سری لنکا میں پٹرول پمپ اپریل کے آخر تک خشک ہو سکتے ہیں

سری لنکا میں معاشی بحران اتنا زبردست ہے کہ عوامی غصہ اب سڑکوں پر نظر آ رہا ہے، جس کی شدت کو دیکھتے ہوئے کابینہ کے تقریباً تمام وزراء مستعفی ہو گئے ہیں۔

پٹرول، تصویر یو این آئی
پٹرول، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

سری لنکا میں غیر ملکی ذخائر کی غیر معمولی کمی کے درمیان تیزی سے ختم ہونے والے ایندھن کی خریداری کے لیے ہندوستان کی طرف سے 500 ملین ڈالر کی لائن آف کریڈٹ کی مدد کے باوجود وہاں اس ماہ کے آخر تک ڈیزل ختم ہو سکتا ہے۔ حکام کے مطابق حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے سری لنکا کو ایندھن کی ترسیل مارچ کے آخر میں آنا شروع ہوئی جبکہ یہ یکم اپریل سے شروع ہونا تھی۔

واضح رہے کہ سری لنکا میں عوامی نقل و حمل اور تھرمل پاور جنریشن کے لیے ڈیزل کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔ ڈیزل کی کمی کی وجہ سے چند تھرمل پاور پلانٹس بند ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے روزانہ 10 گھنٹے سے زیادہ بجلی کی کٹوتی کی جا رہی ہے۔ ملک کی واحد ریفائنری کو نومبر 2021 میں دو مرتبہ بند کرنا پڑا کیونکہ وہ درآمدات کی ادائیگی کے قابل نہیں تھی۔


ان حالات کو دیکھتے ہوئے مشتعل لوگ حکومت کے خلاف احتجاج کے لیے سڑکوں پر آگئے اور صدر کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ دریں اثنا سری لنکا میڈیکل ایسوسی ایشن (SLMA) نے صدر راج پکشے کو ملک میں انتہائی ضروری ادویات کی قلت کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ اس کے علاوہ گارمنٹ ایکسپورٹ انڈسٹری ایسوسی ایشن، سری لنکا جوائنٹ اپیرل ایسوسی ایشن فورم نے بھی صدر راج پکشے کو خط لکھ کر موجودہ بحران کے قلیل مدتی حل پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بجلی اور ایندھن کی قلت کی وجہ سے بڑے پیمانے پر گھریلو اور چھوٹے کاروبار بند ہو گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔