بی جے پی نے کسانوں سے اچھے دن کا وعدہ کر کے انھیں بھکمری کے دہانے تک پہنچا دیا: کانگریس

دہلی کانگریس صدر نے بتایا کہ لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر انتخابی منشور تیار کرنے کے مقصد سے کانگریس نے دیہی عوام، غیر منظم سیکٹر، آر ڈبلیو اے اور کاروباریوں کے الگ الگ گروپ سے مشورہ لیا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر: پریس ریلیز</p></div>

تصویر: پریس ریلیز

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: آئندہ لوک سبھا انتخاب میں کانگریس پارٹی نے انتخابی منشور کے لیے عوام کی رائے جاننے کے مقصد سے ایک مہم چلائی ہے۔ ریاستی سطح پر میٹنگیں ہو رہی ہیں اور کانگریس کے سرکردہ لیڈران اس میں شریک ہو رہے ہیں۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اروندر سنگھ لولی کی قیادت میں بھی میٹنگیں ہوئیں جن میں دہلی کے دیہی عوام، غیر منظم سیکٹر، آر ڈبلیو اے اور کاروباریوں کے الگ الگ گروپ سے رائے لی گئی تاکہ لوک سبھا انتخابات کے لیے بننے والے انتخابی منشور میں ان سے جڑے ایشوز کو جوڑا جا سکے۔

دراصل مرکز کی بی جے پی حکومت نے کسانوں، آر ڈبلیو اے اور کاروباریوں کے مفادات کے لیے پالیسی سے متعلق کوئی مثبت فیصلہ نہیں لیا جس سے عوام کی زندگی محال ہو گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس مرتبہ کانگریس بی جے پی کو مرکز کے اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انڈیا اتحاد میں شامل پارٹیوں کے ساتھ مل کر کانگریس مضبوطی کے ساتھ لوک سبھا انتخاب میں اترنے کے لیے پابند عہد ہے۔


آج ہوئی میٹنگ میں اروندر سنگھ لولی نے کہا کہ دہلی کے دیہی اور شہری سبھی 365 گاؤں کے لوگوں، خصوصاً 197 گاؤں، جن میں کسان آج بھی کھیتی کر کے زندگی گزار رہے ہیں، ان کے حقوق کو محفوظ کرنے پر زیادہ توجہ دینی ہے۔ کانگریس پارٹی اراضی حصول، معاوضہ میں اضافہ، موٹیشن، ایم ایس پی، 20 ہزار بیک لاک معاملوں پر کسانوں کو پلاٹ دینے کا معاملہ، گاؤں میں ڈیریوں کا مالکانہ حق اور بنیادی سہولتیں، سرکل ریٹ میں یکساں اضافہ جیسے ایشوز اور گزشتہ چار دہائیوں سے وجود میں آئین غیر منظور شدہ کالونیاں ہیں جن میں اب بھی اسکول، پانی اور پختہ سڑک جیسی بنیادی سہولیات کی کمی ہے۔ مرکزی حکومت اور دہلی حکومت کے ساتھ ساتھ ڈی ڈی اے نے ان مقامات پر ترقیاتی کاموں پر پابندی لگا رکھی ہے اور ان مسائل کو کانگریس انتخابی منشور میں ترجیح دے گی۔

اروندر سنگھ لولی کا کہنا ہے کہ مرکز کی بی جے پی حکومت کے 10 سالوں میں کاروباریوں کا سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ کانگریس چھوٹے، بڑے، درمیانے کاروباریوں کے مفادات کی حفاظت کرنے کا کام کرے گی۔ یہ کام یو پی اے حکومت کے دوران ہوا تھا۔ انھوں نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت نے غلط طریقے سے جلد بازی میں جی ایس ٹی کو ملک میں نافذ کیا جس کا خمیازہ چھوٹے کاروباریوں کو سب سے زیادہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔ بی جے پی نے کاروباریوں اور چھوٹے صنعت کاروں سے ’وَن نیشن، وَن ٹیکس‘ کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اس کے برعکس تمام طرح کے ٹیکس کے بوجھ تلے عوام کو دبا دیا ہے۔ ساتھ ہی اروندر لولی نے یہ بھی کہا کہ جن کسانوں سے بی جے پی نے اچھے دن کا وعدہ کیا تھا، انھیں بھکمری کے دہانے تک پہنچا دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔