ونود اڈانی کے بارے میں اڈانی گروپ نے کیے جھوٹے دعوے! کانگریس نے پی ایم سے پوچھا- آپ کا قریبی دوست جھوٹ کیوں بول رہا ہے؟

’ہم اڈانی کے ہیں کون‘ (HAHK#) سیریز میں، کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے آج دوبارہ وزیر اعظم سے تین سوال پوچھے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>گوتم اڈانی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

گوتم اڈانی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

پیارے وزیر اعظم مودی،

وعدے کے مطابق، یہاں ہم آپ کے سامنے سیریز 'ہم اڈانی کے ہیں کون' (HAHK) کے تحت تین سوالات کا چودھواں سیٹ پیش کر رہے ہیں۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں، ہندن برگ ریسرچ نے الزام لگایا ہے کہ ونود اڈانی "غیر ملکی شیل اداروں کی ایک وسیع بھول بھولیاں کو کنٹرول کرتے ہیں"

جنہوں نے "اجتماعی طور پر اڈانی کے متعدد عوامی طور پر درج اور نجی اداروں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، اکثر لین دین کی نوعیت اور ضرورت کے مطابق اس طرح کے سودوں میں ملوث فریق کو ظاہر کیے بغیر۔" 29 جنوری 2023 کو ان الزامات کے جواب میں، اڈانی گروپ نے کہا کہ ونود اڈانی کے پاس اڈانی گروپ کے کسی بھی درج شدہ اداروں یا ذیلی اداروں میں کوئی انتظامی عہدہ نہیں ہے اور ان کی روزمرہ کی سرگرمیوں میں کوئی کردار نہیں ہے۔


ہمارے آج کے سوالات آپ کے پسندیدہ کاروباری گروپ کی طرف سے اپنی مذموم سرگرمیوں میں ونود اڈانی کے مرکزی کردار کے بارے میں غلط بیانی سے متعلق ہیں۔

سوال نمبر-1

ونود اڈانی سے خود کو دور کرنے کے اڈانی گروپ کے دعووں کے باوجود، اڈانی گروپ نے بار بار عوامی طور پر دائر دستاویزات میں ونود اڈانی کو اپنے گروپ کا ایک لازمی حصہ قرار دیا ہے۔ مثال کے طور پر، سال 2020 میں، بامبے اسٹاک ایکسچینج میں 400 کروڑ روپے کے قرض نجی پلیسمنٹ کے لیے دائر کردہ میمورنڈم میں واضح طور پر کہا گیا ہے:

"اڈانی گروپ" کا مطلب ہے ایس بی، اڈانی فیملی ٹرسٹ، اڈانی پراپرٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ، اڈانی ٹریڈ لائن ایل ایل پی، گوتم اڈانی، راجیش اڈانی، ونود ایس۔ اڈانی اور ایسی تمام کمپنیاں اور ادارے جو بالواسطہ یا بلاواسطہ، انفرادی یا اجتماعی طور پر ایس بی، سے وابستہ ہیں۔ اڈانی فیملی ٹرسٹ یا اڈانی پراپرٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ یا اڈانی ٹریڈ لائن ایل ایل پی یا گوتم اڈانی یا راجیش اڈانی یا ونود ایس۔ اڈانی کے زیر کنٹرول ہیں۔"


آپ کا قریبی دوست سرمایہ کاروں اور عوام سے ایسا کھلا جھوٹ کیوں بول رہا ہے؟ کیا مختلف تحقیقاتی ایجنسیاں جنہیں آپ نے سیاسی جماعتوں، میڈیا اور تاجروں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے کھلا چھوڑ رکھا ہے، کیا وہ کبھی آپ کے سرمایہ دار دوستوں کے خلاف استعمال ہوں گے جو رنگے ہاتھوں پکڑے جاتے ہیں؟

سوال نمبر 2

16 ستمبر 2022 کو، اڈانی گروپ نے اعلان کیا کہ "اڈانی خاندان نے اینڈیور ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ لمیٹڈ کے ذریعے، ایک خاص مقصد کی گاڑی، امبوجا سیمنٹ لمیٹڈ اور اے سی سی لمیٹڈ کے حصول کو کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔ اس حصول نے اڈانی کو ہندوستان کے دوسرے سب سے بڑے سیمنٹ پروڈیوسر کی سطح پر پہنچا دیا۔ حاصل کنندہ کے ذریعہ سیبی کے پاس دائر کردہ دستاویزات میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ "حاصل کنندہ کی حتمی فائدہ مند ملکیت شری ونود شانتی لال اڈانی اور رنجن بین ونود اڈانی کے پاس ہے۔" کیا اڈانی گروپ کا اب ونود اڈانی سے دوری اختیار کرنا ایک مضحکہ خیز جھوٹ نہیں ہے؟


سوال نمبر 3

ایک آسٹریلیائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سنگاپور میں واقع ونود اڈانی کی پنیکل ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ آسٹریلیا میں اڈانی گروپ کے کئی اثاثوں کو کنٹرول کرتی ہے۔ سال 2020 میں پنیکل نے روس کے وی ٹی بی بینک کے ساتھ 240 ملین ڈالر کے قرض کے معاہدے پر دستخط کیے، جسے اب منظور کر لیا گیا ہے، اور پھر اس نے متعلقہ فریق کو 235 ملین ڈالر کا قرض دیا، جو فوربس میگزین کے مطابق، ممکنہ طور پر اڈانی گروپ سے منسلک ہے۔  کیا اس سے یہ واضح نہیں ہوتا ہے کہ ونود اڈانی اس مالی بہاؤ کے مرکز میں ہیں جو اڈانی کے اثاثوں کے ایک گروپ سے دوسرے گروپ کو قرض دینے کے لیے استعمال ہوتے ہیں، جیسا کہ ہندن برگ نے الزام لگایا ہے؟ کیا یہ ساری پیش رفت سیبی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی تحقیقات کے لائق نہیں؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔