’آپسی رنجش میں ٹھپ ہو گئی شندے-بی جے پی حکومت‘، کانگریس نے مہاراشٹر میں صدر راج نافذ کرنے کا کیا مطالبہ

نانا پٹولے نے کہا کہ یہ سب بی جے پی کے لالچی رویہ کے سبب ہے، شیوسینا-این سی پی سے الگ ہوئے اراکین اسمبلی اقتدار کی ملائی پینے کے لیے آپس میں لڑنے میں مصروف ہیں اورعوام و کسان بے حال ہیں۔

نانا پٹولے، تصویر یو این آئی
نانا پٹولے، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر کانگریس صدر نانا پٹولے نے جمعرات کو مطالبہ کیا کہ مہاراشٹر میں فوراً صدر راج نافذ کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ اقتدار کے بھوکے برسراقتدار پارٹیوں کے درمیان آپسی رنجش کے سبب ریاست کی شندے-بی جے پی حکومت پوری طرح سے ٹھپ ہو گئی ہے۔ نانا پٹولے نے کہا کہ ریاست میں سیاسی ماحول خراب ہے، انتظام و انصرام تھم سا گیا ہے اور حکومت پنگو ہو گئی ہے، جس سے لوگ پوری طرح پریشان ہیں۔

ریاستی کانگریس صدر نانا پٹولے نے کہا کہ ’’یہ سب بی جے پی کے لالچی رویہ کی وجہ سے ہے۔ شیوسینا-شندے گروپ اور این سی پی سے الگ ہوئے اراکین اسمبلی اقتدار کی ملائی حاصل کرنے کے لیے آپس میں لڑنے میں مصروف ہیں، جبکہ عوام اور کسان بے حال ہیں۔‘‘ پٹولے ساتھ ہی کہتے ہیں کہ ’’حالات علی بابا اور 40 چور جیسی ہے اور یہاں عوام کا پیسہ لوٹا ج ا رہا ہے۔ ہم گورنر اور صدر جمہوریہ سے مداخلت کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔‘‘


نانا پٹولے کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے ذریعہ چلائے جا رہے ’سیاسی تماشہ‘ سے لوگ پریشان ہیں۔ پٹولے نے کہا کہ ’’عام لوگوں کو ان جھگڑوں سے کوئی سروکار نہیں ہے کہ کون سا محکمہ کسے ملنا چاہیے۔ مہنگائی، بے روزگاری جیسے اہم مسائل ہیں اور کسان سنگین بحران کا سامنا کر رہے ہیں، مانسون کی بے رخی کے سبب کچھ حصوں میں بوائی شروع نہیں ہوئی ہے، جبکہ دیگر علاقوں میں دوبارہ بوائی کرنی پڑی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ کانگریس مقننہ کے آئندہ مانسون اجلاس میں ان عوامی ایشوز کو اٹھائے گی اور گزشتہ کچھ دنوں سے یہاں دکھائی دے رہی سیاسی غیر یقینی کو ختم کرنے کے لیے پھر سے صدر راج کا مطالبہ کرے گی۔ پارٹی کے سینئر لیڈر وجئے وڈیتیوار نے کہا کہ حکومت ’اپنی خدمت میں لگے لالچیوں‘ سے بھری ہوئی ہے، جو پریشان عوام یا ان کے فلاح کی پروا کیے بغیر اقتدار کا زیادہ لطف حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔