سابق مرکزی وزیر شرد یادو کے انتقال پر وزیر اعظم مودی اور راہل گاندھی سمیت متعدد لیڈران نے کیا تعزیت کا اظہار

لالو یادو نے کہا ’’بڑے بھائی شرد یادو کے انتقال کی خبر سن کر میں کافی پریشان ہوں۔ کافی دکھی ہوں اور مجھے کافی صدمہ پہنچا ہے۔ وہ عظیم سوشلسٹ اور صاف گوئی سے بات کرنے والے لیڈر تھے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>شرد یادو / تصویر سوشل میڈیا</p></div>

شرد یادو / تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سابق مرکزی وزیر اور جے ڈی یو کے سابق صدر شرد یادو کے انتقال پر وزیر اعظم نریندر مودی اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی سمیت متعدد لیڈران نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے ٹوئٹ کر کے کہا ’’شرد یادو کے انتقال سے بہت دکھ ہوا۔ اپنی طویل سیاسی زندگی میں انہوں نے رکن پارلیمنٹ اور وزیر کے طور پر مقبولیت حاصل کی۔ وہ ڈاکٹر لوہیا کی اقدار سے کافی متاثر تھے۔ میں ہمیشہ ہماری بات چت کو یاد رکھونگا۔ ان کے خاندان اور پرستاروں کے تئیں تعزیت۔‘‘

صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا ’’سابق مرکزی وزیر شرد یادو کے انتقال کی خبر سن کر دکھ ہوا۔ جمہوری اقدار کے لئے جدوجہد کرنے والے 70 کے عشرے کے لیڈر شرد یادو پارلیمنٹ میں محروموں کی ایک اہم قومی آواز تھے۔ ان کے اہل خانہ اور مداحوں کے تئیں میری دلی تعزیت۔‘‘


راہل گاندھی نے شرد یادو کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا، ’’شرد یادو سماجواد کے لیڈر ہونے کے ساتھ ایک نرم دل انسان تھے۔ میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ ان کے غمزدہ اہل خانہ سے میں گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ ملک کے لئے ان کے تعاون کو ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔‘‘

لالو پرساد یادو نے سنگاپور کے اسپتال سے ویڈیو پیغام کے ذریعے شرد یادو کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ لالو یادو نے کہا کہ بڑے بھائی شرد یادو کے انتقال کی خبر سن کر میں بہت پریشان ہوں۔ میں بہت دکھی ہوں اور بہت صدمہ پہنچا ہے۔ شرد یادو، ملائم سنگھ یادو، نتیش کمار اور میں، دیگر لیڈروں کے ساتھ عوامی لیڈر ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اور کرپوری ٹھاکر کی صحبت میں سیاست کرتے رہے ہیں۔ آج ان کی اچانک رخصتی سے مجھے بہت صدمہ پہنچا۔ وہ ایک عظیم سوشلسٹ رہنما تھے۔ وہ صاف گو تھے۔ ان سے میں کبھی کبھی لڑ بھی لیتا تھا۔ اختلاف تو ہوتے تھے لیکن کبھی دلوں میں فرق نہیں آتا تھا۔ وہ اب ہمارے درمیان نہیں ہیں۔ خدا ان کی روح کو سکون دے۔ سوگوار خاندانوں سے میری تعزیت۔‘‘


آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے ٹوئٹ کیا ‘‘میں منڈل کے مسیحا، عظیم سوشلسٹ لیڈر اور میرے سرپرست شرد یادو کے ناگہانی انتقال کی خبر سے غمزدہ ہوں اور کچھ کہنے سے قاصر ہوں۔ والدہ اور بھائی شانتنو سے بات چیت ہوئی۔ دکھ کی اس گھڑی میں پورا سماج وادی خاندان اہل خانہ کے ساتھ ہے۔‘‘

بہار کے لیڈر پپو یادو نے ٹوئٹ کیا ’’ملک کے ایک تجربہ کار سیاست دان، سوشلزم اور سماجی انصاف کے جنگجو شرد یادو کے انتقال کی خبر سن کر دل ٹوٹ گیا ہے۔ اگرچہ سیاست میں اختلاف تھا لیکن ان کے ساتھ ہمیشہ پیار کا رشتہ رہا۔ خدا ان کی روح کو سکون دے۔ سبھاشنی اور شانتنو کے تئیں میری گہری تعزیت۔‘‘


سابق آر جے ڈی لیڈر اور فی الحال بی جے پی کے ایم پی رام کرپال یادو نے ٹوئٹ کیا ’’سابق مرکزی وزیر شرد یادو کے انتقال کی خبر سے صدمے میں ہوں۔ خدا مرحوم کی روح کو سکون اور لواحقین کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔‘‘

خیال رہے کہ شرد یادو نے 75 سال کی عمر میں گروگرام کے ایک اسپتال میں آخری سانس لی۔ ان کے داماد راج کمل راؤ نے بتایا کہ انہیں دل کا دورہ پڑا ہے، جس کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ انہیں گردے کی تکلیف تھی اور وہ ڈائیلاسس پر تھے۔ ان کا جسد خادی مدھیہ پردیش میں ان کے آبائی گاؤں لے جایا جائے گا، جہاں آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔

شرد یادو کا طویل سیاسی کیریئر رہا ہے۔ وہ بہار کی مدھے پورہ سیٹ سے چار بار ایم پی رہ چکے ہیں۔ وہ مرکز میں وزیر کے ساتھ جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے صدر بھی تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔