کشمیر میں فوجیوں کی ’ہوائی کوریر سروس‘ معطل، کانگریس مودی حکومت پر چراغ پا

سرجے والا نے مرکز پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ کے شہیدوں کے نام پر نوجوانوں کا ووٹ مانگ کر جھوٹے نیشنلزم کا آنسو بہانے والی مودی حکومت نے وادی میں فوجیوں کی ’ہوائی کوریر سروس‘ پھر معطل کر دی

رندیپ سنگھ سرجے والا، تصویر یو این آئی
رندیپ سنگھ سرجے والا، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

کانگریس پارٹی نے وادیٔ کشمیر میں آمد و رفت کے لیے فوجیوں کی ’ہوائی کوریر سروس‘ معطل کرنے کے معاملے میں مرکز کی مودی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے نوجوانوں کو نیشنلزم کے نام پر ٹھگنے کا الزام عائد کیا ہے۔ کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعہ کے روز مرکز پر الزام عائد کیا کہ پلوامہ کے شہیدوں کے نام پر نوجوانوں کا ووٹ مانگ کر جھوٹے نیشنلزم کا آنسو بہانے والی مودی حکومت نے وادی میں آمد و رفت کے لیے فوجیوں کی ’ہوائی کوریر سروس‘ پھر معطل کر دی ہے۔

سرجے والا نے کہا کہ وزارت داخلہ اور دفاع سے اجازت نہ ملنے کے سبب وادی کشمیر میں روزانہ آنے جانے والے فوجیوں کے لیے ہوائی کوریر سروس یکم اپریل سے بند کر ہمارے فوجیوں کی سیکورٹی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ بدقسمتی ہے کہ مودی حکومت ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں فوجیوں کی سیکورٹی کو دیکھتے ہوئے یہ ہوائی آمد و رفت کی سروس فوراً بحال کی جائے، اور حکومت فوجی و نیم فوجی دستوں کی جان جوکھم میں ڈالنے کے لیے ملک سے معافی مانگے۔


پلوامہ واقعہ کو یاد کرتے ہوئے سرجے والا نے کہا کہ اس سے پہلے اسی کوریر سروس کو بند ہونے کے سبب 14 فروری 2019 کو پلوامہ کے دہشت گردانہ حملے میں 44 سی آر پی ایف جوان شہید ہو گئے تھے۔ یہ حملہ اس لیے ممکن ہو پایا تھا کہ اس بے حد حساس علاقے سے سی آر پی ایف کے جوان بسوں کے ذریعہ ڈیوٹی کرنے جا رہے تھے۔ انھیں مودی حکومت نے ڈیوٹی کی جگہ تک لے جانے کے لیے ہوائی سہولت تب بھی دستیاب نہیں کرائی گئی تھی۔ سرجے والا نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ میں ہوئے حملے کے بعد کانگریس و دیگر اپوزیشن پارٹیوں کا مطالبہ اور اس سے متعلق مذمت کے بعد مودی حکومت نے جوانوں کو آناً فاناً میں ایئر کوریر سروس بحال کی تھی، جو اب یکم اپریل 2022 سے پھر ختم کر دی گئی ہے۔

کانگریس ترجمان نے کہا کہ سروس کے معطل ہونے کا مطلب ہے کہ جموں و کشمیر میں تعینات جوانوں کو اب ریل یا سڑک کے راستے سے آمد و رفت کرنی ہوگی۔ یہ لاپروائی تب ہے جب کہ حکومت اچھی طرح سے جانتی ہے کہ جموں و کشمیر میں تقریباً 300 کلومیٹر کا علاقہ جوکھم بھرا ہے۔ ایسے علاقوں میں آئی ای ڈی، ہینڈ گرینیڈ، ڈرون اور خودکش حملے کا اندیشہ ہمیشہ بنا رہتا ہے۔ نیم فوجی دستوں کا ہوائی سفر بند ہونے سے اب دوبارہ اسی طرح کے قافلوں کی شروعات ہو سکتی ہے جن کو دہشت گرد آسانی سے نشانہ بنا سکتے ہیں۔ اس سے خرچ بھی بڑھے گا کیونکہ جوانوں کی سیکورٹی کے مدنظر کثیر تعداد میں روڈ اوپننگ پارٹیاں لگانی پڑیں گی۔


سرجے والا کا کہنا ہے کہ ہمارے جوان ملک کی حفاظت کرتے ہیں، تو حکومت کا بھی فرض بنتا ہے کہ انھیں ضروری اور بنیادی سہولیات مہیا کرائی جائیں۔ لیکن مودی حکومت یہاں بھی ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ انھوں نے حکومت سے فوجی و نیم فوجی دستوں کے لیے فوراً ہوائی کوریر سروس کی بحالی کا مطالبہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔