چمپئی سورین کی حلف برداری میں تاخیر پر کانگریس کا حملہ، ابھشیک منو سنگھوی نے کہا ’نتیش کمار میں جلدبازی لیکن...‘

کانگریس لیڈر ابھشیک منو سنگھوی نے سوال اٹھایا کہ جب ہیمنت سورین نے کل استعفیٰ دے دیا تو پھر ابھی تک گورنر نے نئے وزیر اعلیٰ کی تقرری کیوں نہیں کی؟

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر ابھشیک منو سنگھوی</p></div>

کانگریس لیڈر ابھشیک منو سنگھوی

user

قومی آوازبیورو

جھارکھنڈ میں سیاسی ماحول پوری طرح سے گرم ہے۔ جے ایم ایم-کانگریس-آر جے ڈی اتحاد کے لیڈر چمپئی سورین دو مرتبہ حکومت سازی کا دعویٰ پیش کر چکے ہیں، لیکن گورنر نے ابھی تک انھیں حلف برداری کا وقت نہیں دیا ہے۔ اس معاملے میں کانگریس نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ بہار میں نتیش کمار کو استعفیٰ کے بعد چند منٹوں میں حلف برداری کی دعوت دے دی گئی، اور جھارکھنڈ میں ضروری اراکین اسمبلی کی حمایت کا خط دینے کے باوجود چمپئی سورین کو اب تک حلف برداری کے لیے وقت نہیں دیا گیا ہے۔

کانگریس ترجمان ابھشیک منو سنگھوی نے آج اس معاملے میں پریس کانفرنس کیا اور بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے جھارکھنڈ میں نئے وزیر اعلیٰ کی حلف برداری میں تاخیر کو لے کر گورنر کی کارکردگی پر سوال بھی اٹھایا اور کہا کہ حکومت سازی کے لیے ضروری نمبر ہونے کے باوجود چمپئی سورین کو وقت کیوں نہیں دیا جا رہا؟


ہیمنت سورین کے استعفیٰ کا تذکرہ کرتے ہوئے ابھشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ’’جب کل والے وزیر اعلیٰ (ہیمنت سورین) نے استعفیٰ دیا تو گورنر نے اب تک وزیر اعلیٰ کی تقرری کیوں نہیں کی؟ جھارکھنڈ اور بہار کی سرحد ایک دوسرے سے ملحق ہیں، لیکن جب نتیش کمار نے استعفیٰ دیا تھا تو کتنی جلدی آپ نے وزیر اعلیٰ کی تقرری کی۔ آپ انتظار کیوں کر رہے ہیں؟ کیا مرکزی وزیر داخلہ کی اجازت کا انتظار کر رہے ہیں؟‘‘

ابھشیک منو سنگھوی نے جھارکھنڈ میں پیدا موجودہ سیاسی حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے سوال کیا کہ ’’کیا آپ 47 اور 33 کے اعداد و شمار کو بدل کر پیش کریں گے؟ کیا آپ گورنر کے ذریعہ وقت حاصل کر رہے ہیں، یا صدر راج کا انتظار کر رہے ہیں؟‘‘ کانگریس ترجمان نے تلخ انداز اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس بار 99 فیصد اپوزیشن پارٹیوں کو انتخاب سے پہلے پکڑ لیا جائے گا۔ آپ (بی جے پی والے) اتنا گھبرا گئے ہیں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ سے؟ جمہوریت کا روزانہ قتل کیا جا رہا ہے اور آپ نے ایجنسیوں کے ساتھ پارٹنرشپ کی ہے، انھیں غلام بنا دیا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔