اٹل ٹنل سے سونیا گاندھی کے سنگ بنیاد والا بورڈ ہٹانے پر ہنگامہ، کانگریس نے حکومت کو بھیجا الٹی میٹم

پی ایم نریندر مودی نے 3 اکتوبر کو جس اٹل ٹنل کا افتتاح کیا تھا، اس کا سنگ بنیاد روہتانگ ٹنل پروجیکٹ کے نام سے سونیا گاندھی نے یو پی اے حکومت کے دوران 2010 میں رکھا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

ہماچل پردیش میں 'اٹل ٹنل' سے کانگریس صدر سونیا گاندھی کے ہاتھوں ہوئے سنگ بنیاد کا بورڈ ہٹائے جانے پر تنازعہ بڑھ گیا ہے۔ کانگریس نے سونیا گاندھی کے نام والا بورڈ دوبارہ نصب کرنے کے لیے بی جے پی حکومت کو 15 دنوں کا الٹی میٹم دیا ہے۔ ہماچل پردیش کانگریس صدر کلدیپ راٹھوڑ نے اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر کو خط لکھا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ اگر 15 دنوں کے اندر بورڈ نہیں لگایا گیا تو ریاست گیر مظاہرہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ حال ہی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے 3 اکتوبر کو جس اٹل ٹنل کا افتتاح کر تصویر کھنچوائی تھی، اس کا سنگ بنیاد سونیا گاندھی نے یو پی اے حکومت کے دوران 2010 میں رکھا تھا۔ اس وقت اس پروجیکٹ کا نام روہتانگ ٹنل پروجیکٹ تھا اور اس کا خرچ 3200 کروڑ روپے تھا جس میں سے نصف رقم فوری طور پر جاری کر دی گئی تھی۔ لیکن پی ایم مودی نے جب ٹنل (غار) بن جانے پر اس کا افتتاح کیا تو وہاں سے سنگ بنیاد کا وہ بورڈ غائب کر دیا گیا جس پر سونیا گاندھی کا نام لکھا تھا۔


کانگریس نے کہا کہ سونیا گاندھی نے 28 جون 2010 کو روہتانگ ٹنل پروجیکٹ کا منالی واقع دھوندی میں سنگ بنیاد رکھا تھا، جس کا نام اب اٹل ٹنل کر دیا گیا ہے۔ دھرمشالہ سے کانگریس رکن اسمبلی آشا کماری نے کہا کہ "یہ گندی سیاست ہے۔ پروجیکٹ کو تب منظوری دی گئی تھی، جب منموہن سنگھ وزیر اعظم تھے اور اے کے انٹونی وزیر دفاع تھے۔ اس وقت پروجیکٹ کی لاگت 3200 کروڑ روپے تھی اور نصف رقم فوری اثر سے جاری کر دی گئی تھی۔ سنگ بنیاد پروگرام کے دوران اس وقت کے وزیر اعلیٰ پریم کمار دھومل بھی موجود تھے۔"

واضح رہے کہ پی ایم نریندر مودی نے 3 اکتوبر کو اٹل ٹنل کا افتتاح کیا تھا۔ ٹنل کے افتتاح کے بعد سے ہی سیاسی پارا کافی اوپر ہے۔ ہماچل پردیش کے کانگریس لیڈر گیالچن ٹھاکر نے کیلونگ پولس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے کہ افتتاح سے پہلے ہی سونیا گاندھی کے نام والا بورڈ ہٹا دیا گیا۔ لاہول اسپیتی کے پارٹی سربراہ نے کہا کہ "یہ غیر جمہوری اور بی جے پی لیڈروں کی شیطانی ہے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔