا ضلع میں، لیکن رات میں پھر ہم پنجاب میں داخل ہو جائیں گے۔ اور 19 تاریخ کو پٹھان کوٹ میں ریلی ہے اور 19 کی شام کو ہم جموں پہنچیں گے اور 20 تاریخ سے جموں میں پروگرام ہوگا۔ 21 تاریخ کو آرام کا دن ہے۔ پھر جموں و کشمیر میں 22 تاریخ سے بھارت جوڑو یاترا اپنی منزل کی طرف قدم بڑھائے گی۔‘‘

واضح رہے کہ آج جاری خط میں راہل گاندھی نے لکھا ہے کہ نوجوانوں کے درمیان بے روزگاری، ناقابل برداشت مہنگائی، سنگین زرعی بحران اور ملک کی ملکیت پر پوری طرح سے کارپوریٹ کا قبضہ ہونے سے ایک واضح معاشی بحران پیدا ہو رہا ہے۔ لوگ اپنی ملازمت گنوانے کے بارے میں فکر مند ہیں، ان کی آمدنی لگاتار گر رہی ہے، ان کے بہتر مستقبل کےخواب ٹوٹ رہے ہیں اور ملک بھر میں مایوسی کا گہرا جذبہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔