رام مندر کی ’پران پرتشٹھا‘ کے خلاف دو عرضیاں، ہائی کورٹ کا فوری سماعت سے انکار

پران پرتشٹھا کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی دو عرضیاں داخل ہو چکی ہیں لیکن عدالت نے انہیں فوری طور پر سننے سے منع کر دیا ہے

<div class="paragraphs"><p>الہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

الہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

پریاگ راج: ایودھیا میں رام مندر میں 22 جنوری کو ہونے والی ’پران پرتشٹھا‘ کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ میں مفادِ عامہ کی 2 درخواستیں داخل کی گئی ہیں۔ تاہم عدالت نے انہیں فوری طوری پر سننے سے انکار کر دیا ہے۔ کل (17 جنوری 2024) کو غازی آباد کے بھولا سنگھ نامی شخص کے ذریعے داخل کی جانے والی پی آئی ایل کے بعد خبر یہ تھی کہ عدالت اس پر آج سماعت کر سکتی ہے لیکن اب عدالت نے اس پر فوری طور پر سماعت سے انکار کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ بھولا سنگھ نے اپنی مفادِ عامہ کی درخواست میں عدالت سے پران پرتشٹھا کے پروگرام میں وزیر اعظم کے ساتھ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کی شرکت پر روک لگانے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے عدالت سے 2024 کے پارلیمانی انتخابات کے مکمل ہونے اور سناتن دھرم کے سبھی شنکراچاریوں کی رضامندی ملنے تک اس پر روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔

اپنی درخواست میں بھولا سنگھ نے یہ دلیل دی تھی کہ مندر ابھی زیر تعمیر ہے اور دیوتا کی پران پرتشٹھا سناتن روایت کے برخلاف ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہندو کیلنڈر کے مطابق پوش مہینے میں کوئی بھی مذہبی اور شوبھ کام نہیں کیا جاتا ہے، اس لیے پران پرتشٹھا کی یہ تقریب بھی نہیں ہونی چاہئے۔

غازی آباد کے رہنے والے کشیپ بھولا داس نے اپنی پی آئی ایل میں بی جے پی پر یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ اس نے رام مندر کے لیے کسی طرح کا کوئی چندہ نہیں دیا ہے۔ یہ مندر عام لوگوں کی عقیدت کا مرکز ہے اور بھارت کے عام لوگوں نے مندر بنانے کے لیے چندہ دیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی کو اس تقریب میں شامل ہونے سے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔


دوسری پی آئی یل میں اترپردیش کے چیف سکریٹری کے اس سرکیولر کو چیلنج کیا گیا ہے جس میں انہوں نے اضلاع کے کلکٹرس کو رام کتھاؤں، رامائن پاٹھ وبھجن کیرتن کی محفلیں منعقد کرنے کی ہدایت دی ہے۔ آل انڈیا لایرس یونین (اے آئی ایل یو) کے ذریعے دائر اس دوسری پی آئی ایل میں کہا گیا ہے کہ 21 دسمبر 2023 کو اترپردیش کے چیف سکریٹری نے ایک سرکیولر جاری کرتے ہوئے ضلع کلکٹرس کو رام کتھا، رامائن پاٹھ اور بھجن وکیرتن کی محفلیں منعقد کرنے کی ہدایت دی ہے۔ 14 سے 22 جنوری تک رام، ہنومان اور والمیکی مندر میں کلش یاترا نکالنے کے لیے کہا گیا ہے جو آئین کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے، اس لیے اس پر روک لگائی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔