بی جے پی ’رام اور رحیم‘ کو ماننے والوں کے درمیان نفرت پھیلاتی ہے: لالو یادو

لالو پرساد یادو نے اپنے کارکنان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’دبے کچلے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہو کر تحریک کرو، جیل بھرو، جب جیل بھرنے لگتا ہے تو حکومت گر جاتی ہے، چاہے کسی کی حکومت ہو۔‘‘

لالو پرساد یادو، تصویر آئی اے این ایس
لالو پرساد یادو، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پارٹی کارکنان کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی رام اور رحیم کے ماننے والوں کے درمیان نفرت پھیلاتی ہے۔ انھیں اس کی عادت لگ گئی ہے۔ وہ فساد بھڑکا کر اقتدار میں آتے رہتے ہیں۔ لیکن اس کی ایک حد ہوتی ہے۔ ملک کے لوگ ان کے منصوبے سمجھتے ہیں۔‘‘

لالو یادو نے منگل کے روز پارٹی کارکنان کے تربیتی کیمپ کے اختتام کے موقع پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ خطاب کرتے ہوئے بی جے پی پر تلخ حملہ بولا۔ انھوں نے کہا کہ جب منڈل کمیشن نافذ ہوا تو لال کرشن اڈوانی سمیت بی جے پی کے دیگر لیڈروں نے مخالفت کی تھی۔ لیکن بعد میں بی جے پی اسی سماجی انصاف کی پالیسی کو ماننے پر مجبور ہوئی۔ لیکن اقتدار میں آتے ہی ریزرویشن سسٹم کو ختم کر دیا۔ لالو یادو نے ذات پات پر مبنی مردم شماری کے تعلق سے اپنا نظریہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی معمولی مطالبہ نہیں ہے۔ ذات پر مبنی مردم شماری نہیں ہونے سے سماج کے آخری پائیدان پر بیٹھا شخص اور سماج پیچھے چھوٹتا جا رہا ہے۔


اس دوران لالو یادو نے کارکنان سے غریبوں اور مزدوروں کے حق میں چل رہی تحریک میں شامل ہونے کی بات کہی۔ انھوں نے کہا کہ ناانصافی کے خلاف ستیاگرہ ضروری ہے۔ پٹنہ کے گاندھی میدان سے جے پی نے تحریک شروع کی تھی۔ کچھ لوگ جیل جانے سے ڈرتے ہیں۔ مقدمہ ہونے سے ڈرتے ہیں۔ کچھ لوگ ڈرتے ہیں کہ ان پر 107 کی کارروائی نہ ہو جائے۔ ایسی چیزوں سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ دبے کچلے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہو کر تحریک کرو، جیل بھرو۔ جب جیل بھرنے لگتا ہے تو حکومت گر جاتی ہے۔

آر جے ڈی سربراہ نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ آر جے ڈی ایک سیلف میڈ پارٹی ہے۔ کسی کے رحم سے نہیں بنی ہے۔ بہار کے لوگوں نے اپنے پیروں پر کھڑے ہو کر پارٹی کو مضبوط بنایا ہے۔ لوگوں کے پیار سے پارٹی قومی سطح تک پہنچی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آر جے ڈی نے کتنے اراکین پارلیمنٹ بنائے، اراکین اسمبلی اور اراکین قانون ساز کونسل بنائے، کتنوں کو ٹکٹ دیا، اس کا حساب انگلی پر نہیں کیا جا سکتا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔