’’بی جے پی حکومت کسانوں کی تباہی کا جشن منا رہی ہے‘‘

اکھلیش یادو نے کہا کہ ’’اتر پردیش میں بی جے پی کی ڈبل انجن کی حکومت کے ہوتے ہوئے ریاستی حکومت کا غرور اب تمام حدود کو پار کرچکا ہے۔ ریاست میں کہیں کسی کی سماعت نہیں ہورہی ہے۔‘‘

اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی
اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت کسانوں کی تباہی کا جشن منارہی ہے۔ اکھلیش یادو نے پیر کے روز دیے گئے اپنے بیان میں کہا کہ بی جے پی حکومت نے چھ سالوں میں کسانوں کو کچھ بھی فائدہ نہیں پہنچایا ہے۔ کسانوں کی نہ تو آمدنی دوگنی ہویی ہے نہ ہی اخراجات کی ڈیڑھ گنی قیمت ملی۔ ایم ایس پی دینا تو دور کی بات بی جے پی حکومت نے کسانوں کے پاس جو جمع پونجی ہے اسے بھی لوٹنے کر انتظام کرلیا ہے۔ کسانوں کے سر پر کھیتی اور زمین-جائیداد جانے کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

سابق وزیر اعلی نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ ریاست میں بی جے پی کی ڈبل انجن کی حکومت کے ہوتے ہوئے ریاستی حکومت کا غرور اب تمام حدود کو پار کرچکا ہے۔ ریاست میں کہیں کسی کی شنوائی نہیں ہورہی ہے۔ دھان کی لوٹ سرے عا ہورہی ہے۔ دھان خرید میں دھاندھلی سے تنگ آکر ایک جانب کسان خودکشی کرنے کی کوشش انتظامیہ کے بے رحم رویہ کو ثابت کرتا ہے۔


اکھلیش یادو نے بتایا کہ گنا سہارا قیمتوں میں تو اضافہ نہیں کیا گیا اوپر سے ملوں میں کروڑوں روپئے کا بقایا ہے۔ اجودھیا میں مسودا اور راجا گاؤں چینی ملوںپر کسانوں کا 50.38کروڑ روپئے بقایا ہے۔ گونڈہ کی بجاج چینی مل پر کسانوں کا گذشتہ سال کا 146کروڑ روپئے بقایا ہے۔ ریاست میں ابھی بھی آٹھ ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ گنا کسانوں کا ملوں پر بقایا ہے۔14دنوں کے اندر سود سمیت ادائیگی کا دعوی کرنے والی بی جے پی حکومت کو ادائیگی کرنے میں اب تاخیر کیوں ہورہی ہے۔

ایس پی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کسانوں کے تئیں کافی غیر حساسیت کا مظاہرہ کررہی ہے۔ مہنگائی کی مار نے تو کسانوں کی پہلے سے ہی کمر توڑ رکھی ہے۔ اتنے پر بھی دعوی ہے کہ بی جے پی کسانوں کی بہی خواہ ہے۔بی جے پی کا یہ جھوٹ سیدھے کسانوں کو رسوا کرنے کے مترادف ہے۔ کسان اپنا مستقبل بچانے کو جان دے رہا ہے۔ بی جے پی کالے زرعی قوانین تھوپنا چاہ رہی ہے۔عوام بھی اب کسانوں کے مطالبات میں ان کے ساتھ کھڑے ہوگئے ہیں۔


اکھلیش یادو نے کہا کہ کسانوں کی حمایت میں سماج وادی پارٹی لگاتار احتجاجی مظاہرے کررہی ہے۔ کسان، یاترا، کسان گھیرا کے ذریعہ سے کسانوں سے رابطہ کر کے ان کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا اور سماج وادی حکومت کے کاموں کی جاکاری بھی ان تک پہنچائی گئی ۔بی جے پی حکومت نے ان پرامن پروگراموں کو بھی ہراسانی کے ذریعہ دبانے کی کوشش کی ۔انہوں نے انتباہ انداز میں کہا کہ بی جے پی کو معلوم ہونا چاہئے کہ جمہوری اقدار کی خلاف ورزی کے نتائج اچھے نہیں ہوتے ہیں۔ اب کسان اور نوجوان مل کربی جے پی کی استحصال اور ہراسانی کا سخت جواب دیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔