کانگریس کا منریگا میں ’این ایم ایم ایس‘ ایپ ختم کرنے اور اجرت 15 دن میں ادا کرنے کا مطالبہ

کانگریس نے منریگا میں این ایم ایم ایس ایپ کو غیر مؤثر قرار دے کر فوری واپسی کا مطالبہ کیا، اجرت 15 دن میں ادا کرنے اور روزانہ کم از کم 400 روپے دینے پر زور دیا

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے جمعرات کو مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم (منریگا) میں استعمال ہونے والی ’نیشنل موبائل مانیٹرنگ سسٹم‘ (این ایم ایم ایس) ایپ کو لے کر حکومت پر سخت تنقید کی اور اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ ایپ اس اسکیم کے لیے نہ صرف غیر مؤثر ہے بلکہ اس کے بنیادی مقاصد کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے۔

پارٹی کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے ایک بیان میں کہا کہ منریگا کے تحت کام کرنے والے مزدوروں کے لیے روزانہ کم از کم اجرت 400 روپے مقرر کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ این ایم ایم ایس ایپ کی وجہ سے دیہی مزدوروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں موبائل نیٹ ورک ناقص ہے۔

جے رام رمیش نے کہا کہ مئی 2022 میں مودی حکومت نے منریگا میں حاضری اور کام کی تصدیق کے لیے اس ایپ کا آغاز کیا تھا۔ کانگریس نے تب سے ہی اس ایپ کے خلاف آواز اٹھائی تھی کیونکہ یہ نہ صرف تکنیکی طور پر ناقص ہے بلکہ اس سے منریگا کی روح متاثر ہو رہی ہے۔


ان کے مطابق، آٹھ جولائی کو مرکزی دیہی ترقیات کی وزارت کی جانب سے جاری ایک نوٹیفکیشن میں بھی ان تکنیکی خامیوں کو تسلیم کیا گیا ہے۔ رمیش نے کہا کہ مزدوروں کے لیے دن میں دو مرتبہ اپنی تصاویر اپلوڈ کرنے کی شرط نے ہزاروں محنتی افراد کو اسکیم سے باہر کر دیا ہے، کیونکہ وہ بروقت اپنی موجودگی ثابت نہیں کر پاتے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس ایپ سے فرضی مزدوروں کو روکا نہیں جا سکا، کیونکہ کوئی بھی شخص دو مرتبہ تصویر کھنچوا کر بغیر کام کیے اجرت حاصل کر سکتا ہے۔ ایسے کئی معاملات سامنے آئے ہیں جہاں فرضی تصویریں اپلوڈ کی گئی ہیں۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ این ایم ایم ایس کی ناکامی اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ ایپ نہ صرف غیر مؤثر ہے بلکہ اسکیم کے لیے نقصان دہ بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کی مستقل کمیٹی برائے دیہی ترقی اور پنچایتی راج نے بھی کانگریس کی ان سفارشات کی حمایت کی ہے جن میں اس ایپ کو ختم کرنے، اجرت کی بروقت ادائیگی اور بنیاد پرست تبدیلیوں کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

جے رام رمیش نے کہا کہ قانون کے مطابق منریگا کے تحت اجرت کی ادائیگی 15 دن کے اندر ہونی چاہیے اور اگر تاخیر ہو تو مزدوروں کو معاوضہ دیا جانا چاہیے۔


انہوں نے یہ بھی کہا کہ آدھار پر مبنی ادائیگی نظام کو لازمی نہ بنایا جائے کیونکہ اس سے اجرت میں تاخیر ہوتی ہے اور کئی مزدور اپنی محنت کی مزدوری سے محروم رہ جاتے ہیں۔ ان کا مطالبہ تھا کہ کام کی بنیاد پر اجرت دینے کے اصول کو دوبارہ نافذ کیا جائے اور کانگریس کے 2024 کے منشور میں وعدہ کردہ روزانہ 400 روپے کی کم از کم اجرت کو فوری طور پر نافذ کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔