بی جے پی مطلب ’بھارتیہ جن لوٹ پارٹی‘، پانچ ریاستوں میں انتخابات ختم ہوتے ہی تیل کی لوٹ کا کھیل شروع: کانگریس

مہنگائی کو لے کر کانگریس نے مودی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ کانگریس ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ 5 ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ختم ہوتے ہی بی جے پی حکومت کا تیل کی لوٹ کا کھیل شروع ہو گیا ہے۔

پی ایم مودی، تصویر یو این آئی
پی ایم مودی، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں مہنگائی کو لے کر کانگریس نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ ہندوستان کے 130 کروڑ لوگ آج کورونا وبا سے لڑ رہے ہیں، لیکن ’بھارتیہ جن لوٹ پارٹی‘ (بی جے پی) کی لوٹ جاری ہے۔ پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ختم ہوتے ہی بی جے پی سرکار کا تیل کی لوٹ کا کھیل شروع ہو گیا ہے، جس کے تحت مودی حکومت نے گزشتہ آٹھ دن میں پٹرول 1.40 روپے اور ڈیزل کو 1.63 روپے فی لیٹر مہنگا کر دیا ہے۔

سرجے والا نے موجودہ کورونا بحران کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج ملک میں حالات بہت زیادہ خراب ہیں، نہ پورے ٹیسٹ ہو رہے ہیں نہ ٹیسٹس کی رپورٹ وقت پر آ رہی ہے، نہ ہی اسپتالوں میں ڈاکٹر، آکسیجن، دوائی اور بیڈ ہیں، جس سے ہر روز ہر گاؤں محلے میں اموات ہو رہی ہیں۔ ہندوستان کے لوگ اس مشکل معاشی بحران اور وبا کی دوسری لہر کا سامنا کرتے ہوئے اپنی زندگی کو بچانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، لیکن بے درد حکومت انھیں مناسب معاشی مدد اور مشکل وقت میں راحت کی امید دینے کی جگہ بے حال عوام پر ہر روز ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کا بوجھ ڈال منافع خوری اور جبراً وصولی کر رہی ہے۔‘‘


اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے سرجے والا نے کہا کہ سستا پٹرول-ڈیزل دینے کے وعدے پر اقتدار میں آئی مودی حکومت پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو بڑھانے کے لیے خام تیل کی بین الاقوامی قیمتوں کے بڑھنے کی جھوٹی بہانے بازی کرتی ہے، لیکن سچائی یہ ہے کہ خام تیل کی بین الاقوامی قیمتیں کانگریس کے وقت سے ایک چوتھائی کم ہیں، لیکن مودی حکومت نے پٹرول-ڈیزل پر پروڈکشن ٹیکس کو بار بار بڑھا کر عوام کا تیل نکال دیا ہے۔

اپنے بیان میں سرجے والا نے کہا کہ ’’ریکارڈ کی بات ہے کہ 26 مئی 2014 کو جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اقتدار سنبھالا تھا تب ہندوستان کی تیل کمپنیوں کو خام تیل 108 امریکی ڈالر فی بیرل مل رہا تھا، جو اس وقت ڈالر-روپیہ کے بین الاقوامی بھاؤ کے مطابق 6330 روپے فی بیرل بنتا ہے، جس کا مطلب ہے تیل کی قیمت تقریباً 40 روپے فی لیٹر پڑ رہی تھی۔ اس وقت پٹرول اور ڈیزل بالترتیب 71.41 اور 55.49 روپے فی لیٹر میں دستیاب تھا، جو آج بالترتیب 91.80 اور 82.36 روپے فی لیٹر فروخت ہو رہا ہے۔ خام تیل کی قیمت آج 67.21 امریکی ڈالر فی بیرل یعنی 4934.27 روپے فی بیرل ہے جو 22 فیصد کمی کے باوجود پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کہیں زیادہ ہیں اور آسمان چھو رہی ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔