صرف 4 وَندے بھارت ٹرینوں کو پی ایم مودی کے ذریعہ جھنڈی دکھانے پر ریلوے نے خرچ کر دیے 5.6 کروڑ روپے

بھلے ہی عوام کی محنت سے کی گئی کمائی کے کروڑوں روپے خرچ ہو جائیں، لیکن مودی حکومت اپنا پی آر کرنے میں پیچھے نہیں رہتی، اس کی مثال 4 وندے بھارت ٹرینوں کو ہری جھنڈی دکھانے پر ہونے والا خرچ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پی ایم مودی چنئی-کوئمبٹور وندے بھارت ایکسپریس کو جھنڈی دکھاتے ہوئے فائل (تصویر انڈین ریلوے)</p></div>

پی ایم مودی چنئی-کوئمبٹور وندے بھارت ایکسپریس کو جھنڈی دکھاتے ہوئے فائل (تصویر انڈین ریلوے)

user

ایشلن میتھیو

وزیر اعظم نریندر مودی جب بھی کسی وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھاتے ہیں تو اس کے لیے عظیم الشان تقریب کا انعقاد ہوتا ہے، جس پر کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔ ایک آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق ریلوے نے ملک کے الگ الگ حصوں میں ایسی ہی 4 تقاریب پر 5.60 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ یہ پیسہ اڈیشہ کے پوری اور مغربی بنگال کے ہوڑہ کے درمیان، راجستھان میں اجمیر اور دہلی کینٹ کے درمیان، کیرالہ میں کسرگوڈ اور تروونت پورم کے درمیان، اور تمل ناڈو میں چنئی اور کوئمبٹور کے درمیان چلائی گئی وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھانے کی تقریب پر خرچ کیا گیا ہے۔

صرف 4 وَندے بھارت ٹرینوں کو پی ایم مودی کے ذریعہ جھنڈی دکھانے پر ریلوے نے خرچ کر دیے 5.6 کروڑ روپے

آر ٹی آئی کے تحت ایسٹ کوسٹ ریلوے سے ملی جانکاری کے مطابق اس سال 18 مئی کو اڈیشہ میں پوری سے مغربی بنگال کے ہوڑہ کے درمیان چلائی گئی وندے بھارت ٹرین کو وزیر اعظم نے جب ہری جھنڈی دکھائی تو اس تقریب پر 2.5 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیر اعظم نے اس پروگرام میں وندے بھارت ٹرین کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ہری جھنڈی دکھائی تھی۔ ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ ہری جھنڈی دکھائے جانے کے فوراً بعد ہی 22 مئی کو اس ٹرین کو رد کر دیا گیا تھا کیونکہ آندھی طوفان کے سبب ریک بری طرح متاثر ہو گئے تھے اور اس کی بڑے پیمانے پر مرمت کی ضرورت تھی۔


یہ وہی ریلوے روٹ تھا جس پر اڈیشہ کے بالاسور میں 2 جون کو تین ٹرینوں کی ٹکر ہوئی تھی جس میں تقریباً 300 لوگوں کی جان گئی تھی اور سینکڑوں افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس حادثہ کے سبب وندے بھارت ٹرین کو رد کرنا پڑا تھا۔ آر ٹی آئی کے تحت یہ اطلاع اجئے بوس نامی حقوق انسانی کارکن نے حاصل کی ہے۔

صرف 4 وَندے بھارت ٹرینوں کو پی ایم مودی کے ذریعہ جھنڈی دکھانے پر ریلوے نے خرچ کر دیے 5.6 کروڑ روپے

اس خرچ کو لے کر کانگریس صدر اور سابق وزیر ریل ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت کی تلخ تنقید کی ہے۔ کھڑگے نے کہا کہ وزیر اعظم مودی جس طرح عام لوگوں کا پیسہ وندے بھارت ٹرینوں کو ہری جھنڈی دکھانے کی تقاریب پر خرچ کر رہے ہیں، وہ شرمناک ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’سرکار ’ایونٹ جیوی‘ ہو چکی ہے۔‘‘ کانگریس صدر نے کہا کہ یہ ایک حیرانی والی بات ہے کہ گزشتہ تین سال کے دوران ساؤتھ ایسٹ سنٹرل زون مین 67000 ٹرینیں کینسل کی گئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’شور شرابے والی تقاریب کے انعقاد پر کروڑوں روپے خرچ ہو رہے ہیں، لیکن روز مرہ سفر کرنے والے غریب لوگوں کے لیے ٹرینیں چلانا ضروری نہیں سمجھا جا رہا ہے۔‘‘


نارتھ ویسٹ ریلوے نے بھی کہا ہے کہ راجستھان میں اجمیر سے دہلی کینٹ کے درمیان چلائی گئی وندے بھارت ٹرین کو وزیر اعظم کے ذریعہ ہری جھنڈی دکھانے کی تقریب 12 اپریل کو منعقد ہوئی۔ اس تقریب پر 48 لاکھ 26 ہزار 870 روپے خرچ ہوئے۔ راجستھان میں چلی یہ پہلی وندے بھارت ٹرین ہے جس کو ہری جھنڈی وزیر اعظم نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ دکھائی تھی۔ اسی طرح ساؤتھ ریلوے نے بتایا ہے کہ کیرالہ میں ترواننت پورم-کسرگوڈ کے درمیان وندے بھارت ایکسپریس کا افتتاح وزیر اعظم نے 25 اپریل کو کیا تھا۔ اس افتتاحی تقریب کا انتظام و انصرام دیکھنے والی کمپنی ’میتری ایڈورٹائزنگ‘ کو 1 کروڑ 48 لاکھ 18 ہزار 259 روپے کی ادائیگی کی گئی۔

صرف 4 وَندے بھارت ٹرینوں کو پی ایم مودی کے ذریعہ جھنڈی دکھانے پر ریلوے نے خرچ کر دیے 5.6 کروڑ روپے

ساؤتھ ریلوے نے ہی ایک دیگر جانکاری میں کہا ہے کہ تمل ناڈو میں چنئی-کوئمبٹور کے درمیان وندے بھارت ایکسپریس کا افتتاح 8 اپریل کو کیا گیا، جس کے انعقاد میں 1 کروڑ 14 لاکھ 42 ہزار 108 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ اس میں سے ایک کروڑ 5 لاکھ روپے ایووک میڈیا نامی کمپنی کو ادا کیے گئے جس نے پروگرام کا مینجمنٹ دیکھا تھا۔ کاروباری سلون جے کے ذریعہ چلائی جا رہی اس کمپنی نے ہی ہند-چین غیر رسمی سمیلن کا 2019 میں انتظام و انصرام دیکھا تھا۔ اس سمیلن میں وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جنپنگ کی ملاقات ہوئی تھی۔


واضح رہے کہ موجودہ وقت میں ملک کے الگ الگ حصوں میں 25 لائنوں پر وندے بھارت ایکسپریس ٹرینیں چلائی جا رہی ہیں۔ ریلوے کے مطابق پہلی وندے بھارت ایکسپریس کا افتتاح 2019 میں کیا گیا تھا اور اسے سیمی ہائی اسپیڈ ٹرین بتایا گیا تھا۔ یہ ٹرین 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہے، لیکن پٹریوں کی صلاحیت نہ ہونے کے سبب ان کی زیادہ سے زیادہ اسپیڈ فی الحال 130 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہی درج ہوئی ہے۔

صرف 4 وَندے بھارت ٹرینوں کو پی ایم مودی کے ذریعہ جھنڈی دکھانے پر ریلوے نے خرچ کر دیے 5.6 کروڑ روپے

افتتاح پر افتتاح:

وندے بھارت ٹرینوں کے افتتاح پر ہو رہے خرچ کا انکشاف تب ہوا جب یہ سامنے آیا کہ کرناٹک میں بسوراج بومئی کی قیادت والی گزشتہ بی جے پی حکومت نے اسی سال 12 مارچ کو مودی کے ذریعہ آئی آئی ٹی-دھارواڑ کے نئے احاطہ کے افتتاح کے لیے تشہیر اور لاجسٹکس پر 9.49 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔ اس میں سے 61 لاکھ روپے تو صرف ایونٹ کی برانڈنگ پر خرچ کیے گئے۔


اسی طرح فروری 2023 میں بومئی حکومت نے مودی کے شیوموگا اور بیلاگاوی دورے پر 36.43 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔ مودی نے شیوموگا میں ایک ایئرپورٹ کا افتتاح کیا تھا اور پھر بیلگاوی میں روڈ شو کیا تھا۔ حکومت نے کرناٹک گزٹ میں لکھا تھا کہ ایئرپورٹ کے افتتاح کے لیے ہوئے انتظامات پر 21.06 کروڑ روپے خرچ ہوئے جس میں اس تقریب کے لیے دور دراز سے لوگوں کو لانے کے لیے مہیا کرائی گئی گاڑیوں پر ہی کافی پیسہ خرچ ہوا تھا۔ اسی طرح بیلگاوی میں روڈ شو پر 13.39 کروڑ روپے کا خرچ ہوا تھا، جس میں سے 1.98 کروڑ روپے روڈ شو کے راستے میں بیریکیڈ لگانے پر خرچ کیے گئے تھے۔

بی جے پی حکومت کی فضول خرچی پر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ جب وہ یو پی اے حکومت میں وزیر تھے تو کسی بھی وزارت کی تقریب کے لیے کسی مینجمنٹ کمپنی کو ٹھیکا نہیں دیا جاتا تھا۔ انھوں نے کہا کہ سارا انتظام محکمہ کے ذریعہ ہی کیا جاتا تھا۔ اس علاقے کے لوگ پوسٹر وغیرہ لگاتے تھے جس میں حکومت اور لیڈر کو شکریہ ادا کیا جاتا تھا۔ یہ افسوسناک ہے کہ مرکزی حکومت لوگوں کی محنت کی کمائی کو اپنے پی آر پر خرچ کر رہی ہے۔ اسے روکنا ضروری ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔