بی جے پی ریاست میں اقتدار مخالف ماحول بنانا چاہتی ہے: راجستھان کانگریس صدر

ڈوٹاسرا نے الزام لگایا کہ ایک سازش کے تحت ریاستی حکومت کو گرانے کی کوشش ہو رہی ہے اور اب دوسرا کام ریٹ معاملے کے سلسلے میں کیا جا رہا ہے تاکہ ریاست میں حکومت مخالف لہر پیدا ہو اور ان کی حکومت بن جائے۔

گووند سنگھ ڈوٹاسرا، تصویر ٹوئٹر @GovindDotasra
گووند سنگھ ڈوٹاسرا، تصویر ٹوئٹر @GovindDotasra
user

یو این آئی

سیکر: راجستھان ریاستی کانگریس کے صدر گووند سنگھ دوٹاسرا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر ریاست میں اپوزیشن کا کردار ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی کانگریس حکومت کی اچھی حکمرانی کی وجہ سے اس کے پاس کوئی معاملہ نہ ہونے کے سبب وہ راجستھان ایلیجیبلٹی ایکزامینیشن فار ٹیچر (آر ای ای ٹی) پیپر لیک کے معاملے کے بہانے حکومت کے خلاف حکومت مخالف لہر پیدا کرنا چاہتی ہے۔ ڈوٹاسرا نے آج یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے کہا کہ اپوزیشن بی جے پی تین سال میں اپنا کردار ادا نہ کرنے کی وجہ سے حکومت کو کسی ایک مسئلہ پر نہیں گھیر سکی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی لیڈر بچوں کے مستقبل سے کھیل کر اپنی سیاست چمکانا چاہتے ہیں۔ بی جے پی ریاست میں اپوزیشن کا کردار ادا کرنے میں ناکام اور تین سالوں میں حکومت کے خلاف کوئی بھی مسئلہ نہ اٹھانے کی وجہ سے پریشان ہے اور اب وہ آر ای ای ٹی کے معاملے کو اہمیت دے کر اس معاملے کو اٹھانا چاہتی ہے اور کوششیں کر رہی ہے کہ ریاست میں اچھی حکومت کے خلاف کیسے ماحول بنایا جائے۔


انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے دور میں جب امتحان کے پرچے آؤٹ ہوئے تھے تب فیصلہ کر لیتے لیکن اس وقت نہ تو انہوں نے ریاست کی کسی ڈھنگ کی ایجنسی سے جانچ کرائی اور نہ ہی معاملہ سی بی آئی کو دیا۔ اگر اس وقت پیپر آؤٹ کے بڑھتے ہوئے کیسز پر کچھ کیا جاتا تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔

ڈوٹاسرا نے کہا کہ اس کے باوجود ہماری حکومت نے پیپر لیک کیس کا علم ہونے کے بعد اس معاملے کی تحقیقات ایس او جی کو سونپی اور وہ اس معاملے میں ایمانداری کے ساتھ اچھا کام کر رہی ہے۔ لیکن اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے اور مودی کے راجستھان کے لئے زیرو بجٹ اور بی جے پی کے آپس میں تقسیم ہونے کو چھپانے اور ریاستی حکومت کے خلاف اقتدار مخالف لہر پیدا کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہے۔


ڈوٹاسرا نے کہا کہ وہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اگر اس معاملے میں کسی خاص شخص کے بارے میں معلومات ہیں تو اسمبلی میں ضابطے کا عمل بنا ہوا ہے، نوٹس دیں، اس کا جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لیکن اچھی حکومت کے خلاف ماحول کیسے بنایا جائے اور بی جے پی کے لوگ ہائی کمان میں اپنی تعداد بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اسی وجہ سے وہ سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کر رہے ہیں، اس معاملے کو دو سال تک سی بی آئی کے پاس لے جا کر وہ اسے التوا میں ڈالنا چاہتے ہیں۔ کانگریس کی حکومت میں ایک بھی بچے کو نوکری نہیں ملے، یہی ان کا مقصد ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کی قیادت میں کانگریس حکومت نے ریاست میں اچھی حکمرانی دی ہے، کورونا کے دور میں لاکھوں امیدواروں کے شامل ہونے والے ریٹ امتحان میں بہتر انتظامات کیے گئے اوراس سے عوام میں ایک اچھا پیغام گیا۔ بی جے پی اس پیغام کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایک سازش کے ذریعے ریاستی حکومت کو گرانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اب دوسرا کام ریٹ معاملے کے سلسلے میں کیا جا رہا ہے تاکہ ریاست میں حکومت مخالف لہر پیدا ہو اور ان کی حکومت بن جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔