بھارت جوڑو نیائے یاترا آسام میں داخل، راہل گاندھی کا بسوا سرما کی قیادت والی ریاستی حکومت پر حملہ، بدعنوان قرار دیا

راہل گاندھی نے ریاست آسام کی وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما کی قیادت والی بی جے پی حکومت پر سخت حملہ بولتے ہوئے اسے ملک کی سب سے بدعنوان حکومت قرار دیا

<div class="paragraphs"><p>بھارت جوڑو نیائے یاترا / آئی اے این ایس</p></div>

بھارت جوڑو نیائے یاترا / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

گوہاٹی: انڈین نیشنل کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ جمعرات (18 جنوری 2024) کو شمال مشرقی ریاست منی پور اور ناگالینڈ کے بعد آسام میں داخل ہو گئی۔ دریں اثنا، راہل گاندھی نے ریاست کی وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما کی قیادت والی بی جے پی حکومت پر سخت حملہ بولتے ہوئے اسے ملک کی سب سے بدعنوان حکومت قرار دیا۔

بھارت جوڑو یاترا کے آسام میں داخل ہونے پر سب سے پہلے ضلع شیو ساگر میں پرچم سونپنے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جس کے بعد راہل گاندھی نے ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ راہل گاندھی نے کہا، ’’بی جے پی-آر ایس ایس ملک اور ہر ریاست میں ناانصافی کر رہے ہیں، خواہ وہ سیاسی، سماجی یا معاشی ناانصافی ہو۔ منی پور کو خانہ جنگی کی صورتحال کا سامنا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے ابھی تک اس علاقے کا دورہ نہیں کیا ہے۔‘‘


راہل گاندھی نے مزید کہا، ’’وزیر اعظم نے ناگالینڈ میں اہم وعدے کیے تھے۔ نو سال پہلے انہوں نے فریم ورک کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ آج، ناگالینڈ میں بہت سے لوگ تجسس میں ہیں کہ اس نظام کا کیا ہوا؟ آسام کو بھی ایسے ہی حالات کا سامنا ہے۔ آسام میں ہندوستان کی سب سے بدعنوان حکومت ہے۔ ناگالینڈ میں لوگوں نے ہمارا والہانہ استقبال کیا اور میں آسام میں بھی اسی کی توقع کر رہا ہوں۔‘‘

اس موقع پر آسام کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی نے کہا، ’’اس یاترا اور راہل گاندھی کی موجودگی نے ریاست کے لوگوں کو ایک نئی امید دی ہے۔ اپنی پریشانیوں کی وجہ سے آسام کے لوگ یہ جاننے کے لیے بے تاب ہیں کہ راہل گاندھی کب اس علاقے کا دورہ کریں گے۔ ہماری پارٹی ہندوستانی آئین کی حمایت کرتی ہے۔‘‘

خیال رہے کہ آسام میں جمعرات سے شروع ہوئی ’بھارت جوڈو نیائے یاترا‘ آٹھ دنوں میں ریاست کے 17 اضلاع سے گزرے گی۔ راہل گاندھی نے منی پور سے یاترا شروع کی اور اس کے بعد یہ ناگالینڈ سے گزری تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔