بی جے پی نے آسام میں ریزلٹ سے پہلے ہی اپنی شکست مان لی، کھڑگے کا دعویٰ

کھڑگے نے کہا کہ آسام میں پہلے مرحلہ کی پولنگ کے ساتھ ہی ریاست بھر میں کانگریس کی شاندار جیت کے واضح اشارے مل رہے ہیں۔ کانگریس اپنی ’پانچ گارنٹی‘ لے کر لوگوں کے پاس گئی جس کا اثر دکھائی دے رہا ہے۔

کانگریس لیڈر ملکارجن کھڑگے
کانگریس لیڈر ملکارجن کھڑگے
user

قومی آوازبیورو

کانگریس لیڈر اور راجیہ سبھا میں حزب مخالف لیڈر ملکارجن کھڑگے نے ہفتہ کے روز دعویٰ کیا کہ آسام میں بی جے پی نے اپنی شکست ریزلٹ سے پہلے ہی مان لی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آسام انتخاب کی پوری مہم میں برسراقتدار پارٹی بی جے پی گزشتہ پانچ سالوں کی اپنی کارکردگی سے متعلق سوالوں کے جواب دینے سے بھاگتی نظر آئی۔

گواہاٹی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ آسام میں پہلے مرحلہ کی پولنگ کے ساتھ ہی ریاست کے سبھی حصوں سے کانگریس کے لیے ایک شاندار جیت کے واضح اشارے مل رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کانگریس اپنی ’پانچ گارنٹی‘ کو پورا کرنے کے لیے لوگوں کے پاس گئی ہے، جو آسام اور اس کے لوگوں کے مستقبل کے لیے ایک گیم چینجر ہے۔ ہمیں سبھی لوگوں سے اس کا مثبت رد عمل ملا ہے۔‘‘


کھڑگے کے ساتھ راجیہ سبھا رکن ناصر حسین اور اکھلیش پرساد سنگھ و لوک سبھا رکن پارلیمنٹ عبدالخالق بھی موجود تھے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی نے اپنے موجودہ اراکین اسمبلی (60 میں سے 11) کو ’عوام کے ذہن سے نامکمل وعدوں کے زخم کو مٹانے‘ کے لیے ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ بی جے پی اور اس کے ساتھیوں نے پہلے ہی الیکشن میں زبردست شکست کو محسوس کر لیا، کیونکہ لوگوں نے کانگریس کے ذریعہ کی گئی پانچ گارنٹیوں پر اپنا اعتماد اور امید ظاہر کیا ہے۔

آسام میں آج پہلے مرحلہ کی ووٹنگ ہوئی، جس میں 47 انتخابی حلقوں کے لوگوں نے 264 امیدواروں کے مستقبل کا فیصلہ کر دیا۔ اس کے بعد دیگر دو مراحل یکم اپریل (39 سیٹوں) اور 6 اپریل (40 سیٹوں) کو ہوں گے۔ انتخابی نتائج 2 مئی کو منظر عام پر آئیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔