ای ڈی کے چوتھے سمن پر بھی نہیں پیش ہوئے کیجریوال، پانچویں بار سمن بھی جاری

عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ ای ڈی کا مقصد کیجریوال کو گرفتار کرنا ہے تاکہ وہ پارلیمانی انتخابات میں انتخابی مہم نہ چلا سکیں

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ دہلی اروند کیجریوال فائل فوٹو</p></div>

وزیر اعلیٰ دہلی اروند کیجریوال فائل فوٹو

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال ای ڈی کے چوتھے سمن پر بھی تفتیشی ایجنسی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ انہوں نے ای ڈی کو ایک مکتوب لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ ای ڈی کا مقصد انہیں گرفتار کرنا ہے تاکہ آنے والے لوک سبھا الیکشن میں وہ انتخابی مہم نہ چلا سکیں۔

عآپ نے سوال کیا ہے کہ جب ای ڈی نے اپنی چارج شیٹ میں یہ بات واضح طور پر لکھی ہے کہ کیجریوال ملزم نہیں ہیں تو پھر انہیں سمن کیوں بھیجا جا رہا ہے اور ان کی گرفتاری کی تیاری کیوں ہے؟ خبروں کے مطابق چوتھے سمن پر بھی کیجریوال کے پیش نہیں ہونے پر ای ڈی نے اب انہیں پانچواں سمن جاری کرتے ہوئے 19 جنوری کو طلب کیا ہے۔

عام آدمی پارٹی نے کہا ہے کہ ’’جو بدعنوان لیڈر بی جے پی میں چلے جاتے ہیں، ان کے معاملے بند کر دیئے جاتے ہیں۔ ہم نے کوئی بدعنوانی نہیں کی ہے، ہمارا کوئی لیڈر بی جے پی میں نہیں جائے گا۔‘‘ واضح رہے کہ ای ڈی نے اس سے پہلے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو گزشتہ سال 2 نومبر،21 دسمبر اور اسی سال 3 جنوری کوتفتیش کے لیے سمن بھیجا تھا لیکن تینوں ہی مرتبہ وہ ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہوئے اور سمن کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ اس کے بعد انہیں 18/جنوری کو چوتھی مرتبہ طلب کیا گیا تھا۔


اروند کیجریوال ای ڈی کے سامنے پیش نہ ہوتے ہوئے آج (18 جنوری 2024) پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان کے ساتھ گوا جا رہے ہیں۔ آنے والے پارلیمانی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں وہ گوا میں 18 ،19 اور 20 جنوری تک رہیں گے اور وہاں عام آدمی پارٹی کے کارکنان سے ملاقات کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی وہ عوامی ریلی سے بھی خطاب کریں گے۔

اس ضمن میں پوچھے گیے ایک سوال کے جواب میں کیجریوال نے کہا ہے کہ ’’قانون کے مطابق ہمیں جو بھی کرنے کی ضرورت ہوگی، ہم وہ کریں گے۔‘‘ واضح رہے کہ دہلی آبکاری پالیسی سے جڑے منی لانڈرنگ کے اس معاملے میں دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ منیش سسودیا اور عآپ کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ پہلے سے ہی جیل میں قید ہیں۔ ایسے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ایجنسی اب وزیر اعلیٰ کیجریوال پربھی شکنجہ کس سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔